برٹش میوزیم ریڈنگ روم
برٹش میوزیم ریڈنگ روم ([[ britishmuseumreadingroom زبان|britishmuseumreadingroom]]: {{{3}}}) برٹش میوزیم میں وسیع احاطہ کے مرکز میں موجود ہے۔ اسے برٹش لائبریری کے کتب خانہ اور مطالعہ کے کمرہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ 1997ء میں مطالعہ کے کمرہ کو سینٹ پینکراس، لندن کے کتب خانہ میں منتقل کر دیا گیا مگر برٹش میوزیم میں مطالعہ گھر بدستور جاری رہا۔
برٹش میوزیم ریڈنگ روم | |
---|---|
Inside the Reading Room, before its conversion to an exhibition space | |
عمومی معلومات | |
شہر یا قصبہ | بلومزبری, لندن |
ملک | مملکت متحدہ |
متناسقات | 51°31′10″N 00°07′37″W / 51.51944°N 0.12694°W |
آغاز تعمیر | 1854 |
تکمیل | 1857 |
تکنیکی تفصیلات | |
ساختی نظام | Segmented گنبدd |
ڈیزائن اور تعمیر | |
معمار | Sydney Smirke |
تاریخ
ترمیم1850ء کی دہائی میں لائبریری کو ایک بڑے مطالعہ گھر کی ضرورت محسوس ہوئی اور اس وقت مطبوعہ کتابوں کے نگراں انٹونیو پینیزی نے ولیم ہوسکنگ کے مشورہ پر مرکزی ہال میں ایک مطالعہ گھر کے قیام کا فیصلہ کیا۔ سڈنی سمیرکی نے اس کا ڈیزائن تیار کیا اور 1854ء تا 1857ء کے درمیان مطالعہ تعمیر ہوکر تیار ہو گیا۔ عام قارئین کو مطالعہ گھر میں داخلہ کے لیے لائبریرین کو ایک دستی درخواست دینی ہوتی تھی۔ برٹش لائبریری کے عہد تک مطالعہ گھر میں صرف محققین کو ہی داخلہ ملتا تھا۔ کئی نامور ہستیوں نے اس مطالعہ گھر سے استفادہ کیا ہے جن میں یات سین، کارل مارکس، فریڈرک ہایک، رڈیارڈ کپلنگ، [[بریم اسٹوکر ، موہن داس گاندھی، [[ولادیمر لینن][1]،جارج اورویل، جارج برنارڈ شا، مارک ٹوین، ورجینیا وولف، ایچ جی ویلز[2]، محمد علی جناح[3] اور آرتھر کونن ڈویل[1] جیسی شخصیات شامل ہیں۔
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر برٹش میوزیم ریڈنگ روم سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب
- ↑ Charles Godfrey-Faussett (2004-05-01)، Footprint England، Footprint Travel Guides، صفحہ: 884، ISBN 978-1-903471-91-3
- ↑ Wolpert, Stanley Jinnah of Pakistan, p. 13