کلاؤڈ برسٹ
کلاؤڈ برسٹ (انگریزی: cloudburst) یا بادل پھٹنے کا مطلب کسی مخصوص علاقے میں اچانک بہت کم وقت میں گرج چمک کے ساتھ بہت زیادہ اور موسلادھار بارش کا ہونا ہے جس کے باعث سیلابی صورت حال پیدا ہو جائے۔ بادل پھٹنے کا واقعہ اس وقت پیش آتا ہے جب زمین یا فضا میں موجود بادلوں کے نیچے سے گرم ہوا کی لہر اوپر کی جانب اٹھتی ہے اور بادل میں موجود بارش کے قطروں کو ساتھ لے جاتی ہے۔ اس وجہ سے عام طریقے سے بارش نہیں ہوتی اور نتیجے میں بادلوں میں بخارات کے پانی بننے کا عمل بہت تیز ہو جاتا ہے کیونکہ بارش کے نئے قطرے بنتے ہیں اور پرانے قطرے اپ ڈرافٹ کی وجہ سے واپس بادلوں میں دھکیل دیے جاتے ہیں، جس کا نتیجہ طوفانی بارش کی شکل میں نکلتا ہے کیونکہ بادل اتنے پانی کا بوجھ برداشت نہیں کرپاتے۔ محکمہ موسمیات پاکستان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق کلاؤڈ برسٹ کو رین گش اور رین گسٹ بھی کہا جاتا ہے۔ اگرکسی چھوٹے علاقے میں مختصر وقفے میں شدید بارش ہوجائے تو اسے کلاؤڈ برسٹ کہا جاتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ مخصوص علاقے میں ایک گھنٹے میں کم سے کم 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جائے۔انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا کے مطابق کلاؤڈ برسٹ مقامی واقعہ ہوتا ہے، جو مختصر وقفے کے لیے رونما ہوتا ہے اور گرج چمک اور شدید برقی یا بجلی کی سرگرمی کی وجہ بنتا ہے۔ اس میں عموماً بادل کے نیچے کی ہوا اوپر اٹھتی ہے اور پانی کے قطروں کو کچھ دیر گرنے سے روکتی ہے۔ اب جیسے ہی ہوا کا دباؤ کم ہوتا ہے پانی کی بڑی مقدار بادل سے گرتی ہے اور یوں بادلوں کا پانی گویا اس طرح بہتا ہے کہ بالٹی الٹ دی گئی ہے۔ یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ کلاؤڈ برسٹ کے زیادہ ترواقعات پہاڑی علاقوں میں رونما ہوتے ہیں۔ جب پانی کی بڑی مقدار نیچے گرتی ہے تو سیلابی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے اور اس کے بہاؤ میں آبادی اور فصلوں کا بہت نقصان ہو سکتا ہے۔ محمکہ موسمیات کے مطابق اگر کسی علاقے میں ایک گھنٹے میں 200 ملی میٹر بارش ہوجائے تو اسے کلاؤڈبرسٹ کہا جا سکتا ہے۔
کلاؤڈ برسٹ کے ریکارڈ
ترمیمدورانیہ | بارش | مقام | تاریخ |
---|---|---|---|
1 منٹ | 1.5 انچ (38.10 ملی میٹر) | باس-تیر، گواڈیلوپ | 26 نومبر 1970 |
5.5 منٹس | 2.43 انچ (61.72 ملی میٹر) | پورٹ بیل، پاناما | 29 نومبر 1911 |
15 منٹس | 7.8 انچ (198.12 ملی میٹر) | Plumb Point، جمیکا | 12 مئی 1916 |
20 منٹس | 8.1 انچ (205.74 ملی میٹر) | Curtea de Argeș، رومانیہ | 7 جولائی 1947 |
40 منٹس | 9.25 انچ (234.95 ملی میٹر) | Guinea، ورجینیا، ریاست ہائے متحدہ | 24 اگست 1906 |
1 گھنٹہ | 9.84 انچ (250 ملی میٹر) | لیہہ، لداخ، بھارت | اگست 5, 2010 [1] |
1 گھنٹہ | 5.67 انچ (144 ملی میٹر) | پونے، مہاراشٹر، بھارت | ستمبر 29, 2010 [2] |
1.5 گھنٹے | 7.15 انچ (182 ملی میٹر) | Pune, Maharashtra, بھارت | اکتوبر 4, 2010 [2] |
2 گھنٹے | 3.94 انچ (100 ملی میٹر) |
پتھورا گڑھ، اتراکھنڈ، بھارت |
جولائی 1, 2016 |
10 گھنٹے |
24 انچ (610 ملی میٹر) |
اسلام آباد، پاکستان |
23 جولائی، 2001 |
4 گھنٹے |
9.5 انچ (240 ملی میٹر) |
کراچی، پاکستان | 18 جولائی، 2009 |
5 گھنٹے | 15.35 انچ (390 ملی میٹر) | لا پلاتا، بیونس آئرس، ارجنٹائن | اپریل 2, 2013 [3] |
10 گھنٹے | 57.00 انچ (1,448 ملی میٹر) | ممبئی، Maharashtra, بھارت | جولائی 26, 2005 |
13 گھنٹے | 45.03 انچ (1,144 ملی میٹر) | Foc-Foc, رے یونیوں | جنوری 8, 1966[4] |
20 گھنٹے | 91.69 انچ (2,329 ملی میٹر) | Ganges Delta، بنگلہ دیش/بھارت | جنوری 8, 1966[5] |
24 گھنٹے | 73.62 inches (1,870 mm) | Cilaos، رے یونیوں | مارچ, 1952 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Cloudburst in Ladakh, بھارت"۔ articles.economictimes.indiatimes.com۔ اگست 9, 2010۔ 23 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2011
- ^ ا ب
- ↑ "Trágicas inundaciones en La Plata"۔ tormentasdebuenosaires.blogspot.com.ar/۔ اپریل 9, 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2013
- ↑ "Records_clim"۔ Meteo.fr۔ 06 جون 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2010
- ↑