اسرار جمعی

اردو شاعر اور مزاحیہ رسالے پوسٹ مارٹم کے مدیر

اسرار جمعی کا حقیقی نام اسرار الحق تھا۔ وہ پٹنہ، بہار سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے شاعر اور مزاحیہ پندرہ روزہ پوسٹ مارٹم کے مدیر تھے۔

اسرار جمعی
معلومات شخصیت
پیدائش 1937ء
پٹنہ
وفات 4 اپریل، 2020ء
نئی دہلی
قومیت برطانوی ہند
بھارت
عملی زندگی
وجہ شہرت اردو شاعری
کارہائے نمایاں مزاحیہ پندرہ روزہ پوسٹ مارٹم

خاندانی پس منظر ترمیم

جمعی پٹنہ میں 1937ء میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سید ولی الحق ایک زمین دار تھے۔ والد نے تحریک خلافت میں بھی حصہ لیا تھا اور وہ گاندھی جی اور مولانا محمد علی جوہر کے ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ جمعی نے نئی دہلی میں ڈاکٹر ذاکر حسین کی شاگردی میں زانوئے تلمذ تہ کیا، بعد ازاں بھارت کے صدر جمہوریہ بھی بنے۔ حسین نے انھیں پلانی میں واقع برلا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں انجینئری پڑھنے کا مشورہ دیا۔ اسی زمانہ طالب علمی میں جمعی تخلص اختیار کیا گیا اور عوامی مشاعروں میں شرکت کا دور بھی شروع ہوا۔[1]

والد کی موت اور بعد کے حالات ترمیم

جمعی کالج ہی میں تھے جب انھیں انھیں ان کے والد کی رحلت کی خبر ملی اور وہ پٹنہ لوٹ آئے۔ یہاں انھوں نے ایک انسٹی ٹیوٹ شروع کیا جہاں طبی اور انجینئری داخلے کے امتحانوں کی تیاری دی جا رہی تھی۔ اگلے کچھ سال مشکلات میں گذرے: جائداد کے تنازعات، خاندان میں پھوٹ اور والدہ کا گذر جانا ان سب کی اہم وجوہ شامل تھے۔[1]

اردو ادب کی خدمت ترمیم

شخصی، خاندانی اور مالی مشکلات کے باوجود وہ اردو ادب کی خدمت میں لگے رہے۔ انھوں نے چار شعری مجموعے اور ہندوستان کی تاریخ پر کئی کتابچے لکھے۔ وہ اردو پندرہ روزہ مزاحیہ رسالے پوسٹ مارٹم کے مدیر بھی تھے۔[1]

انتقال ترمیم

4 اپریل، 2020ء کے دن وہ نئی دہلی میں انتقال کر گئے۔[1]

نمونہ کلام ترمیم

جس دیش میں گنگا بہتی ہے
اس دیش میں پانی بکتا ہے۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت Eminent Urdu poet Asrar Jamayee dies at 83
  2. "Asrar Jamayee, the forgotten star of Urdu poetry who was once the guest of President of India"۔ 19 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2020