یوسف خاص حاجب [ا] 11ویں صدی کے وسطی ایشیائی ترک شاعر، مدبر، وزیر، ماتریدی ماہر الہیات اور فلسفی تھے۔ جو جدید دور کے کرغزستان میں کارا خانی خانتے کے دار الحکومت بالاساگھون شہر سے تھے۔انھوں نے کٹڈگو بلگ لکھا اور ان کے بارے میں جو کچھ جانا جاتا ہے اس میں سے زیادہ تر اس کام میں ان کی اپنی تحریروں سے آتا ہے۔اسے زیادہ تر یوسف بالاساگنی کہا جاتا ہے۔ جو اس کے آبائی شہر سے ماخوذ ہے۔

یوسف خاص حاجب
Monument of Joseph of Balasagun
Monument of Joseph of Balasagun
جیسا کہ کرغیز 1000 سوم نوٹ پر دکھایا گیا ہے۔

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ پیدائش 1019
بالاساگن, کارا خانید خانتے
وفات 1077ء (عمر 57–58)
کاشغر, کارا خانید خانتے
قومیت کاراخانید
عملی زندگی
پیشہ فلسفی، عالم دین، وزیر، اسٹیٹس مین
پیشہ ورانہ زبان ترکی زبانیں   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں کٹڈگو بلگ


Yusuf Balasaguni
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1019ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1077ء (57–58 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کاشگر   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت خانان قاراخانی   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ترکی زبانیں   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پس منظر ترمیم

بالاساگنی کی جائے پیدائش بالاساگن شمالی کرغزستان کے موجودہ شہر توکموک کے قریب بورانہ آثار قدیمہ کے مقام پر واقع تھی۔آپ کی تاریخ پیدائش 1018ء [2] یا 1019ء بتائی جاتی ہے۔ [3] ان کے والد کا شمار اس وقت کے ممتاز اور دولت مند لوگوں میں ہوتا تھا۔ نوجوان شاعر نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی۔ اس کے اہم اثرات ایویسینا، الفارابی اور فردوسی تھے۔

54 سال کی عمر میں (یا تو 1069ء یا 1070ء میں)، یوسف نے اپنا کام، Kutadgu Bilig ("مبارک علم") مکمل کیا۔انھوں نے لکھا، جیسا کہ وہ خود کہتے ہیں، کارخانید دور کی ترک زبان میں۔

Kutadgu Bilig مسلم نشاۃ ثانیہ کے دوران مسلم ترکوں کی زبان میں لکھی گئی۔ پہلی تصنیف تھی جس کا ثبوت نظم کے شروع میں شاعر کے الفاظ سے ملتا ہے۔: [4]

درمیانی ترک :

:arabça tejikçe kitâblar üküş,

biziñ tilimizçe bu yumğı ukuş.
biliglig bilür ol munıñ hürmeti,
ukuşluğ ukar ol bilig kıymeti...[5]

ترجمہ: ہاں، عربوں، تاجکوں کے پاس بہت سی کتابیں ہیں، جہاں تک ہماری تقریر کا تعلق ہے، یہ تو صرف آغاز ہے۔

جو عقلمند ہے وہ اس کتاب کی قدر کرے گا

جو عقل سے پختہ ہوا، علم کی قدر کرتا ہے..

بہت سے ترک بولنے والے لوگ بجا طور پر اس کام کو مسلم عہد کے اپنے تحریری ادب کا ماخذ یا پہلا شاہکار سمجھ سکتے ہیں۔

بعض مصنفین کا خیال ہے کہ یوسف کا انتقال مبینہ طور پر 55 سال کی عمر میں ہوا اور انھیں کاشغر شہر کے جنوبی حصے میں دفن کیا گیا۔ [6] تاہم، بالاسگنی کی موت کی تاریخ اور مقام کے بارے میں کوئی براہ راست تاریخی ذرائع نہیں ملتے ہیں۔

کٹڈگو بلگ ترمیم

بالاساگنی نے بالاساگون میں Kutadgu Bilig ( درمیانی ترک : Wisdom of Royal Glory ) پر کام کرنا شروع کیا اور کاشغر میں اسے مکمل کرتے وقت اس کی عمر تقریباً 50 سال تھی۔مکمل کام کاراخانید حسن بن سلیمان (علی تیگین کے والد) - کاشغر کے شہزادے کو پیش کرنے کے بعد انھیں خاص حاجب کے لقب سے نوازا گیا، جو "پریوی چیمبرلین" یا "چانسلر" کی طرح کا اعزاز ہے۔ بعض علما کو شبہ ہے کہ کٹڈگو بلگ کا تمثیل جو باقی متن سے زیادہ واضح طور پر اسلامی ہے۔یوسف نے نہیں لکھا، خاص طور پر پہلا تمثیل، جو نثر میں ہے، باقی متن کے برعکس۔ ان کا انتقال ہوا اور 1077ء میں کاشغر میں دفن ہوئے۔

Kutadgu Bilig سے اقتباس درج ذیل ہے۔ پہلا کالم اصل (کارلوک یا درمیانی ترک) زبان میں متن ہے، لیکن ترکی (لاطینی) حروف میں نقل کیا گیا ہے۔ دوسرا کالم متن کا ترکی ترجمہ ہے۔[7] جبکہ تیسرا اس کا انگریزی ترجمہ ہے۔

