آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2002ء
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2002ء ایک کرکٹ ٹورنامنٹ تھا جو 2002ء میں سری لنکا میں منعقد ہوا تھا۔ اس نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے تیسرے ایڈیشن کی نشاندہی کی جس کے پچھلے دو ٹورنامنٹ آئی سی سی ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کے نام سے جانے جاتے تھے۔ اصل میں بھارت میں منعقد ہونا تھا، اس ٹورنامنٹ کو سری لنکا منتقل کیا گیا جب بھارت نے ضرورت کے مطابق ٹیکس سے چھوٹ نہیں دی۔ یہ ٹورنامنٹ 15 میچوں پر مشتمل تھا جس میں دو سیمی فائنل اور ایک فائنل میچ شامل تھا۔ یہ ایونٹ قابل ذکر تھا کیونکہ اس میں پہلی بار بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے تمام رکن ممالک کی ٹیمیں کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے سری لنکا کا دورہ کرتی تھیں۔ ٹورنامنٹ میں 12 ٹیموں نے حصہ لیا: ٹیسٹ کھیلنے والی 10 ممالک، کینیا کے ساتھ جو مکمل ون ڈے انٹرنیشنل (او ڈی آئی) کا درجہ رکھتے تھے اور نیدرلینڈز جو 2001ء کی آئی سی سی ٹرافی کے فاتح تھے۔ ٹیموں کو 4 پولوں میں تقسیم کیا گیا، ہر ایک 3 ٹیموں پر مشتمل تھا۔ پول مرحلے میں ہر ٹیم نے اپنے پول میں موجود دیگر 2ٹیموں سے ایک بار کھیلا۔ ہر پول سے ٹاپ ٹیم سیمی فائنل میں پہنچی۔ [1][2] پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو سری لنکا نے شکست دی جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو شکست دی۔ تاہم بھارت اور سری لنکا کے درمیان فائنل میچ بارش سے متاثر ہوا اور اسے دو مواقع پر منسوخ کرنا پڑا جس کے نتیجے میں کوئی نتیجہ اعلان نہیں کیا گیا۔ [3]
منتظم | بین الاقوامی کرکٹ کونسل |
---|---|
کرکٹ طرز | ایک روزہ بین الاقوامی |
ٹورنامنٹ طرز | راؤنڈ روبن اور ناک آؤٹ |
میزبان | سری لنکا |
فاتح | (1 بار) |
شریک ٹیمیں | 12 |
کثیر رنز | وریندرسہواگ (271) |
کثیر وکٹیں | متھیا مرلی دھرن (10) |
اہلیت | برتھ | ملک |
---|---|---|
میزبان | 1 | سری لنکا |
آئی سی سی کا مکمل رکن
(سب سے اوپر 10) |
10 | آسٹریلیا |
بنگلادیش | ||
انگلینڈ | ||
بھارت | ||
کینیا | ||
نیوزی لینڈ | ||
پاکستان | ||
جنوبی افریقا | ||
ویسٹ انڈیز | ||
زمبابوے | ||
2001 آئی سی سی ٹرافی | 1 | نیدرلینڈز |
انعامی رقم
ترمیم2002 کی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے کل انعامی رقم $1 ملین تھی، اور اس کے علاوہ، 12 ٹیموں کو ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کے لیے ہر ایک کو $165,000 ملے۔ ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم نے $525,000 جمع کیے: اپنے دونوں پول میچ جیتنے کے لیے $100,000، سیمی فائنل جیتنے کے لیے $125,000 اور فائنل جیتنے کے لیے $300,000۔
مقامات
ترمیمتمام میچ کولمبو میں دو گراؤنڈز آر پریماداسا اسٹیڈیم اور سنہالی اسپورٹس کلب گراؤنڈ میں کھیلے گئے۔
کولمبو | |
---|---|
آر پریماداسا اسٹیڈیم | سنہالی اسپورٹس کلب |
صلاحیت: 35,000 | صلاحیت: 10,000 |
میچز: 9 | میچز: 6 |
ٹورنامنٹ کا ڈھانچہ
ترمیمچیمپئنز ٹرافی کے پچھلے دو ایڈیشنز کے برعکس جس کا براہ راست ناک آؤٹ فارمیٹ تھا، اس ایڈیشن کا فارمیٹ تھا جس میں ٹیموں کو پولز میں تقسیم کیا گیا تھا اور پول مرحلے کے اختتام پر متعلقہ پولز کی پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیمیں ناک آؤٹ کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ مرحلہ 12 ٹیمیں — 10 ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک (علاوہ کینیا اور نیدرلینڈز) — کو تین تین ٹیموں کے چار پول میں تقسیم کیا گیا تھا، ہر ٹیم نے دو میچ کھیلے تھے۔ آسٹریلیا، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کو پول 1 میں رکھا گیا تھا جبکہ انگلینڈ، بھارت اور زمبابوے پول 2 الاٹ کیا گیا تھا۔ کینیا، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو پول 3 میں ایک ساتھ رکھا گیا تھا، اور نیدرلینڈز، پاکستان اور سری لنکا پول 4 میں ایک دوسرے سے کھیلے گئے۔ سیمی فائنل پول 2 کی فاتح اور پول 3 اور پول 1 اور پول 4 کے فاتحوں کے درمیان کھیلا گیا۔.[4][1][2]
حصہ لینے والی ٹیمیں
ترمیمپول 1 | پول 2 | پول 3 | پول 4 |
---|---|---|---|
آسٹریلیا | انگلینڈ | کینیا | نیدرلینڈز |
بنگلادیش | بھارت | جنوبی افریقا | پاکستان |
نیوزی لینڈ | زمبابوے | ویسٹ انڈیز | سری لنکا |
- ماخذ[5]
پول میچز
