ایشیا کی سیاست
ایشیا چونکہ جغرافیائی طور پر بڑا اور وسیع ہے۔ طول و عرض میں یہ سب سے بڑا براعظم ہے جہاں مختلف النوع ثقافت پروان چڑھی ہے۔ یہاں آئینی بادشاہت، مطلق العنان بادشاہت، یک جماعت ریاست، وفاقی ریاست، منحصر علاقہ یا غیر آزاد علاقہ، لبرل جمہوریت، فوجی ڈکٹیٹر شپ اور دیگر طرح کی حکومتیں موجود ہیں۔ ہر ملک اورریاست میں وہاں کی ثقافت، عوام، جغرافیائی ضروریات اور ریوایات کی بنا پر حکومت بنتی ہے اور سیاست ہوتی ہے۔ یہاں کہ غلام ریاستوں کو ملنے والی آزاد بھی مختلف طرح کی رہی ہے۔ اور الگ الگ ملک نے اپنے طور پر الگ الگ کی طرح کی تحریک آزادی چلائی ہے۔
شروع زمانہ سے ہی تہذیب کا سیاست کا گہرا اثر رہا ہے۔ بین النہرین کے آس پاس سسب سے پہلے سیاسی ہل چل شروع ہوئی۔ چین میں قدیم زمانہ سے ہی دیوانی ملازمت کا رواج رہا ہے جو سیاست کا ایک اہم اور بنیادی حصہ رہا ہے۔ چین کا دیوانی ملازمت کا نظام بہت منظم اور بہتر تھا۔
ایشیا کی سیاست کے نو آبادیاتی نظام اور سامراجیت نے بھی بہت متاثر کیا ہے۔ کئی ممالک میں باہر کے لوگوں نے آکر اپنی آبادی بسائی اور پھر اس پر قبضہ کر کے حکومت کرنا شروع کردی۔ ان نئے حکمرانوں نے آزادی کے لیے علاقائی لوگوں نے جدوجہد شروع کی جسے سیاسی تاریخ میں تحریک آزادی کا نام دیا گیا۔ ایشیا کی سیاست ہنوز اتھل پتھل کا شکار ہے کیونکہ کچھ علاقوں میں طقیل عرصہ سیاسی سرگرمی جاری ہے اور تنازعات بڑھتے چلے جا رہے ہیں جیسے بحیرہ جنوبی چین، کشمیر، تائیوان، تبت، شمالی کوریا چند جغرافیائی سیاسی تنازعات کی مثالیں ہیں۔ معاشیاتی سیاسی تنازعات میں چین اور بھارت کا نام لیا جا سکتا ہے کیونکہ دونوں کے درمیان میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی ہوڑ سی لگی ہوئی ہے۔ چین اور بھارت کے درمیان میں کوئی امن کا معاہدہ نہیں ہوا ہے اور نہ روس اور جاپان، شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان میں کوئی معاہدہ ہو سکا ہے۔ البتہ عالمی سطح پر ان تنازعات کو کم کرنے اور امن کو برقرار رکھنے کی کوششیں لگاتار جاری ہیں جیسے تنظیم برائے جنوب مشرقی ایشیائی اقوام (آسیان) اس کی بہترین مثال ہے۔
تاریخ
ترمیمبین الاقوامی اتحاد
ترمیمایشیائی کونسل
ترمیم2016ء میں ایشیائی سطح پر ایک کونسل کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد ایشیائی ممالک کے درمیان میں آپسی اتحاد کو برقرار رکھنا تھا۔ اس کا پہلااجلاس 2018ء میں ٹوکیو میں ہونا طے پایا۔ اس کے علاوہ بھی ایشیائی موضوعات پر گفتگو کرنے کے لیے ایشیا کے بڑے سیاسی لیڈر اقدامات کر چکے ہیں۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Asia Council meet to explore new pathways in India-Pakistan relation"۔ News Today۔ 09 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اپریل 2017