ہیری ایس ٹرومین
ریاست ہائے متحدہ امریکا کے 33 ویں صدر قصبہ لامار ریاست میسوری میں پیدا ہوئے۔ پہلی جنگ عظیم میں فوج میں بھرتی ہوئے اور میجر کے عہدے تک پہنچے۔ 1934ء میں سینٹ کے رکن منتخب ہوئے۔ 1944ء میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر نائب صدر چنے گئے۔ اور اپریل 1945ء میں صدر روزویلٹ کی اچانک وفات پر صدر بنے۔ جولائی 1945ء میں پوٹسڈم کانفرنس (جرمنی) میں شریک ہوئے۔ اور جوزف اسٹالن اور ونسٹن چرچل سے جنگ کے بعد پیدا ہونے والے بین الاقوامی مسائل پر گفت و شنید کی۔ 1948ء میں دوبارہ صدر چنے گئے۔ 1952ء میں ریٹائر ہو گئے۔ یہی وہ صدر ہیں جو جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم پھینکنے کے ذمے دار ہیں اگرچہ بعد میں کسی عالمی عدالت میں ان پر مقدمہ نہیں چلا۔
ہیری ایس ٹرومین | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Harry S. Truman)[1][2][3][4] | |||||||
مناصب | |||||||
ریاستہائے متحدہ سینیٹر [5] | |||||||
برسر عہدہ 3 جنوری 1935 – 3 جنوری 1937 |
|||||||
ریاستہائے متحدہ سینیٹر [5] | |||||||
برسر عہدہ 3 جنوری 1937 – 3 جنوری 1939 |
|||||||
ریاستہائے متحدہ سینیٹر [5] | |||||||
برسر عہدہ 3 جنوری 1939 – 3 جنوری 1941 |
|||||||
ریاستہائے متحدہ سینیٹر [5] | |||||||
برسر عہدہ 3 جنوری 1941 – 3 جنوری 1943 |
|||||||
ریاستہائے متحدہ سینیٹر [5] | |||||||
برسر عہدہ 3 جنوری 1943 – 3 جنوری 1945 |
|||||||
ریاستہائے متحدہ سینیٹر [6][5] | |||||||
برسر عہدہ 3 جنوری 1945 – 17 جنوری 1945 |
|||||||
نائب صدر ریاستہائے متحدہ امریکا (34 ) | |||||||
برسر عہدہ 20 جنوری 1945 – 12 اپریل 1945 |
|||||||
| |||||||
صدر ریاستہائے متحدہ امریکا (33 ) | |||||||
برسر عہدہ 12 اپریل 1945 – 20 جنوری 1953 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 8 مئی 1884ء [7][8][9][10][11][12][13] لامار [1][2][14][3][4] |
||||||
وفات | 26 دسمبر 1972ء (88 سال)[7][15][8][9][10][11][12] کنساس شہر [16][1][3][14][4] |
||||||
وجہ وفات | متعدد اعضا کی خرابی [3]، نمونیا [3] | ||||||
طرز وفات | طبعی موت [3] | ||||||
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا [1][3] | ||||||
قد | 175 سنٹی میٹر | ||||||
استعمال ہاتھ | بایاں | ||||||
مذہب | اصطباغی کلیسیا [17] | ||||||
جماعت | ڈیموکریٹک پارٹی [2][4] | ||||||
رکن | امریکن لیگن ، فری میسن | ||||||
عارضہ | نمونیا [3] | ||||||
زوجہ | بیس ٹرومین (28 جون 1919–26 دسمبر 1972)[18][3] | ||||||
اولاد | مارگریٹ ٹرومین [19][3] | ||||||
تعداد اولاد | 1 [3] | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | ولیم کرسمین ہائی اسکول | ||||||
پیشہ | سیاست دان [1][4]، منصف [4]، کاروباری شخصیت [4]، فوجی افسر ، روزنامچہ نگار | ||||||
مادری زبان | انگریزی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [8][2][3][20] | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
شاخ | امریکی فوج | ||||||
عہدہ | کپتان میجر کرنل |
||||||
لڑائیاں اور جنگیں | پہلی جنگ عظیم | ||||||
اعزازات | |||||||
کانگریشنل گولڈ میڈل |
|||||||
نامزدگیاں | |||||||
نوبل امن انعام (1966)[21] نوبل امن انعام (1953)[21] نوبل امن انعام (1950)[21] نوبل امن انعام (1948)[21] |
|||||||
دستخط | |||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
اربوں بانٹنے والا مفلس صدر
