ترونی سچدیو
تارونی سچدیو (انگریزی: Taruni Sachdev) (ولادت: 14 مئی 1998 - وفات: 14 مئی 2012) ایک بھارتی فلمی اداکارہ اور ماڈل تھیں۔[1] انھوں نے 2004 میں فلم ویلیناکشترم سے فلمی میدان میں قدم رکھا تھا ، فلم ویلیناکشترم کی وجہ سے انھیں ملیالم کے ناظرین نے پسند کیا۔ اسی سال وہ فلم ساتھیام میں نمودار ہوئیں۔ ان کی آخری فلم ویٹری سیلون (2014) تھی ، جو ان کی وفات کے دو سال بعد جاری ہوئی تھی۔ نیپال میں جومسوم ایئرپورٹ کے قریب اگنی ایئر ڈورنیر 228 حادثے میں ان کی وفات ہو گئی۔ ان کی والدہ بھی اس حادثے میں چل بسیں۔
ترونی سچدیو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 مئی 1998 ممبئی، بھارت |
وفات | 14 مئی 2012 | (عمر 14 سال)
شہریت | بھارت |
والدین | ہرش سچدیو گیتا سچدیو |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماڈل ، فلم اداکارہ |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی ، ملیالم |
دور فعالیت | 2003–2012 |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ذاتی زندگی
ترمیمترونی سچدیو کی پیدائش 14 مئی 1998 کو بھارت کے ممبئی میں کاروباری ہریش سچدیو اور گیتا سچدیو کے ہاں ہوئیں تھی۔[2][3][4] اس نے بائی آوبائی فرمجی پیٹٹ گرلز ہائی اسکول میں نو کلاس تک تعلیم حاصل کی۔[4]
وفات
ترمیمترونی سچدیو 11 مئی 2012 کو ، ایک ماہ کے لیے نیپال کے سفر پر روانہ ہوئیں ، انھوں نے اپنے تمام دوستوں کو گلے لگایا اور ان سے کہا: "میں آپ سے آخری بار ملاقات کر رہی ہوں"۔[5] جب ترونی کے دوستوں نے ان سے پوچھا کہ کیوں ، تو انھوں نے جواب دیا "[میں] صرف مذاق کررہی ہوں"۔[6] ترونی نے اپنی سابقہ چھٹیوں پر جانے سے پہلے کبھی اپنے دوستوں کو گلے لگایا یا الوداع نہیں کہا تھا۔[7] ارونی 14 مئی 2012 کو ، اپنی 14 ویں سالگرہ کے موقع پر ، نیپال کے جومسوم ایئرپورٹ کے قریب اگنی ایئر ڈورنیر 228 حادثے میں انتقال کر گئیں۔[8]
جہاز میں سوار ہونے سے پہلے ، ترونی نے اپنے دوست کو پیغام دیا ، "طنزیہ انداز میں پوچھ رہی تھی کہ اگر طیارہ گر کر تباہ ہوتا ہے تو کیا ہوگا" اور ترونی نے "I love you" اپنا آخری پیغام بھیجا۔[5] ترونی اور ان کی والدہ کی لاش کو کھٹمنڈو اور پھر ممبئی لایا گیا۔[9][10] ان دونوں کی آخری رسومات 16 مئی 2012 کو ممبئی میں ادا کی گئی۔[11][12][10]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر ترونی سچدیو سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Taruni Sachdev"
- ↑ "Taruni Sachdev died on her 14th birthday"۔ انڈیا ٹوڈے۔ نئی دہلی۔ 16 مئی 2012۔ ISSN 0254-8399۔ 17 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2012
- ↑ "Child Artist Among Victims"۔ دی نیو انڈین ایکسپریس۔ 15 مئی 2012۔ 1 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 مئی 2020
- ^ ا ب Bharati Dubey (16 مئی 2012)۔ "Nepal plane crash: Rasna girl Taruni Sachdeva dreamt to become heroine"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 1 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ^ ا ب "Taruni said all her goodbyes before leaving for Nepal"۔ این ڈی ٹی وی۔ 17 مئی 2012۔ 1 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 مئی 2020
- ↑ "Taruni said all her goodbyes before leaving for Nepal"۔ این ڈی ٹی وی۔ 17 مئی 2012۔ 1 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 مئی 2020
- ↑ "Taruni said all her goodbyes before leaving for Nepal"۔ این ڈی ٹی وی۔ 17 مئی 2012۔ 1 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 مئی 2020
- ↑ "Taruni said all her goodbyes before leaving for Nepal"۔ این ڈی ٹی وی۔ 17 مئی 2012۔ 1 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 مئی 2020
- ↑ "Child actor Taruni Sachdev among victims of Dornier crash"۔ The Hindu۔ 15 May 2012۔ ISSN 0971-751X۔ 01 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2020
- ^ ا ب "Paa child artist Taruni Sachdev cremated in Mumbai"۔ Rediff۔ 17 May 2012۔ 01 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2020
- ↑ "Balki, Advani remember Taruni as versatile and disciplined actor"۔ Deccan Herald۔ Indo-Asian News Service۔ 17 May 2012۔ 01 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2020
- ↑ Nathaniel Valthaty، Johan Fleury، Pratik Rakshit (17 May 2012)۔ "Tears and chants mark Nepal crash victims' last rites"۔ The Times of India۔ 01 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2020