بنڈارو دتاتریہ
بنڈارو دتاتریہ (پیدائش 12 جون 1947ء) ایک بھارتی سیاست دان ہیں جو 2021ء سے ریاست ہریانہ کے موجودہ گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ ہماچل پردیش کے 20 ویں گورنر بھی رہے اور 2014ء سے 2019ء تک سکندرآباد سے لوک سبھا کے رکن رہے۔ ان کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ہے۔
بنڈارو دتاتریہ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(تیلگو میں: బండారు దత్తాత్రేయ) | |||||||
مناصب | |||||||
گورنر ہماچل پردیش | |||||||
برسر عہدہ 11 ستمبر 2019 – 6 جولائی 2021 |
|||||||
| |||||||
ہریانہ کا گورنر | |||||||
آغاز منصب 7 جولائی 2021 |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 26 فروری 1947ء (77 سال) حیدر آباد |
||||||
شہریت | بھارت [2] برطانوی ہند ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–) |
||||||
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی [2] | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ عثمانیہ، حیدرآباد | ||||||
پیشہ | سیاست دان [2] | ||||||
مادری زبان | تیلگو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | تیلگو | ||||||
درستی - ترمیم |
حیدرآباد میں پیدا ہوئے، دتاتریہ نے سائنس کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے 1965ء میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ میں شمولیت اختیار کی اور ایمرجنسی کے دوران جیل گئے۔ 1991ء میں وہ پہلی بار سکندرآباد حلقہ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ 1997ء میں انھیں ریاستی یونٹ کے لیے پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا۔ 1998ء میں، وہ دوبارہ منتخب ہوئے اور واجپائی کی دوسری وزارت میں شہری ترقی کے مرکزی وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 1999ء میں لگاتار تیسری بار منتخب ہوئے اور پھر واجپائی کی تیسری وزارت میں وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 2004ء اور 2009ء میں لوک سبھا کے انتخابات ہار گئے۔ پارٹی نے انھیں 2013ء میں قومی نائب صدر مقرر کیا۔ مئی 2014ء میں وہ اپنے سابقہ حلقے سے لوک سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ نومبر میں انھیں مودی کی وزارت میں محنت اور روزگار کا وزیر مملکت بنایا گیا اور وہ تلنگانہ سے واحد وزیر بنے۔
ابتدائی زندگی
ترمیمدتاتریہ کی پیدائش 12 جون 1947ء کو ریاست حیدرآباد کے شہر حیدرآباد میں بندارو انجایا اور ایشورما کے ہاں ہوئی تھی۔ اس کا تعلق کروما (بی سی - بی) ذات سے ہے۔ [3] اس نے عثمانیہ یونیورسٹی سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ [4]
سیاسی کیریئر
ترمیمدتاتریہ نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا اور 1965ء میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ میں شمولیت اختیار کی۔ انھوں نے 1965ء سے 1968ء تک تنظیم کے پراچارک (پروپیگنڈاٹر) کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے لوکا سنگارشا سمیتی (جے پرکاش نرائن کی قیادت میں مکمل انقلاب تحریک) کے ریاستی جوائنٹ سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں اور 1970ء کی دہائی میں ایمرجنسی کے دوران جیل گئے۔ [5]
1980ء میں، دتاتریہ نے باضابطہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کی۔ [5] انھیں پارٹی کی آندھرا پردیش اکائی کا جنرل سکریٹری مقرر کیا گیا۔ اس عہدے پر انھوں نے 1989ء تک خدمات انجام دیں۔ [3]
21 مارچ 2019ء کو، بی جے پی نے دتاتریہ کی جگہ سابق ایم ایل اے جی کشن ریڈی کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے سکندرآباد سے اپنا امیدوار بنایا۔ انھیں سال 2019ء میں ہماچل پردیش کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔
18 جولائی 2021ء کو دتاتریہ کو ہریانہ کا 18 واں گورنر مقرر کیا گیا۔
ذاتی زندگی
ترمیمدتاتریہ نے 17 مئی 1989ء کو وسانتھا سے شادی کی۔ [3] نومبر 2016ء میں، ان کی بیٹی وجیہ لکشمی نے جیگنیش ریڈی سے شادی کی، جو چیویلا پارلیمانی حلقہ کے بیٹے جناردن ریڈی سے مقابلہ کرتے تھے۔ [6] 24 مئی 2018ء کو ان کے بیٹے ویشنو کا 21 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ [7]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://164.100.47.194/Loksabha/Members/AlphabeticalList.aspx — اخذ شدہ بتاریخ: 23 جولائی 2018
- ^ ا ب پ ت https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ^ ا ب پ "Union Cabinet expansion: Dattatreya joins team Modi"۔ Sakshi۔ 9 November 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2019
- ↑
- ^ ا ب "Bandaru Dattatreya's political career, profile"۔ The Hans India۔ 10 November 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2019
- ↑ "Bandaru Dattatreya's daughter Vijaya Laxmi ties the knot"۔ The Siasat Daily۔ 26 November 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2019
- ↑ Koride Mahesh (21 May 2018)۔ "BJP MP Bandaru Dattatreya's son Vaishnav, 21, dies of heart attack"۔ The Times of India۔ 24 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2019