ترمیمٹورنامنٹ کا پہلا میچ 12 ستمبر 2002 کو سری لنکا اور پاکستان کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ سری لنکا نے سنتھ جے سوریا نے اپنے تیرھویں ون ڈے سنچری کے ساتھ یہ میچ آٹھ وکٹوں سے جیت لیا۔ انہوں نے اپنی اننگز کے دوران ون ڈے میں 8000 رنز مکمل کئے.[6] سری لنکا اپنا اگلا میچ ہالینڈ کو 202 رنز سے جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا.[7] پول 1 سے آسٹریلیا نے سنہالی اسپورٹس کلب گراؤنڈ، کولمبو میں بنگلہ دیش کو نو وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ اپنے پہلے پول میچ میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 164 رنز سے شکست دی تھی۔ انہوں نے ٹورنامنٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں سری لنکا کا مقابلہ کیا۔.[8] جنوبی افریقہ جس نے اپنے ابتدائی میچ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی، پول 3 سے کینیا کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔.[9] انہوں نے کینیا کو 176 رنز سے شکست دی اور مین آف دی میچ ہرشل گبز نے 116 رنز بنائے۔.[10] ٹورنامنٹ کا چوتھا سیمی فائنل بھارت تھا جس نے پول میچوں میں زمبابوے اور انگلینڈ کو شکست دی۔ وریندر سہواگ نے انگلینڈ کے خلاف 126 رنز بنائے۔ ٹورنامنٹ کے پہلے سیمی فائنل میں ہندوستان کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے تھا۔.[11]
پول 1
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | آسٹریلیا | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 8 | 3.461 |
2 | نیوزی لینڈ | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 4 | 0.030 |
3 | بنگلادیش | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | −3.275 |
پول 2
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 8 | 0.816 |
2 | انگلینڈ | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 4 | 0.401 |
3 | زمبابوے | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | −1.125 |
پول 3
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | جنوبی افریقا | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 8 | 1.856 |
2 | ویسٹ انڈیز | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 4 | 0.202 |
3 | کینیا | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | −2.050 |
پول 4
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | سری لنکا | 2 | 2 | 0 | 0 | 0 | 8 | 2.861 |
2 | پاکستان | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 4 | 1.245 |
3 | نیدرلینڈز | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 | −4.323 |
سیمی فائنلز
ترمیمسیمی فائنل 1
ترمیمسیمی فائنل 2
ترمیمفائنل
ترمیم 29 ستمبر 2002ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
وریندر سہواگ 13* (5)
|
- تیز بارش کے باعث مزید کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
- میچ کو 30 ستمبر کو ریزرو ڈے میں منتقل کر دیا گیا۔
ریزرو ڈے پر سری لنکا نے ایک بار پھر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 222 رنز بنائے جن میں مہیلا جے وردھنے اور رسل آرنلڈ نے بالترتیب 77 اور 56 رنز بنائے اور ہندوستانی ظہیر خان نے 44 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت نے 8.4 اوورز میں 38 رنز بنائے اور میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم کر دیا گیا۔ آئی سی سی کے قوانین کے مطابق، ون ڈے میچ صرف 25 اوورز کے بعد دوسری بیٹنگ کرنے والی سائیڈ کو کرایا جاتا ہے۔ مین آف دی سیریز کا ایوارڈ نہیں دیا گیا۔
30 ستمبر 2002ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- شدید بارش کے باعث میچ دو بار دھونا پڑا۔
- بھارت اور سری لنکا کو مشترکہ فاتح قرار دیا گیا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب BCCSL (29 March 2002)۔ "ICC Champions Trophy Match Schedule"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ^ ا ب Charlie Austin (1 June 2002)۔ "ICC Champions Trophy: Blazing sunshine, blistering cricket"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ Charlie Austin (30 ستمبر 2002ء)۔ "India and Sri Lanka share the spoils"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑
- ↑ "2002 ICC Champions Trophy, Sri Lanka – Pools"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ "Wisden –ICC Champions Trophy, pool 4:Sri Lanka v Pakistan"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ Charlie Austin (16 ستمبر 2002ء)۔ "Sri Lanka breeze into ICC Champions Trophy semi-final"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ S Santhosh (19 ستمبر 2002ء)۔ "Australia book place in semi-finals crushing Bangladesh"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ "ICC Champions Trophy – 2nd match, Pool 3:South Africa v West Indies"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ Anand Vasu (20 ستمبر 2002ء)۔ "South Africa on song by the light of the silvery moon"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015
- ↑ "ICC Champions Trophy, 2002/03: Results"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2015