ہدی شعراوی
ہدی شعراوی (عربی: هدى شعراوي، اے ایل اے-ایل سی: Hudá Sha‘rāwī; 23 جون 1879ء – 12 دسمبر 1947ء) ایک مصری نسائيت پسند رہنما اور مصر میں نسائيت کی سرخیل، خواتین کا حق رائے دہی کی حامی قومی پرست اور مصری نسائیت یونین کی بانی تھیں۔
ہدی شعراوی | |
---|---|
(عربی میں: هدى شعراوي ede) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 جون 1879ء [1][2] منیا، مصر [3] |
وفات | 12 دسمبر 1947ء (68 سال) قاہرہ |
شہریت | سلطنت عثمانیہ (1879–1914) سلطنت مصر (1914–1922) مملکت مصر (1922–1947) |
رکنیت | مصری نسائیت یونین |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان ، سماجی کارکن ، شاعر ، صحافی |
پیشہ ورانہ زبان | مصری عربی [1]، ترکی ، فرانسیسی |
شعبۂ عمل | سماجی کارکن |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمشعراوی جنگ زدہ ماحول میں مصری نسائيت پسند تحریک کی بارسوخ ترین شخصیت تھیں۔ وہ ایک امیر کبیر زمین دار اور صوبائی منتظم نور ہدی محمد سلطان شعراوی کی بیٹی تھیں، [4] ان کا خاندان مصر کے اونچے خاندانوں میں سے ایک تھا۔ [5]13 سال کی عمر میں علی شعراوی سے شاوی کی جو مصری قومی پرست جماعت وفد میں ممتاز حیثیت رکتھے تھے۔ ہدی سے توقع کی جا رہی تھی کہ وہ 1919ء میڑ برطانوی حکومت کے خلاف مدافعت منظم کر کے اپنے شوہر کی مدد کرے گی۔ وہ وفد پارٹی کی خواتین مرکزی کمیٹی کی پہلی صدر بنیں۔ 1923ء میں مصری آزادی کے اعلان اور اپنے شوہر کی وفات کے بعد انھوں نے عورتوں کے حقوق کی جد و جہد کے لیے مصری نساغيت یونین بنائی۔ شعراوی نے عالمی خواتین حق رائے اتحاد میں فعال کردار ادا کیا۔ اور یورپ و شمالی امریکا کی کارکنوں کے ساتھ دوستیاں قائم کیں۔ عروتوں کو انجام کار 1956ء میں مصر میں حق رائے دہی ملا، مکڑ تب تک ہدی شعراوی وفات پا چکی تھیں۔
مصری نسائيت یونین
ترمیممصری حقوق نسواں یونین کی بنیاد 6 مارچ 1923ءref>Mariz Tadros (18–24 مارچ 1999)۔ "Unity in diversity"۔ Al Ahram Weekly شمارہ 421۔ 30 مئی, 2014 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2014 {{حوالہ رسالہ}}
: تحقق من التاريخ في: |archive-date=
(معاونت)</ref>[6] کو ہدی شعراوی کے گھر[7] ایک میٹنگ میں رکھی گئی تھی جنھوں نے 12 دسمبر 1947ء کو اپنی موت تک اس کے پہلے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ پارٹی کو 1920ء کی دہائی میں وفدیسٹ ویمنز سنٹرل کمیٹی کہا گیا۔[8] مصری فیمینسٹ یونین کا قیام مصری تحریک آزادی کے خلاف نسائی عدم اطمینان کے جواب میں عمل میں آیا، جس نے آزادی کی جدوجہد میں خواتین کے حقوق کو ثانوی حیثیت دی تھی۔
مزید دیکھیے
ترمیمملاحظات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb124745405 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ بنام: Huda Szarawi — PLWABN ID: https://dbn.bn.org.pl/descriptor-details/9811730264005606
- ↑ https://www.lesclesdumoyenorient.com/Huda-Sharawi-1879-1947.html
- ↑ Shaarawi، Huda (1986)۔ Harem Years: The Memoirs of an Egyptian Feminist۔ New York: The Feminist Press at The City University of New York۔ ص 15۔ ISBN:978-0-935312-70-6
- ↑ Zénié-Ziegler، Wédad (1988)، In Search of Shadows: Conversations with Egyptian Women، Zed Books، ص 112، ISBN:978-0-86232-807-8
- ↑ Earl L. Sullivan (1 جنوری 1986)۔ Women in Egyptian Public Life۔ Syracuse University Press۔ ص 172۔ ISBN:978-0-8156-2354-0۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-10-06
- ↑ Nadje S. Al Ali۔ "Women's Movements in the Middle East: Case Studies of Egypt and Turkey" (Report)۔ SOAS۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-09-21
- ↑ Booth، Marilyn (2004)۔ Encyclopedia of the Modern Middle East and North Africa 2nd Edition (vol. 2)۔ USA: Gale۔ ص 770
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر ہدی شعراوی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |