ارسطو
ارسطو (انگریزی: Aristotle) (یونانی: Ἀριστοτέλης Aristotélēs، تلفظ [aristotélɛːs]; یونانی تلفظ: آرستوتیلیس؛ 384–322 ق م) یونان کے ممتاز فلسفی، مفکر، جامع العلوم، اور ماہر منطق تھے، جنھوں نے افلاطون جیسے استاد کی صحبت پائی اور سکندر اعظم کے استاد رہے۔ وہ فلسفے میں مشائی مکاتب فکر کے بانی ہیں- انھوں نے فلسفے کے ساتھ ساتھ کئی مضامین پر کتابیں لکھیں جن میں طبیعیات، حیاتیات، حیوانیات، شاعری، ڈراما، موسیقی، نفسیات، معاشیات، لسانیات، سیاسیات اور ارضیات شامل ہیں۔ ارسطو نے اپنے سے پہلے موجود فلسفیانہ نظریات کا ایک پیچیدہ اور جامع نچوڑ پیش کیا۔ یہ ان کی تعلیمات ہی تھی جن سے مغرب نے اپنا فکری لغت اور تحقیق کرنے کا طریقہ حاصل کیا۔ جس کے نتیجے میں ان کے فلسفہ کا ہر مغربی علم پر ایک منفرد اثر موجود ہے اور آج بھی مباحثوں کا موضوع بنا ہوا ہے۔
ارسطو | |
---|---|
(قدیم یونانی میں: Ἀριστοτέλης)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 384 ق مء [2][3][4][5][1] استاگیرا [1] |
وفات | سنہ 322 ق مء [2][3][4][6][1] |
وجہ وفات | آنتوں کی بیماری [7] |
مدفن | استاگیرا [8][9][10] |
طرز وفات | طبعی موت [11]، خود کشی [6] |
رہائش | ایتھنز (366 ق.م–347 ق.م) ایتھنز (335 ق.م–323 ق.م)[12] |
نسل | یونانی [11] |
استعمال ہاتھ | بایاں |
عارضہ | ہکلاہٹ مرگی [13] |
زوجہ | پاتھیاس [11] |
ساتھی | ہرپیلس [11] |
اولاد | نیکوماچس [11]، پاتھیاس |
والد | نیکوماچس [11] |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | اکادمی [11] |
استاذ | افلاطون [15][11] |
تلمیذ خاص | سکندر اعظم [11]، ثاوفرسطس [11][16][17]، ارسطکاس [18]، مینو |
پیشہ | ماہر حیاتیات [11]، ماہر کونیات [11]، منطقی [11]، ماہر حیوانیات [11]، ادبی نقاد [11]، ریاضی دان [11]، ماہر حیاتی اخلاقیات [11]، ماہر علمیات [11]، سیاسی فلسفی [11]، جامع العلوم [11]، زبان کا فلسفی [11]، مصنف [19][11][20][21]، فلسفی [22][11][23]، ماہر فلکیات [11]، جغرافیہ دان [11]، معلم [24][11]، اتالیق [25][26][27][11]، ماہر علم الوجود ، طبیعیات دان ، الٰہیات دان ، ماہر نفسیات |
پیشہ ورانہ زبان | قدیم یونانی [11][28] |
شعبۂ عمل | فلسفہ [11]، قدرتی فلسفہ |
کارہائے نمایاں | سیاست ، طبیعیات ، بوطیقا ، ایتھنز کا آئین |
مؤثر | افلاطون [11]، سقراط ، ہیراکلیطس ، بارامانیاس ، دی مقراطیس ، اناکسی میندر ، ایپیکور ، بقراط ، امپی دوکلیز |
تحریک | مشائیت [11] |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
ان کی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات موجود ہے۔ ارسطو شمالی یونان کے شہر استاگیرا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد نیکوماچس کا انتقال ہو گیا جب ابھی ارسطو بچے تھے۔ سترہ یا اٹھارہ سال کی عمر میں انھوں نے افلاطون کی اکادمی میں داخلہ لیا اور وہاں سینتیس سال کی عمر تک تعلیم حاصل کی۔ افلاطون کی وفات کے کچھ وقت بعد آپ نے ایتھنز چھوڑا اور مقدونیہ کے فلپ دوم کی گزارش پر اس کے بیٹے سکندر اعظم کو تعلیم دی۔
حیات
ترمیمارسطو کی زندگی کے بارے میں بہت کم جانا جاتا ہے۔ ارسطو شمالی یونان کے شہر اسٹگیرا میں پیدا ہوا تھا۔ اس کے والد نیکوماس کا انتقال اس وقت ہوا جب ارسطو بچپن میں تھا اور اس کی پرورش ایک سرپرست نے کی۔ سترہ یا اٹھارہ سال کی عمر میں وہ ایتھنز میں پلوٹو کی اکیڈمی میں شامل ہوا اور سینتیس سال (سن c 347 قبل مسیح) کی عمر تک وہیں رہا۔ افلاطون کی وفات کے فورا بعد ہی، ارسطو نے ایتھنز چھوڑ دیا اور، میسیڈون کے فلپ دوم کی درخواست پر، 343 قبل مسیح میں سکندر اعظم کی عظیم تعلیم کا درس لیا۔ اس نے لائسیم میں ایک لائبریری قائم کیجس نے اس کو پاپائرس اسکرول پر اپنی سیکڑوں کتابیں تیار کرنے میں مدد فراہم کی۔ اگرچہ ارسطو نے اشاعت کے لیے بہت سارے خوبصورت مقالے اور مکالمے لکھے، لیکن اس کی اصل پیداوار کا صرف ایک تہائی حصہ ہی بچا ہے، اس میں سے کسی نے اشاعت کا ارادہ نہیں کیا۔ طبعی سائنس کے بارے میں ارسطو کے خیالات نے قرون وسطی کے اسکالرشپ کو گہرا شکل دی۔ ان کا اثر مرحوم نوادرات اور ابتدائی قرون وسطی سے نشا۔ ثانیہ تک پھیل گیا اور جب تک کلاسیکی میکانکس جیسے روشن خیالی اور نظریات تک نظامی طور پر تبدیل نہیں ہوئے۔ ارسطو کے کچھ علمی مشاہدے ان کی حیاتیات میں پائے گئے، جیسے آکٹپس کے ہیکٹوکوٹیل (تولیدی) بازو پر، 19 ویں صدی تک انکار نہیں کیا گیا تھا۔ اس کی تخلیقات میں منطق کا ابتدائی پہلا باقاعدہ مطالعہ ہے، جس کا مطالعہ قرون وسطی کے علما جیسے پیٹر ایبلارڈ اور جان باریڈان نے کیا تھا۔۔ منطق پر ارسطو کا اثر 19 ویں صدی تک بھی جاری رہا۔ وہ متاثر اسلامی فکر کے دوران مشرق وسطی کے ساتھ ساتھ عیسائی الہیات، خاص طور پر Neoplatonism کے ابتدائی کلیسیا اور علمی کی روایت کیتھولک چرچ۔ ارسطو قرون وسطی کے مسلم اسکالروں میں "پہلا استاد" کے طور پر اور تھامس ایکناس جیسے قرون وسطی کے عیسائیوں میں محض "دی فلاسفر" کی حیثیت سے مشہور تھا۔ اس کی اخلاقیات، کے جدید آمد کے ساتھ ہمیشہ بااثر، حاصل کی تجدید دلچسپی
علمی مساعی
ترمیمفلسفہ کے علاوہ جو چیز ارسطو کو سابق فلاسفہ سے ممتاز کرتی ہے وہ اس کا عملی طبیعیات، ہیئت اور حیاتیات میں ملکہ تھا۔ وہ پہلا عالم تھا جس نے علمی اصطلاحات وضع کیں۔ منطق کو باقاعدہ علم کا درجہ دیا۔ اور سیاست و معاشرت کے لیے باضابطہ اصول ترتیب دیے۔ اس کی قائم کردہ اکیڈمی عرصہ دراز تک مرکز علم و فن رہی۔
بنیادی نظریات
ترمیم- خدا ایک نادیدہ مقناطیسی قوت ہے جو ہر شے کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔ حرکت دراصل اسی کشش کا نتیجہ ہے جو زندگی کا موجب ہے۔
- خدا بے نیاز ہے۔ وہ اپنی نمود و نمائش سے مبرا اور جنت جہنم، نیکی بدی سے منزا ہے۔
- انسان کا شرف و اختصاص، اس کی قوت، عقل اور فکر میں مضمر ہے۔
- کامل انسان اشرف المخلوق بن جاتا ہے اور منتشر و شریر ہو تو ارزل المخلوق۔
- اعتدال بہترین راستہ ہے۔
- عورت فطرتاً مرد سے ذہنی و جسمانی طور پر پست ہے۔
اہم تصانیف
ترمیمارسطو صرف فلسفی ہی نہ تھا، بلکہ وہ علم طب، علم حیوانات، ریاضی، علم ہيئت، سیاسیات، مابعدالطبیعیات اور علم اخلاقیات پر قدیم حکما کے مابیں مستند اور صاحب الرائے عالم مانا جاتا ہے۔ اس کی کتب و تحقیقی رسائل کی تعداد ہزار سے اوپر ہے، جن میں سے اہم یہ ہیں۔
- المقولات
- الاخلاق
- مابعدالطبیعیہ
- العبارۃ
- الب رہان
- الجدل
- الخطابہ
- الشعر
- النفس
- الحیوان
- الحس و المحسوس
- بوطیقا
ویکی ذخائر پر ارسطو سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
بیرونی روابط
ترمیمhttp://aristotle.thefreelibrary.com
http://www.non-contradiction.com
http://www.utm.edu/research/iep/a/aristotl.htmآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ utm.edu (Error: unknown archive URL)
http://www.greek-literature-online.com/aristotle%7B%7Bwayback%7Curl=http://www.greek-literature-online.com/aristotle[مردہ ربط] |date=20060909032536}}
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ Aristotle — اخذ شدہ بتاریخ: 25 اگست 2018
- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118650130 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب عنوان : Краткая литературная энциклопедия — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://feb-web.ru/feb/kle/
- ^ ا ب مصنف: ارتھر بری — عنوان : A Short History of Astronomy — ناشر: جون مرے — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://feb-web.ru/feb/kle/
- ↑ عنوان : Aristoteles — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://feb-web.ru/feb/kle/
- ^ ا ب عنوان : Аристотель — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://feb-web.ru/feb/kle/ — اقتباس: Он бежал с большею частью учеников своих в Халкиду, что на острове Эвбее, к родственникам своим по матери, и вскоре потом, в 322 г. до Р. X. отравил себя, как говорят, не желая отправиться в Афины, по требованию Ареопага.
- ↑ Aristotle — اخذ شدہ بتاریخ: 25 اگست 2018
- ↑ تاریخ اشاعت: 30 مئی 2012 — Arithmetizations of Syllogistic à la Leibniz
- ↑ Isocrates and Aristotle on Rhetoric
- ↑ عنوان : Aristoteles — Isocrates and Aristotle on Rhetoric — اقتباس: Демофил обвинил Аристотеля в ἀσέβεια; тот бежал в евбейский город Халкиду (в 223 или 222 г.) и там умер.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر Aristotle — اخذ شدہ بتاریخ: 25 اگست 2018
- ↑ Aristotle — اخذ شدہ بتاریخ: 25 اگست 2018
- ↑ عنوان : Did all those famous people really have epilepsy? — جلد: 6 — صفحہ: 115-39 — شمارہ: 2 — https://dx.doi.org/10.1016/J.YEBEH.2004.11.011 — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/15710295
- ↑ عنوان : Arimnestos 7
- ↑ http://webspace.ship.edu/cgboer/athenians.html
- ↑ عنوان : Theophrastus — Aristotle
- ↑ عنوان : Теофраст — Aristotle
- ↑ عنوان : Аристоксен — Aristotle
- ↑ Animal social behaviour — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مئی 2020
- ↑ Animal social behaviour
- ↑ عنوان : Library of the World's Best Literature — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library
- ↑ ناشر: جامعہ سٹنفورڈ — Stanford Encyclopedia of Philosophy
- ↑ BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/1238/ — اخذ شدہ بتاریخ: 12 فروری 2021
- ↑ Why do English state school summer holidays start in late July, thereby ensuring that children miss the longest days and the best chance of good weather? — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مئی 2020
- ↑ جلد: 49 — صفحہ: 13-61 — شمارہ: 3-4 — https://dx.doi.org/10.1300/J082V49N03_02 — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/16338889 — Reconsiderations about Greek homosexualities.
- ↑ جلد: 129 — صفحہ: 43 — https://dx.doi.org/10.2307/284424 — Craterus and the Use of Inscriptions in Ancient Scholarship
- ↑ Philip II
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/6023267