کلیان آڈوانی

سندھی زبان کے بھارتی ادیب، شاعر

کلیان بولچند آڈوانی، کلیان آڈوانی (انگریزی: Kalyan Bulchand Advani) بھارت سے تعلق رکھنے والے سندھی زبان کے نامور ادیب، شاعر، نقاد اور معلم تھے۔ ڈی جے کالج کراچی میں انگریزی کے لیکچرار اور پھرجے ہند کالج بمبئی میں پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے کلام شاہ جو رسالو کو مرتب کرنا ان کا شاہکار کام مانا جاتا ہے۔ بھارتی ساہتیہ اکیڈمی کی جانب سے 1968ء میں ساہتیہ اکیڈمی اعزاز برائے سندھی ادب دیا گیا۔

کلیان آڈوانی
(سندھی میں: ڪلياڻ آڏواڻي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 10 دسمبر 1911ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدرآباد ،  بمبئی پریزیڈنسی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 مارچ 1994ء (83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی ،  مہاراشٹر ،  بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنف ،  پروفیسر ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان سندھی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان سندھی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج ،  جے ہند کالج   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکیڈمی اعزاز برائے سندھی ادب   (برائے:شاہ جو رسالو ) (1968)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی

ترمیم

کلیان آڈوانی 10 دسمبر 1911ء کو حیدرآباد، سندھ، بمبئی پریزیڈنسی میں پیدا ہوئے۔ [1] حصول تعلیم کے بعد ڈی جے کالج میں انگریزی کے لیکچرار مقرر ہوئے۔ تقسیم ہند کے بعد 1948ء میں بھارت کے شہر بمبئی منتقل ہو گئے اور وہاں جے ہند کالج بمبئی میں استاد مقرر ہو گئے جہاں سے 1976ء میں انگریزی اور فارسی کے پروفیسر کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے۔[2][3] انھوں نے کالی داس کی ڈرامے شکنتلا کو سندھی زبان میں منتقل کیا۔سندھی زبان میں ان شعری مجموعہ راز ونیاز 1960ء میں شائع ہوا۔ شاہ عبد اللطیف بھٹائی کے کلام شاہ جو رسالو کو مرتب کیا جس کی بنا پر 1958ء میں ساہتیہ اکیڈمی کی جانب سے گولڈ میڈل اور بعد ازاں 1968ء میں ساہتیہ اکیڈمی اعزاز برائے سندھی ادب سے نوازا گیا۔[4] شاہ عبد اللطیف بھٹائی اور سچل سرمست پر ان کے تحریر کردہ مونوگراف بالترتیب 1970ء اور 1971ء میں شائع ہوئے۔[5] 1970ء میں حکومت ہند کی جانب سے فرانس بھیجے گئے ادبی وفد میں شامل تھے۔ بمبئی اور پونہ کی جامعات میں سندھی کے بورڈ آف اسٹڈیز میں بھی شامل رہے۔

وفات

ترمیم

کلیان آڈوانی 17 مارچ 1994ء کو بمبئی، بھارت میں وفات پا گئے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Kalyan Advani"۔ The Sindhu World۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2020 
  2. Amaresh Datta (1988)۔ Encyclopedia of Indian Literature۔ New Delhi: South Asia Books۔ صفحہ: 87–88۔ ISBN 978-8172016494 
  3. Sahitya Akademi۔ Whos Who Of Indian Writers (بزبان انگریزی)۔ Dalcassian Publishing Company 
  4. "شاهه عبداللطيف ڀٽائيءَ جا پارکو شارح ۽ مترجم1"۔ Encyclopedia Sindhiana (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2023 
  5. Kalyan B Advani (1971)۔ Sachal (بزبان انگریزی)۔ New Delhi: Sahitya Akademi۔ OCLC 481143