بلونت سنگھ
بلونت سنگھ ہندی: बलवंत सिंह، نقحر: Balwant Singh (پیدائش:جون 1921ء - 27 مئی 1986ء) بیسویں صدی کے اردو اور ہندی کے مشہور و معروف ڈراما نویس، ناول و افسانہ نگار اور صحافی ہیں جنھوں نے جگا، پہلا پتھر، تاروپود، ہندوستان ہمارا جیسے افسانوی مجموعے اور کالے کوس، رات، چور اور چاند، چک پیراں کا جسا جیسے لازوال ناول تخلیق کیے اور اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے اردو افسانے کو عالمی شناخت دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
بلونت سنگھ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1921ء |
تاریخ وفات | 27 مئی 1986ء (64–65 سال)[1] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | الہ آباد یونیورسٹی |
پیشہ | مصنف |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی و تخلیقی دور
ترمیمبلونت سنگھ جون 1921ء کو برطانوی ہندوستان میں گجرانوالہ، پنجاب کے گاؤں چک بہلول کے ایک سکھ خاندان میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام سردار لابھ سنگھ تھا جو فوجی اسکول میں ٹیچر تھے۔ والد کا تبادلہ ڈیرہ دون ہوجانے کی وجہ سے بلونت سنگھ کو چھوٹی عمر میں پنجاب چھوڑنا پڑا۔ ان کی ابتدائی تعلیم کیمبرج اسکول دہرہ دون میں ہوئی۔ انھوں نے مشن اسکول ڈیرہ دون سے ہائی اسکول، پوئنگ کرسچن کالج الہ آباد یونیورسٹی سے بی اے کے امتحانات پاس کیے۔ الہ آباد میں انھوں نے ایک اقامتی ہوٹل کھولا جس کا نام امپیریل ہوٹل تھا مگر 1964ء میں انھوں نے ہوٹل بند کر دیا اور دہلی آکر رسالہآج کل کے ادارے میں شامل ہو گئے۔[2]
بلونت سنگھ کا پہلا افسانہ سزا ساقی میں شائع ہوا تھا۔ پھر انھوں نے متعدد افسانے لکھے جن میں سے بعض اس بنا پر بہت مقبول ہوئے کہ ان میں پنجاب کے دیہاتوں اور خاص کر جاٹ سکھوں کی معیشت اور معاشرت کا باریک مطالعہ نظر آتا تھا۔ بلونت سنگھ کے فکشن کی سب سے بڑی خوبی پنجاب کے دیہات اور ماحول کا گہرا مشاہدہ اور سنسنی خیز کرداروں کی بازیافت ہے۔ زندگی کے بارے میں ان کا مجموعی رویہ کچھ طنز اور کچھ رومانی ہے جو بعض افسانوں میں نہایت کامیابی سے منعکس ہوا ہے۔[3]
تصانیف
ترمیماردو افسانہ
ترمیم- طلسم خیال (افسانوی مجموعہ 1947ء) اس میں بارہ افسانے ہیں
- جگا
- پہلا پتھر
- ہندوستان ہمارا
- سنہرا دیس
- تاروپود
- بلونت سنگھ کے افسانے
- آبگینہ (نیا افسانوی مجموعہ، ترتیب و تحقیق: ڈاکٹر جمیل اختر)
ہندی افسانہ
ترمیم- پنجاب کی کہانیاں
- چلمن
- پہلا پتھر
- میری پریہ کہانیاں
- دیوتا کا جہنم
- پرتی ندھی کہانیاں
- بن باس تتھا انیہ کہانیاں
- ایلی ایلی
- میری تینتیس کہانیاں
- میں ضرور روؤں گی
اردو ناول
ترمیم- چک پیراں کا جسا
- رات، چور اور چاند
- کالے کوس
ہندی ناول
ترمیم- راوی بیاس
- صاحبِ عالم
- سونا آسمان
- دواکل گڑھ
- آگ کی کلیاں
- باسی پھول
- پھر صبح ہوگی
- راکا کی منزل
اردو ناولٹ
ترمیم- ایک معمولی لڑکی
- ایک عورت آبشار
- عہدِ نو میں ملازمت کے تیس مہینے
انتخاب
ترمیمبلونت سنگھ کے بہترین افسانے، ترتیب، تحقیق و مقدمہ پروفیسر گوپی چند نارنگ، ساہتیہ اکیڈمی بھارت، 1995ء
کلیات
ترمیم- کلیاتِ بلونت سنگھ (آٹھ جلدیں) ترتیب و تدوین: ڈاکٹر جمیل اختر
ناقدین کی رائے
ترمیماردو کے ممتاز افسانہ نگار اشفاق احمد، بلونت سنگھ کے فن کے بارے میں کہتے ہیں :
” | عام خیال یہ ہے کہ بلونت سنگھ کا نام ذہن میں آتے ہی پنجاب کے دیہات اور گاؤں کا ماحول نگاہوں کے سامنے گھوم جاتا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ بلونت سنگھ کسی مخصوص فضا کا انسان نہیں، بلکہ کہانی کا بندہ ہے۔ اس کی کہانیاں ایسے کوزے ہیں جو بڑی چابکدستی کے ساتھ تیار کرکے بڑے پریم سے سجاتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ کسی جگہ مٹی زیادہ چکنی اور رنگدار ہوتی ہے اور کسی علاقے کی مٹی بھربھری ہونے کی وجہ سے آبخورہ کھردرا اور بے رنگ رہ جاتا ہے۔ لیکن بلونت سنگھ کا سب سے بڑا کمال یہی ہے کہ مال اچھا نہ ہونے کے باوصف وہ خوبصورت اور توجہ طلب چیزیں بناتا اور اپنے سامنے طلب گاروں کے ڈیرے رکھتا ہے۔[4] | “ |
وفات
ترمیممشہور اردو افسانہ نگار بلونت سنگھ 27 مئی 1986ء کو الہ آباد، بھارت میں وفات پا گئے۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/125899009 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جون 2024
- ↑ جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-1 ادبیات)، قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، نئی دہلی،2003ء، ص 114
- ↑ جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-1 ادبیات)، قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، نئی دہلی،2003ء، ص 114-115
- ^ ا ب بلونت سنگھ-مصنف کا تعارف، اردو ڈائجسٹ لاہور، اپریل 2011ء، ص 251