گریما چودھری
گریما چودھری (پیدائش 2 اپریل، 1990ء، میرٹھ، بھارت) ایک بھارتی جوڈوکا ہے۔ وہ بھارت کو ملک کی واحد جوڈوکا کے طور پر 2012ء گرمائی اولمپکس میں خواتین کے 63 کیلو زمرے میں نمائندگی کر چکی ہے۔[1][2]
ذاتی معلومات | |
---|---|
قومیت | بھارتی |
پیدائش | میرٹھ، بھارت | اپریل 2, 1990
رہائش | میرٹھ، بھارت |
وزن | 62 کلوگرام (137 پونڈ) |
کھیل | |
ملک | بھارت |
کھیل | جوڈو |
کوچ | JG Sharma, AC Saxena |
تجدید شدہ بتاریخ 10 اگست 2012ء |
بچپن اور ابتدائی تربیت
ترمیمگریما ایک اوسط طبقے کے خاندان میں پیدا ہوئی۔ وہ اس کھیل کی جانب بچپن سے رجحان رکھتی تھی۔ وہ کچھ دیگر کھیلوں میں کافی اچھا کھیلتی تھی، جس میں کبڈی، ایتھلیٹکس اور کرکٹ شامل ہیں۔ جہاں گریما کے والد اس کی تعلیم کو لے کر پریشان تھے، وہیں اس کی ماں مسلسل اس کی کھیلوں میں دلچسپی کی حوصلہ افزائی کرتی رہی۔ ش روع میں وہ اپنی ریاست اتر پردیش کی نمائندگی کر رہی تھی۔ تاہم ریاستی اسپورٹس ایسوسی ایشن کی عدم حوصلہ افزائی کی وجہ سے وہ قومی سطح کے مقابلوں میں ہریانہ کی نمائندگی کرنے لگی۔[3]
2004ء سے گریما جیون شرما اور دیویہ شرما سے پٹیالہ میں موجود نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹس میں تربیت لے رہی ہے۔ سہولتوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے وہ لڑکوں کے بیچ ریاض کرنے پر مجبور ہوئی۔ وہ اسے تربیت کا ایک اچھا طریقہ پائی۔[3] اس کے تربیت کنندوں کے مطابق خود اعتمادی، محنت اور جیتنے کی چاہت گریما کی خصوصیات ہیں۔[4]
2012ء گرمائی اولمپکس
ترمیمگریما نے 2011ء جوڈو چیمپئن شپز میں حصہ لیا جو پیرس میں ہوئے اور اسی طرح وہ عالمی کپ کا بھی حصہ رہی جس کی وجہ سے وہ 2012ء گرمائی اولمپکس کے لیے اہل قرار پائی۔ 2012ء ایشیائی جوڈو چیمپئن شپز میں جو تاشقند میں ہوئے، اس کے 63 کیلو زمرے کے مقابلوں میں وہ ساتویں مقام پر آئی۔[5][6] ان مظاہروں کی وجہ سے اسے 34 پوائنٹ ملے اور اس بات اہلیت طے ہوئی کہ وہ بھارت کو لندن اولمپکس میں نمائندگی کر سکے۔[5]
اولمپکس کے لیے بہتر تیاری کے لیے گریما کی تربیت جرمنی اور فرانس میں ہوئی۔ وہ کافی مقابلوں پر مبنی تربیت سے گذری، اس کے مقابلہ کنندوں کا مطالعہ کیا اور مخصوص جسمانی صحت کے پہلوؤں پر خاص توجہ دی۔[4]
عورتوں کے 63 کیلو کے مقابلے کے پہلے اخراجی دور میں گریما گریما کو یوشی یوئینو (Yoshie Ueno) نے ایک اپن (Ippon) سے 81 سیکنڈوں میں ہرا دیا۔[7] حالانکہ اس ہار سے گریما کا اولمپکس میں مقابلہ ختم ہو گیا، تاہم بھارتی اسپورٹس اتھاریٹی کے منتظمین نے رائے ظاہر کی کہ گلاسگو دولت مشترکہ کھیلوں اور انچیون ایشیائی کھیلوں — دوں وں کے لیے سونے کے تمغے کی طاقتور دعوے دار ہے۔ یہ دونوں مقابلے 2014ء کھیلے گئے۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Indo-Asian News Service (31 July 2012)۔ "Olympics 2012: India's sole judoka knocked out"۔ Daily News and Analysis۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2012
- ↑ "Garima Chaudhary - Judo - Olympic Athlete"۔ London Organising Committee of the Olympic and Paralympic Games۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2012
- ^ ا ب Arun Sharma (18 July 2012)۔ "I've sometimes had to fight against boys to train"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 03 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2012
- ^ ا ب Taus Rizvi (20 July 2012)۔ "Being an underdog is a blessing, says Garima Chaudhary"۔ زی نیوز۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2012
- ^ ا ب پ "India's lone judoka Garima confident of good show"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 16 July 2012۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2012
- ↑ "JUA Continental Championships 2012 - Results" (PDF)۔ International Judo Federation۔ 07 جنوری 2019 میں کیresultfile39%5B0%5D.pdf اصل تحقق من قيمة
|url=
(معاونت) (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2012 - ↑ "London Olympics: Judoka Garima knocked out by Japanese Ueno"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2012