ترمیمامریکی تاریخ میں کچھ ایسے بھی صدر رہے ہیں جو ساری زندگی انتہائی غریب رہے یا یوں کہیں کہ کم از کم ان کی زندگی کی ابتدا انتہائی غربت میں ہوئی اور ان میں سے دو صدور ایسے ہیں جنھیں امریکی تاریخ کے اہم ترین صدور میں گنا جاتا ہے۔ ہیری ایس ٹرومین امریکا کے 33ویں صدر تھے اور وہ سنہ 1945 سے لے کر 1953ء تک اقتدار میں رہے۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد جب یورپ تباہ ہو چکا تھا تو ٹرومین نے مارشل پلان بنایا جس کے ذریعے امریکا نے مغربی یورپ کی تباہ شدہ معیشتوں کو دوبارہ بحال کیا۔ انھوں نے اس وقت دنیا کی سب سے بڑے فوجی اتحادنیٹو کی بنیاد بھی رکھی۔ ہیری ٹرومین تاریخ کے واحد انسان ہیں جنھوں نے دشمن پر ایٹمی بم گرانے کا حکم دیا۔ مگر حیران کن بات یہ ہے کہ دنیا کو اربوں ڈالر دینے والے اس قدر کامیاب صدر ذاتی طور پر امریکی تاریخ کے غریب ترین صدر مانے جاتے ہیں۔ہیری ٹرومین کی غربت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب انھوں نے صدرارت چھوڑی تو ان کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ گھر خرید سکیں اور انھیں اپنی بیوی کے ساتھ اپنی ساس کے گھر میں جانا پڑا[22]
ابتدائی دور
ترمیمہیری ٹرومین کے والد ریاست میزوری میں ایک کسان تھے۔ ہیری نے جب عملی زندگی کا آغاز کیا تو انھوں نے شروع میں کچھ چھوٹی موٹی نوکریاں کیں، ایک اخبار کے میل روم میں کلرک بھی لگے اور ایک بینک میں نوکری بھی کی۔ انھوں نے اپنے والد کے فارم پر بھی کام کیا مگر وہ کہا کرتے تھے کہ میں ایک کسان کی آمدن سے زیادہ کمانا چاہتا ہوں۔ سنہ 1917ء میں انھوں نے نیشنل گارڈ میں شمولیت اختیار کر لی۔ فوج کے بعد جب ٹرومین نے پہلی جنگِ عظیم کے بعد واپس آ کر سرمایہ کاری کی تو ان کی کوئی بھی کاوش کامیاب نہ رہی[23] انھوں نے اپنے ایک فوجی دوست کے ساتھ مل کر مردوں کے کپڑوں کی دکان کھولی جو چلی نہیں۔ انھوں نے معدنیات اور تیل کی تجارت کا کاروبار شروع کیا لیکن وہ بھی ناکام ہو گیا۔ اس کے بعد فوج کے دوستوں کی مدد سے ہی ٹرومین سیاست میں آئے۔ سنہ 1923ء میں وہ جیکسن کاؤنٹی میں ایک جج کا انتخاب جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ پوزیشن زیادہ تر ایڈمنسٹریٹیو تھی اور اپنے فارغ وقت میں وہ کینسسز سٹی لا اسکول میں پڑھتے تھے مگر انھوں اپنی زندگی میں کبھی وکالت کا لائسنس حاصل نہیں کیا۔
صدارت چھوڑنے کے بعد
ترمیمجب ہیری ٹرومین نے ملک کی صدارت چھوڑی تو اپنی ذاتی جمع پونجی وہ ناکام کاروباروں میں ختم کر چکے تھے۔ صدارت کے بعد ان کے پاس واحد ذریعہِ آمدن اپنی فوج کی پینشن تھی جو 112 ڈالر (آج کے حساب سے تقریباً ایک ہزار ڈالر) ماہانہ تھی۔ انھوں نے کبھی کسی یونیورسٹی میں پڑھایا اور کبھی کسی یونیورسٹی میں۔ اتنی مشکلات کے باوجود ہیری ٹرومین نے متعدد کارپوریٹ نوکریاں ٹھکرائیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی وجہ ٹرومین یہ بتاتے تھے کہ اس سے امریکی صدارت کے وقار کو ٹھیس پہنچے گی آخرکار ہیری ٹرومین کو اپنی آپ بیتی لکھنے کا کانٹریکٹ ملا جو چھ لاکھ ستر ہزار ڈالر کا تھا مگر اس میں سے دو تہائی ٹیکس میں چلا گیا اور اخراجات کاٹنے کے بعد ہیری ٹرومین کے پاس تقریباً چالیس ہزار ڈالر ہی بچے۔ ہیری ٹرومین کے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے پانچ سال بعد سنہ 1958ء میں امریکی کانگریس نے فارمر پریزیڈنٹ ایکٹ منظور کیا جس میں سابق صدور کے لیے مراعات رکھی گئیں۔ اس میں پہلی بار سابق صدور کے لیے 25000 ڈالر کی پینشن رکھی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ امریکی کانگریس نے ایسا ہیری ٹرومین کی مالی مشکلات کو دیکھتے ہوئے کیا تھا۔ اس وقت صرف ایک اور سابق صدر ہربرٹ ہوور زندہ تھے جو خود کافی امیر تھے اور اس پینشن کی انھیں کوئی خاص ضرورت نہیں تھی۔ مگر سابق صدر ہوور نے بھی یہ پینشن لینا شروع کی تاکہ ہیری ٹرومین کو شرمندگی نہ اٹھانی پڑے۔ اگرچہ ہیری ٹرومین کبھی دیوالیہ نہیں ہوئے تاہم ان کی زندگی زیادہ تر قرضوں میں ہی گذری۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث خالق: گیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ — یو ایل اے این - آئی ڈی: https://www.getty.edu/vow/ULANFullDisplay?find=&role=&nation=&subjectid=500444733 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اپریل 2023
- ^ ا ب پ ت ٹ مصنف: کتب خانہ کانگریس — کتب خانہ کانگریس اتھارٹی آئی ڈی: https://id.loc.gov/authorities/n79029742 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اپریل 2023
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6776605 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اپریل 2023
- ^ ا ب پ ت ٹ ث عنوان : Biographical Directory of the United States Congress — یو ایس کانگریس بائیو آئی ڈی: https://bioguide.congress.gov/search/bio/T000387 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اپریل 2023
- ↑ عنوان : Biographical Directory of the United States Congress — یو ایس کانگریس بائیو آئی ڈی: https://bioguide.congress.gov/search/bio/T000387 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 جنوری 2021
- ↑ https://www.senate.gov/artandhistory/history/resources/pdf/chronlist.pdf
- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118624210 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb120318266 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Harry-S-Truman — بنام: Harry S. Truman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6bg2mzh — بنام: Harry S. Truman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/1043 — بنام: Harry S. Truman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32316.htm#i323153 — بنام: Harry S. Truman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/808084 — بنام: Harry S. Truman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/1043 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 اپریل 2023
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Трумэн Гарри — ربط: https://d-nb.info/gnd/118624210 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118624210 — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ FAQ: Was President Truman the first Baptist president? — سے آرکائیو اصل فی 4 مارچ 2016
- ↑ پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32316.htm#i323153 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
- ↑ مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/40529507
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=9370
- ↑ https://www.bbc.com/urdu/world-54490717
- ↑ https://www.bbc.com/urdu/world-54490717