ہیلن بینرمین

برطانوی مصنف

ہیلن بروڈی کوان بینرمین (نی واٹنس; 25 فروری 1862 ایڈنبرگ – 13 اکتوبر 1946 ایڈنبرگ)، بچوں کی ایک سکاٹی (سکاپش) مصنفہ تھی۔ ہیلن نے بچوں کے لیے کئی کہانیاں لکھی جو ہندوستانی بچوں ہی سے متعلق تھیں، ان میں اس دور کی ثفاقت کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی۔ ان کہانیوں میں گھی، بازار، مگر (مگر مچھ) کے ہندوستانی الفاظ کا بھی استعمال ملتا ہے۔ ہیلن کی وجہ شہرت بچوں کے لیے لکھی گئی کہانی، چھوٹے کالے سمبو کی کہانی (کہانی) (1899ء) ہے۔ ہیلن کی دیگر کہانیوں میں، چھوٹا کالا منگو، چھوٹی کالی کیوبا، چھوٹی کالی کویشا وغیرہ ہیں۔ اس کی کہانیوں پر نسل پرستی کا الزا م لگا اور اس کہانی پر کئی جگہ پابندی لگی، بعد میں اس کہانی پر بننے والے متحرک کارٹون پر بھی پابندی لگتی رہی ہے۔

ہیلن بینرمین
ہیلن بینرمین
مقامی نامHelen Brodie Cowan Bannerman
پیدائشہیلن بروڈی کوان
25 فروری 1862(1862-02-25)
ایڈنبرگ
وفاتاکتوبر 13، 1946(1946-10-13) (عمر  60 سال)
ایڈنبرگ
قلمی نامہیلن بینرمین
پیشہمصنفہ
زبانانگریزی
قومیتمملکت متحدہ
تعلیملیڈی لیٹریٹ ان آرٹس
مادر علمییونیورسٹی آف سینٹ اینڈریوز
اصنافبچوں کا ادب، مختصر کہانی
نمایاں کامچھوٹے کالے سمبو کی کہانی
سالہائے فعالیت1899ء تا 1936ء
شریک حیاتڈاکٹر، ولیم برنی بینرمین
اولادبیٹیاں: جینٹ اور ڈے
بیٹے: جمیز "پیٹ" پیٹرک اور رابرٹ

زندگی ترمیم

بینرمین کی پیدائش 25 فروری 1862ء کو 35 رائل ٹیریس ایڈنبرگ میں ہوئی۔ ہیلن اپنے والدین کی سب سے بڑی بیٹی اور اس سے پہلے اس کے تین بھائی پیدا ہو چکے تھے، یہ کل سات بہن بھائی تھے۔ اس کے والد کا نام رابرٹ بوگ واٹسن (1823–1910)، جو سکاٹ لینڈ کے فری چرچ کے منسٹر تھا اور مالاکولوجسٹ تھا اور اس کی پہلی بیوی جانٹ (1831–1912)، ایک کاغذ ساز اور انسان دوست الیگزینڈر کوان کی بیٹی تھی اور اس کی دوسری بیوی ہیلن بروڈی تھی۔[1]

کیوں کہ ہیلن کے دور میں برطانوی جامعات میں خواتین کو تعلیم کی اجازت نہیں تھی۔، اس لیے ہیلن نے یونیورسٹی آف سینٹ اینڈریوز کے بیرونی امتحان (ایکسٹرنل ایگزام) نظام کے تحت تعلیم حاصل کی اور 1887ء میں لیڈی لیٹریٹ ان آرٹس کی سند (ڈگری) حاصل کی۔ اس کے بعد اس نے ایک ڈاکٹر، ولیم برنی بینرمین سے شادی کر لی، جو انڈیا میڈیکل سروس میں تھا۔ شادی کے بعد ہیلن نے اپنے شوہر کے ساتھ متحدہ ہندوستان کے شہر مدراس (جس کو اب چنائی کہتے ہیں)، میں رہائش اختیار کی[2] یہ ریاست تمل ناڈو کا دار الحکومتی شہر ہے جو جنوب مشرقی سمندر پر واقع ہے، یہاں پر آبادی کی اکثریت تمل نسل کے لوگوں کی ہے۔ یہاں وہ تیس سال رہے، جس دوران میں ان کے چار بچے ہوئے۔: بیٹیاں جینٹ (پ۔ 1893) اور ڈے (پ۔ 1896) اور بیٹے جمیز "پیٹ" پیٹرک (پ۔1900) اور رابرٹ (پ۔ 1902)۔

اس کی وفات ایڈنبرک میں 1946ء میں ہوئی۔

ہیلن بینرمین ٹم کبلی،جس نے ہگس–کبلی میکانزم اور ہگ بوسون دریافت کیا، اس کی دادی (یا شاید نانی) ہیں۔

کام ترمیم

مصوری اور ہیلن کی بچوں کے لیے کئی کہانیاں ہندوستانیوں اور ان کی ثقافت سے متعلق ہیں۔ ان میں اس دور کی ثفاقت کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی جیسے کہ چھوٹے کالے سمبو کی کہانی میں گھی، ثیگر اور بازار کا ذکر، چھوٹے کالے منگو کی کہانی میں جنگل اور ایک مگر (مگر مچھ)، دھوبی اور نیولا کا ذکر، چھوٹی کالی کویشا میں بازار اور ٹیگر اور چھوٹی کالی کیوبا کی کہانی میں آم اور ہاتھیوں کا ذکر ملتا ہے۔

ماخوذات ترمیم

  • دا سٹوری آف لٹل بلیک باباجی (فریڈ ماریسیلینو کے ساتھ)، 1996 (چھوٹا کالا سمبو دیگر کئی مزید سیاسی طور پر مناسب ناموں سے )، آئی ایس بی این 0-06-205064-8
  • سام اینڈ دا ٹیگر
  • چھوٹا سمبو کی کہانی (اردو

کام ترمیم

  • چھوٹے کالے سمبو کی کہانی، 1899[3][4]
  • سٹوری آف لٹل بلیک منگو، 1901
  • دا سٹوری آف لٹل بلیک کیوبا، 1902[5]
  • لٹل ثیگچی-ہیڈ: این آفل وارننگ ٹو بیث باباز، 1903
  • لٹل کیٹل ہیڈ، 1904
  • پیٹ اینڈ دا اسپائیڈر، 1905
  • دا ٹیسنگ منکی، 1907
  • لٹل بلیک کیوشا، 1908
  • سٹوری آف لٹل بلیک بوبٹیل، 1909
  • سمبو اینڈ دا ٹوان، 1936
  • لٹل وائیٹ سکوبا، 1965. (اس کی دوسری کہانیوں کا مجموعہ، ایک سفید لڑکی جو مرکزی کردا رہے، وہ کالے بچوں کی کہانیاں پڑھتی ہے۔)

(Hay 1981, pp. 152–153)

ملاحظات ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  • Elizabeth Hay (1981)، Sambo Sahib: the story of Little Black Sambo and Helen Bannerman (1st ایڈیشن)، Edinburgh: Paul Harris Publishing، ISBN 0-904505-91-X 

مزید دیکھیے ترمیم

بیرونی روابط ترمیم