ابن انشا

شاعر اور مزاح نگار (1978-1927)

ابن انشاء، اردو کے ایک شاعراور مزاح نگارتھے۔[1][2]

ابن انشا

معلومات شخصیت
پیدائشی نام شیر محمد خان
پیدائش 15 جون 1927ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پھلور، پنجاب، برٹش راج
وفات 11 جنوری 1978ء (51 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن، مملکت متحدہ
وجہ وفات لیمفو ما   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستانی
عرفیت انشا
عملی زندگی
صنف غزل
مادر علمی جامعہ پنجاب، جامعہ کراچی
پیشہ اردو شاعر، مزاح نگار، سفر نامہ نگار اور کالم نگار
کارہائے نمایاں اردو کی آخری کتاب
چلتے ہو تو چین کو چلیے
خمارِ گندم
دنیا گول ہے
ابن بطوطہ کے تعاقب میں
متاثر اردو شاعری
اعزازات
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

پیدائش

ترمیم

اصلی نام شیر محمد خان تھا اور تخلص انشاء آپ 15 جون 1927ء کو جالندھر کے ایک نواحی گاؤں میں پیدا ہوئے۔[1][2][3]

تعلیم

ترمیم

1946ء میں جامعہ پنجاب سے بی اے اور 1953ء میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔

عملی زندگی

ترمیم

1962ء میں نیشنل بک کونسل کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔ ٹوکیو بک ڈولپمنٹ پروگرام کے وائس چیئرمین اور ایشین کو پبلی کیشن پروگرام ٹوکیو کی مرکزی مجلس ادارت کے رکن تھے۔

کالم نگاری

ترمیم

روزنامہ جنگ کراچی اور روزنامہ امروز لاہور کے ہفت روزہ ایڈیشنوں اور ہفت روزہ اخبار جہاں میں ہلکے فکاہیہ کالم لکھتے تھے۔

سفرنامے

ترمیم

ابن انشاء نے یونیسکو کے مشیر کی حیثیت سے متعدد یورپی و ایشیائی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ جن کا احوال اپنے سفر ناموں میں اپنے مخصوص طنزیہ و فکاہیہ انداز میں تحریر کیا

شاعری

ترمیم

دو شعری مجموعے، چاند نگر اور اس بستی کے کوچے میں 1976ء شائع ہو چکے ہیں۔ 1960ء میں چینی نظموں کا منظوم اردو ترجمہ (چینی نظمیں) شائع ہوا۔

تصانیف

ترمیم

شاعری

ترمیم
  • اس بستی کے اک کوچے میں [2][4]
  • چاند نگر[2]
  • دلِ وحشی[2]
  • بلو کا بستہ (بچوں کے لیے نظمیں)

سفر نامے

ترمیم

ابن انشاء نے یونیسکو کے مشیر کی حیثیت سے متعدد یورپی و ایشیائی ممالک کا دورہ کیا تھا۔ جن کا احوال اپنے سفر ناموں میں اپنے مخصوص طنزیہ و فکاہیہ انداز میں تحریر کیا۔ اُن کے سفرنامے درج ذیل ہیں۔

  • آوارہ گرد کی ڈائری
  • دنیا گول ہے[2]
  • ابن بطوطہ کے تعاقب میں
  • چلتے ہو تو چین کو چلئے[2]
  • نگری نگری پھرا مسافر[2]

مضامین

ترمیم

مکتوبات

ترمیم
  • خط انشا جی کے [2]

تراجم

ترمیم
  • اندھا کنواں

انتقال

ترمیم

آپ کا انتقال 11 جنوری 1978ء کو لندن میں ہوا۔ کراچی میں تدفین ہوئی. 1978ء میں ہی صدارتی تمغہ حسن کارکردگی ملا. آپ کے مداح آج بھی آپ کو یاد کرتے ہیں.

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Ibn-e-Insha remembered"۔ Times of Ummah.com۔ 12 January 2012۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012 
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ "34th death anniversary of Ibn-e-Insha today"۔ Dunya News.TV۔ 11 January 2012۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012 
  3. "Ibn-e-Insha: nagri nagri phira musafir"۔ Pakistaniat.com۔ 6 February 2008۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012 
  4. "31st death anniversary of Ibne Insha observed"۔ Daily Times.com.pk۔ 12 January 2009۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012