بلال فلپس
ابو امینہ بلال فلپس مشہور اسلامی داعی ہیں۔ جو جمیکن نژاد مسیحی خاندان کے فرد تھے اور بعد ازاں اسلام قبول کر لیا۔ اسلام قبول کرنے کے بعد انھوں نے نہ صرف موسیقی کو خیر باد کہا بلکہ اسلامی فقہ میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی اور خود کو تبلیغ اسلام کے لیے وقف کر دیا۔
ابو امینہ بلال فلپس Abu Ameenah Bilal Philips | |
---|---|
بلال فلپس، 2010 | |
پیدائش | ڈینس بریڈلی فلپس (Dennis Bradley Philips) کنگسٹن، جمیکا، جمیکا |
قومیت | کینیڈا |
نسل | جمیکا |
عہد | جدید |
پیشہ | اسلامی مبلغ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
تحریک | سلفی |
اہم نظریات | بانی اسلامی آن لائن یونیورسٹی |
مادر علمی | بی اے - جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ ایم اے - شاہ سعود یونیورسٹی پی ایچ ڈی - ویلز یونیورسٹی |
ویب سائٹ | www.bilalphilips.com |
ابتدائی زندگی
ترمیمڈاکٹر بلال فلپس 1947ء میں جمیکا میں پیدا ہوئے لیکن ابتدائی زندگی کینیڈا میں گزاری اور تعلیم بھی وہیں حاصل کی۔ مذہباً مسیحی تھے۔ کالج سے بائیو کیمسٹری میں گریجویشن کیا۔ اس دور میں کمیونزم سے متاثر ہوئے اور چین کا دورہ بھی کیا۔ لیکن کمیونسٹ رہنماؤں کے قول و فعل میں تضاد اور نظم و ضبط کے فقدان سے دل برداشتہ ہونے کے بعد وہ دہریت اور کمیونزم سے نفرت کرنے لگے۔
قبول اسلام
ترمیمکینیڈا میں کالج کی تعلیم کے دوران ان کی ایک جاننے والی خاتون نے اسلام قبول کر لیا۔ پھر اس کے بھائی نے بھی اسلام قبول کیا۔ تب ڈاکٹر بلال نے بھی مختلف ادیان کا مطالعہ شروع کیا۔ اس دوران انھوں نے ایک خواب بھی دیکھا جس نے ان کے اندر خدا کے وجود کا یقین پیدا کیا۔ حق کی تلاش کے دوران انھوں نے سید قطب کی کتاب "اسلام اور جدید ذہن کے شبہات" پڑھنے کا اتفاق ہوا اور پھر مولانا مودودی کے رسالہ دینیات کا انگریزی ترجمہ Towards understanding Islam پڑھا جس سے انھیں اسلام کی حقانیت کا یقین ہو گیا۔ انھوں نے کالج میں اسلام کا دفاع کرنا شروع کر دیا بالآخر کچھ عرصے کے غور و فکر کے بعد 1972ء میں اسلام قبول کر لیا۔
ڈاکٹر بلال فلپس قبول اسلام سے قبل کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے ایک نائٹ کلب میں ایک میوزیکل گروپ کے رکن تھے اور اپنے میوزیکل بینڈ کے گٹارسٹ تھے۔ لیکن قبول اسلام کے بعد انھوں نے موسیقی کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہہ دیا اور خود کو تبلیغ اسلام سے وابستہ کر لیا۔
ڈاکٹر بلال فلپس کے والدین مسیحی تھے، والد انگریزی کے استاد تھے۔ غیر مسلم ہونے کے باوجود وہ اپنے بیٹے کی اسلام پر کتابوں کی پروف خوانی بھی کرتے تھے۔ ڈاکٹر بلال مسلسل اپنے غیر مسلم والدین کو اسلام کی تبلیغ کرتے رہے اور ہمت نہ ہاری بالآخر 20 سال کی محنت کے بعد ان کے والدین سے اسلام قبول کر لیا۔
تحصیلِ علومِ اسلامی
ترمیمڈاکٹر فلپس اسلامی علوم کی تحصیل کے لیے سعودی عرب چلے گئے اور مدینہ یونیورسٹی سے 1979ء میں "اصول الدین" میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ پھر 1985ء میں شاہ سعود یونیورسٹی سے اسلامی فقہ میں ایم اے کیا۔ 1979ء سے 1987ء تک ریاض کے سیکنڈری اور ہائی اسکولوں میں اسلامی علوم اور عربی زبان کی تعلیم دیتے رہے۔ 1994ء میں یونیورسٹی آف ویلز سے اسلامی فقہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے اسلام میں "جھاڑ پھونک کی رسم" The exorcist tradition in Islam کے موضوع پر پی ایچ ڈی کی۔ اس تحقیق کے سلسلے میں انھوں نے 1991ء میں بھارت کا دورہ بھی کیا۔ 1997ء میں وہ ایک مرتبہ پھر بھارت آئے۔
وہ چند سال فلپائن کی شریف کننسوان اسلامی یونیورسٹی کے اسلامی علوم کے شعبے میں ایم ایڈ کے طلبہ کو اسلامی فقہ پر درس دیتے رہے۔
اتحادی افواج میں تبلیغ اسلام
ترمیم1990ء کی دہائی میں سعودی فضائیہ کے محکمۂ مذہبی امور نے ڈاکٹر بلال کو سعودی عرب کے صحراؤں میں مقیم غیر مسلم فوجیوں میں اسلام کی تبلیغ کے کام کے لیے مامور کیا۔ ڈاکٹر بلال کے لیکچرز سے متاثر ہوکر سیکڑوں فوجیوں نے اسلام قبول کیا۔
تصانیف
ترمیمڈاکٹر بلال اسلامی فقہ کی درس و تدریس اور اسلام کی تبلیغ کے علاوہ متعدد اسلامی کتب کے مصنف بھی ہیں۔ ان کی چند کتابیں درج ذیل ہیں جو تمام انگریزی زبان میں ہیں
- مذاہب فقہ کا ارتقا
- عربی کا فن خطاطی
- امام ابن تیمیہ رحمت اللہ علیہ کا جنات کے متعلق مضمون
- تفسیر سورۃ الحجرات
- توحید کی بنیادیں
- قرآن و سنت کے مطابق حج و عمرہ
- قرآن کی تفسیر کے اصول
- تلبیس ابلیس
- اسلام اور تعداد ازدواج
- اسلام میں جھاڑ پھونک کی رسم
برصغیر پاک و ہند میں ان کو مشہور اسلامی ٹیلی وژن چینل "پیس ٹی وی" کے پروگرام کے ذریعے شہرت حاصل ہے جس پر ان کے پروگرام روزانہ نشر ہوتے ہیں۔