2005ء میں پیش کی گئی ایک شاہکار فلم جس کے ہدایت کار اور پیش کار رڈلے اسکاٹ تھے جبکہ کہانی ولیم موناہن نے تحریر کی۔ فلم میں اورلینڈو بلوم، ایوا گرین، جیریمی آئرنز، ڈیوڈ تھیولز، مورٹن سوکاس، برینڈن گلیسن، الیگزینڈ صدیق، غسان مسعود، ایڈورڈ نورٹن، جان فنچ، مائیکل شین اور لیام نیسن نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ فلم کی کہانی 12 ویں صدی کی صلیبی جنگوں کے دوران ایک لوہار (بیلین آف ابیلن) کے گرد گھومتی ہے جو بعد ازاں یروشلم کو مسلمانوں سے بچانے کے لیے جنگ میں حصہ لیتا ہے۔ جامعہ کولمبیا میں ایرانی علوم کے معلم حامد دباشی صلیبی جنگوں کے حوالے سے فلم کے اعلٰی ترین مشیر تھے۔[1] بیشتر فلم بندی مراکش کے علاقے اورزازات میں ہوئی جہاں رڈلے اسکاٹ اس سے قبل گلیڈی ایٹر اور بلیک ہاک ڈاؤن جیسی شہرۂ آفاق فلمیں بنا چکے تھے۔ فلم بندی کے لیے صحرا کے وسط میں قدیم یروشلم کی طرز کا ایک شہر بسایا گیا۔ مراکش کے علاوہ فلم کے چند مناظر (خصوصاً قلعوں کے مناظر ) اشبیلیہ، اسپین میں بھی فلمائے گئے۔[2] بتایا جاتا ہے کہ حکومت مراکش نے جنگوں کے مناظر کی فلمبندی کے لیے بڑی تعداد میں فوجی بھی مہیا کیے تھے۔

کنگڈم آف ہیون
Kingdom of Heaven
فائل:KoHposter.jpg
ہدایت کاررڈلے اسکاٹ
پروڈیوسررڈلے اسکاٹ
تحریرولیم موناہن
ستارےاورلینڈو بلوم
ایوا گرین
جیریمی آئرنز
ڈیوڈ تھیولز
مورٹن سوکاس
برینڈن گلیسن
الیگزینڈ صدیق
غسان مسعود
ایڈورڈ نورٹن
جان فنچ
مائیکل شین
لیام نیسن
موسیقیہیری گریگسن-ولیمز
سنیماگرافیجان میتھیسن
ایڈیٹرڈوڈی ڈور
چیساکو یوکویاما
تقسیم کارٹوینٹیتھ سنچری فوکس
اسکاٹ فری
تاریخ نمائش
6 مئی 2005ء
دورانیہ
144 منٹ
ملک مملکت متحدہ
 ریاستہائے متحدہ
 ہسپانیہ
 جرمنی
زبانانگریزی
بجٹ135 ملین ڈالر
باکس آفس211,652,051 ڈالر

اداکار و کردار

ترمیم

فلم میں متعدد تاریخی شخصیات کے خیالی کردار دکھائے گئے ہیں:

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 15 فروری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2008 
  2. Cinemareview.com "Kingdom of Heaven- Production Notes" web: http://www.cinemareview.com/production.asp?prodid=2960 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cinemareview.com (Error: unknown archive URL)