جلیبی
جلیبی (Jalebi) جنوبی ایشیا، مغربی ایشیا، شمالی افریقا اور مشرقی افریقا کے ممالک میں ایک مقبول میٹھا ہے۔ جلیبی ، جسے جیلپی ، زولبیہ ، مشباک اور زیلبیہ بھی کہا جاتا ہے ، ایک ہندوستانی میٹھا ناشتا ہے جو جنوبی اور مغربی ایشیا میں مقبول ہے۔ یہ میدہ آٹے کو خوب تل کر گول شکل یا دیگر شکلوں میں بنایا جاتا ہے، جو شیرے یا شہد میں بھگویا ہوتا ہے۔ لیموں رس یا کھٹائی بھی کبھی کبھی جلیبی کے شیرے میں شامل کی جاتی ہے، نیز عرق گلاب بھی۔ جلیبی کو دودھ، دہی یا ربڑی (شمالی ہندوستان اور جنوبی پاکستان) کے ساتھ اور کبھی کبھی دوسرے ذائقے دار چاشنیوں جیسے کیوڑہ (خوشبودار پانی) کے ساتھ بھی کھایا جاتا ہے۔ یہ چھینا جلیبی اور امرتی جیسے ملتے جلتے میٹھوں سے مختلف میٹھا ہے۔
جلیبی | |
متبادل نام | Jilbi, Jilipi, Jhilapi, Jilapi (Bengali), Zelapi, Jilapir Pak, Jilebi (India), Jilabi (Marathi), Jilawii, Zilafi (Sylheti), Zoolbia (Middle East), Jeri (Nepal), Z'labia (Tunisia), Mushabakh (Ethiopia) |
---|---|
کھانے کا دور | میٹھا |
علاقہ یا ریاست | جنوبی ایشیا، مغربی ایشیا، شمالی افریقا اور مشرقی افریقا |
درجہ حرارت | گرم اور سرد |
بنیادی اجزائے ترکیبی | میدہ، زعفران، گھی، شکّر |
تغیرات | جہانگیری یا امرتی |
تاریخ
ترمیمزلابیہ
ترمیمزلابیہ یا لقمت القدی ایک خمیری آٹے پر مشتمل ہوتی ہے جسے شہد اور گلاب کے پانی میں ڈبو کر تل کر بنایا جاتا ہے۔ [1] ایران میں ، جہاں اسے زولبیہ کہا جاتا ہے ، رمضان میں روایتی طور پر غریبوں کو یہ مٹھائی دی جاتی تھی۔ دسویں صدی کی ایک کتاب میں زلوبیہ کی کئی ترکیبیں پیش کرتی ہے۔ اس میٹھے کی 13 ویں صدی کی متعدد ترکیبیں ہیں، جن میں سب سے زیادہ قابل قبول ترکیب محمد بن حسن البغدادی کی ایک پکوان ترکیب کتاب میں موجود ہے [2]۔ اس میٹھے کا تذکرہ دسویں صدی کی عربی کتاب میں ابن سیار الوراق نے کیا تھا، جس کا بعد میں نول نصر اللہ نے ترجمہ کیا تھا۔ [3] [4] ارنسٹ اے ہموی ، جو امریکا میں شامی تارکین وطن ہیں ، کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انھوں نے فارسی میٹھے زلابیہ کو ابتدائی آئس کریم کون کے طور پر استعمال کیا تھا۔ [2]
جدید جلیبی
ترمیمہوبسن-جوبسن کے مطابق ، ہندوستانی لفظ جلیبی عربی زبان کے لفظ زولبیہ یا فارسی زولابیہ [5] سے ماخوذ ہے ، لقمت القدی اس کا دوسرا نام ہے۔ یہ پکوان نسخہ فارسی بولنے والے ترک حملہ آور قرون وسطی سے ہندوستان لائے تھے [6]۔ پندرھویں صدی میں ہندوستان میں جلیبی کو کنڈالیکا یا جلاوالیکا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔
نام
ترمیم- ہندی: जलेबी
- نیپالی: जेरी (Jeri)
- سنسکرت: सुधा-कुण्डलिका
- مراٹھی: जिलबी
- (بنگالی: জিলাপি)
- گجراتی: જલેબી
- (کنڑا: ಜಿಲೇಬಿ)
- (ملیالم: ജിലേബി)
- (اڈیا: ଝିଲାପି)
- پنجابی: ਜਲੇਬੀ
- (تمل: ஜிலேபி)
- (تیلگو: జిలేబి)
- سنہالی: පැණි වළලු
- سلہٹی ꠎꠤꠟꠣꠚꠤ Zilafi
- (سندھی: جلیبی)
- اردو: جلیبی
- آذربائیجانی: zülbiyə
- جنوبی آذربایجانی: زۆلبیه
- پشتو: jalebī
- پشتو: ځلوبۍ źəlobəi
- فارسی: زولبیا zolbia
- لورش زبان: زلهیبی zuleybi
- عربی زبان: زلابية
- صومالی زبان: Mushabbak
- مصری عربی: مِشَبٍك Meshabek
- تونسی عربی: Zlebia
- (تاغالوغیہ: Jalebie)
- ہراری زبان: ሙሻበኽ Mushabakh.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Alan Davidson (21 August 2014)۔ The Oxford Companion to Food۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 424–425۔ ISBN 978-0-19-967733-7
- ^ ا ب Alan Davidson (21 August 2014)۔ The Oxford Companion to Food۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 424–425۔ ISBN 978-0-19-967733-7
- ↑ Ibn Sayyar al-Warraq، Nawal Nasrallah (Nov 26, 2007)۔ annals of the caliphs' kitchens۔ BRILL۔ صفحہ: 413 chapter 100۔ ISBN 978-9004158672
- ↑ ibn sayyar al-warraq۔ "كتاب الطبيخ؛ وإصلاح الأغذية المأكولات وطيبات الأطعمة المصنوعات مما استخرج من كتب الطب وألفاظ الطهاة وأهل اللب"۔ goodreads۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2018
- ↑ Hobson-Jobson, s.v. "JELAUBEE آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dsalsrv02.uchicago.edu (Error: unknown archive URL)"
- ↑ Michael Krondl (1 June 2014)۔ The Donut: History, Recipes, and Lore from Boston to Berlin۔ Chicago Review Press۔ صفحہ: 7۔ ISBN 978-1-61374-673-8