تولوئی خان
تولی خان یا تولوئی خان (پیدائش: 1191ء– وفات: 1232ء) چنگیز خان کا سب سے چھوٹا اور پسندیدہ بیٹا تھا جس نے 1227ء سے 1229ء تک حکومت کی۔
| ||||
---|---|---|---|---|
(منگولی میں: ᠲᠤᠯᠤᠢ) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 1191ء [1] خاماگ منگول |
|||
وفات | سنہ 1232ء (40–41 سال) جیچینگ (بیجنگ) |
|||
شہریت | منگول سلطنت | |||
زوجہ | سرقویتی بیگی | |||
اولاد | مونگو خان ، ہدودو ، قبلائی خان ، ہلاکو خان ، اریق بوقا ، موگے ، دموگان | |||
والد | چنگیز خان | |||
والدہ | بورتے | |||
بہن/بھائی | ||||
خاندان | بورجگین ، چنگیز خاندان | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | خان (منگول سلطنت) ، نائب السلطنت | |||
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیماپنے باپ کے حکم پر اس نے نیشاپور، ہرات اور مرو کے علاقے فتح کیے۔
اولاد
ترمیمتولی خان کی اولاد یوآن مغل کہلاتی تھی۔ تبت میں جاکر دلائی لامہ مشہور ہوئے۔ قبلائی بن تولی بن چنگیز کا دار السلطنت "بائغ" تھا۔ تولی خان کا بیٹا منگو تخت نشین ہوا تو اس نے اپنے بھائی ہلاکو خان کو ایران اور عجم کی طرف ایک بڑی فوج دے کر ان مضبوط حکومتوں کی تسخیر کے لیے بھیجا۔ ہلاکو خان کی اولاد ایران اور عراق پر حکمران رہی اور بعد میں مسلمان ہو گئے۔ محمود خان غازان پہلا مسلمان تھا۔ چین، منگولیا اور کوریا میں اس کی اولاد نے بدھ مت اختیار کیا۔[2]
جغرافیہ
ترمیمتولی خان کو ان کے والد کی طرف سے کوریا، تبت اور منگولیا کا علاقہ دیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1166288552 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ قاضی محمد اقبال چغتائی: وسط ایشیا کے مغل حکمران۔ چغتائی ادبی ادارہ، لاہور۔ 1983ء۔ صفحہ 30-31۔
تولوئی خان
| ||
ماقبل | مغول سلطنت 25 اگست 1227ء — 13 ستمبر 1229ء |
مابعد |