Text in original Turkic language:
Bayat atı birle sözüg başladım, törütgen egidgen keçürgen idim
Üküş ögdi birle tümen miŋ senâ, uğan bir bayatka aŋar yok fenâ
Yağız yer yaşıl kök kün ay birle tün, törütti halâyık öd üdlek bu kün
Tiledi törütti bu bolmış kamuğ, bir ök bol tedi boldı kolmış kamuğ
Kamuğ barça muŋluğ törütülmişi, muŋı yok idi bir aŋar yok eşi
Ay erklig uğan meŋü muŋsuz bayat, yaramaz seniŋdin adınka bu at
Uluğluk saŋa ol bedüklük saŋa, seniŋdin adın yok saŋa tuş teŋe
Aya ber birikmez saŋa bir adın, kamuğ aşnuda sen sen öŋdün kedin


Turkish translation:
Yaratan, yetiştiren ve göçüren rabbim olan Tanrının adı ile söze başladım.
Kadir ve bir olan Tanrıya çok hamd ve binlerce sena olsun; Onun için fânilik yoktur.
Kara yer ile mâvî göğü, güneş ile ayı, gece ile gündüzü, zaman ile zamaneyi ve mahlûkları O yarattı.
İstedi ve bütün bu varlıkları yarattı; bir kere :— "ol!"—dedi, bütün diledikleri oldu.
Bütün bu yaratılmış olanlar Ona muhtacdır; muhtaç olmayan yalnız Tanrıdır ; Onun eşi yoktur.
Ey kuvvetli, kadir, ebedî ve müstağni olan Tanrı, Senden başkasına bu ad yakışmaz.
Ululuk ve büyüklük Sana mahsustur; Sana eş ve denk olan başka biri yoktur.
Ey bir olan Tanrı, bir başkası Sana şerik koşulamaz; başta her şeyden evvel ve sonda her şeyden sonra Sensin.


English translation:
I started with the name of God, my Lord, who created, cultivated and moved.
Praise be to God, who is Powerful, as well as one and only; there is no fraud for Him.
He created the dark earth and the blue sky, the sun and the moon, the night and the day, the time and all creatures.
He wanted and created all these beings; Once: - "Be!" - He said, everything He wanted came into being.
All these creatures need Him; the only one who does not need anything is God; He has no equal.
God, You are mighty, powerful, eternal and our master; this name does not suit anyone else than You.
Greatness belongs to you; There is no one who can match you or be equal with you.
Oh, the only God, no one can reach You; You are at the beginning of everything and also at the end.

یاداشت ترمیم

  • بشکیک ، کرغزستان میں ایک یادگار
  • کرغیز نیشنل یونیورسٹی کا نام 2002 میں یوسف بالاساگنی کے نام پر رکھا گیا تھا۔
  • کرغزستان کی کئی سڑکوں پر اس کا نام ہے۔
  • کرغزستان کی قومی کرنسی 1000 سومس کے بینک نوٹ پر بالاساگنی کی تصویر موجود ہے۔ نیز، نیشنل بینک آف کرغزستان نے شاعر کی برسی (پیدائش کے 1000 سال) کے لیے یادگاری سکے جاری کیے ہیں۔
  • ازبکستان میں تاشقند ، اندیجان ، سمرقند کی سڑکوں کا نام یوسف حس حاجی ہے۔
  • انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف ترک کلچر نے 2016 کو "یوسف حس حاجی سال" قرار دیا تھا۔ [8]

یوسف بالاساگنی کا مقبرہ ترمیم

ٹیناپ، کاشغر میں شاعر کا مقبرہ 1865ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ لیکن ثقافتی انقلاب کے دوران اسے 1972ء میں تباہ کر دیا گیا تھا اور اس کی جگہ ایک اسکول تعمیر کیا گیا تھا۔ [9] ماؤزے تنگ کی موت کے بعد، مقبرہ کو اس کی سابقہ ​​جگہ پر بحال کر دیا گیا اور اسکول کو دوسری عمارت میں منتقل کر دیا گیا۔ جب مزار کو بحال کیا گیا تو اس کی سرزمین پر کئی اور نامعلوم تدفین دریافت ہوئیں۔ یوسف بالاساگنی کی قبر چینی، عربی اور ایغور زبانوں میں نوشتوں سے مزین ہے۔

گیلری ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. عربی: يوسف خاصّ حاجب; (قازق: Жүсіп Баласағұни)‏; اویغور: يۈسۈپ خاس ھاجىپ‎; (کرغیز: Жусуп Баласагын)‏; ازبک: Yusuf Xos Hojib
  1. Ümit Hassan (1989)۔ Osmanlı devletine kadar Türkler۔ صفحہ: 302 
  2. Agop Dilâçar (1988)۔ 900. [i.e. Dokuz yüzüncü] yıldönümü dolayısıyle Kutadgu bilig incelemesi (بزبان ترکی)۔ Türk Dil Kurumu۔ صفحہ: 21 
  3. Yūsuf (Khāṣṣ-Hājib)، Reşit Rahmeti Arat (1979)۔ Kutadgu bilig (بزبان ترکی)۔ Türk Dil Kurumu۔ صفحہ: XXIII 
  4. Kutadgu Bilig: (Blessed Knowledge).
  5. Yusuf Has Hacib۔ Kutadğu Bilig۔ ترجمہ بقلم Mustafa S. Kaçalin۔ T. C. Kültür ve Turizm Bakanlığı Kütüphaneler ve Yayımlar Genel Mudürlüğü۔ صفحہ: 7۔ ISBN 978-975-17-3359-7 
  6. "Blessed Knowledge" of Yusuf Balasaguni.
  7. Yusuf Balasaguni۔ "Kutadgu Bilig" 
  8. "Yusuf Khas Hajib Year Opening Ceremony was Held in Istanbul | Türk Dünyası Belediyeler Birliği" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2019 
  9. James A. Millward (2010)۔ Eurasian Crossroads: A History of Xinjiang (بزبان انگریزی)۔ Hurst۔ صفحہ: 54۔ ISBN 9781849040679 

بیرونی روابط ترمیم

  •