جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 2005-06ء

جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم نے 2005-06 کے سیزن کے دوران کرکٹ میچوں کے لیے آسٹریلیا کا دورہ کیا۔ جنوبی افریقہ اس سیزن کے دوران پہلے ہی دو ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کھیل چکا ہے، بھارت کا سفر کرنے سے پہلے نیوزی لینڈ کو گھر پر 4-0 سے ہرا کر سیریز 2-2 سے ڈرا کر دی تھی۔ ٹیم آسٹریلیا پہنچنے سے پہلے لگاتار 14 ون ڈے میچز کھیل رہی تھی، اپریل اور مئی 2005ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ تھا۔ جنوبی افریقہ نے 3ٹیسٹ میچوں کی سیریز شروع کرنے سے پہلے ایک فرسٹ کلاس وارم اپ میچ، 1تین روزہ وارم اپ میچ بغیر فرسٹ کلاس سٹیٹس کے اور ایک ایک روزہ میچ کھیلا، جو 16 دسمبر کو شروع ہوئی اور 6 جنوری کو ختم ہوئی۔ . انھوں نے آسٹریلیا اور سری لنکا کے ساتھ 2005-06 وی بی سیریز ، 3ٹیموں کے ایک روزہ ٹورنامنٹ میں بھی حصہ لیا جہاں وہ آخری نمبر پر رہے۔

جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 2005-06ء»
جنوبی افریقہ
آسٹریلیا
تاریخ 5 دسمبر 2005ء – 14 فروری 2006ء
کپتان گریم اسمتھ رکی پونٹنگ
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ہرشل گبز (251) رکی پونٹنگ (515)
زیادہ وکٹیں آندرے نیل (14) شین وارن (14)
بہترین کھلاڑی رکی پونٹنگ
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور مارک باؤچر (29) ڈیمین مارٹن (96)
زیادہ وکٹیں شان پولاک, مونڈے زونڈیکی اور جوہن بوتھا (1) ناتھن بریکن, مک لیوس, جیمزہوپس اور اینڈریوسائمنڈز (2)
بہترین کھلاڑی ڈیمین مارٹن

دستے

ترمیم

جنوبی افریقہ: [1]

جوہن بوتھا کو تیسرے ٹیسٹ کے لیے شامل کیا گیا تھا کیونکہ دوسرے ٹیسٹ میں مکھایا نتینی کے گھٹنے میں چوٹ لگ گئی تھی۔[2]

آسٹریلیا: [3]

لینگر دوسرے ٹیسٹ سے قبل ہیمسٹرنگ کی انجری کا شکار ہوئے اور ان کی جگہ فل جیکس نے لی۔ سٹوارٹ کلارک، جنہیں پہلے ٹیسٹ کے لیے ٹیم سے باہر رکھا گیا تھا، کو دوسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا اور ان کی جگہ اسٹیورٹ میک گل کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔[4]

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
16–20 دسمبر 2005ء
سکور کارڈ
ب
258 (75.2 اوورز)
رکی پونٹنگ 71 (107)
مکھایا نتینی 5–64 (19 اوورز)
296 (81.2 اوورز)
اے بی ڈیویلیئرز 68 (109)
بریٹ لی 5–93 (22.2 اوورز)
528–8 ڈکلیئر (146.4 اوورز)
بریڈ ہوج 203* (332)
چارل لینگ ویلڈٹ 3–117 (31 اوورز)
287–5 (126 اوورز)
جیکس روڈولف 102* (283)
شین وارن 3–83 (47 اوورز)
میچ ڈرا
مغربی آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ, پرتھ, آسٹریلیا
امپائر: سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز) اور بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز)
میچ کا بہترین کھلاڑی: بریڈ ہوج (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
26–30 دسمبر 2005ء
سکور کارڈ
ب
355 (119.3 اوورز)
مائيکل ہسی 122 (203)
آندرے نیل 4–84 (31 اوورز)
311 (111 اوورز)
ہرشل گبز 94 (234)
اینڈریوسائمنڈز 3–50 (20 اوورز)
321–7 ڈکلیئر (83 اوورز)
میتھیوہیڈن 137 (242)
جیک کیلس 3–58 (11 اوورز)
181 (74 اوورز)
شان پولاک 67* (120)
شین وارن 4–74 (28 اوورز)
آسٹریلیا 184 رنز سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن, آسٹریلیا
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور سٹیوبکنر (ویسٹ انڈیز)
میچ کا بہترین کھلاڑی: مائيکل ہسی (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • فل جیکس (آسٹریلیا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
2–6 جنوری 2006ء
سکور کارڈ
ب
451–9 ڈکلیئر (154.4 اوورز)
ایشویل پرنس 119 (271)
بریٹ لی 3–82 (30.4 اوورز)
359 (95.1 اوورز)
رکی پونٹنگ 120 (174)
آندرے نیل 4–81 (24.1 اوورز)
194–6 ڈکلیئر (42 اوورز)
ہرشل گبز 67 (74)
اسٹیورٹ میک گل 3–33 (6 اوورز)
288–2 (60.3 اوورز)
رکی پونٹنگ 143* (159)
چارل لینگ ویلڈٹ 1–52 (14 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹ سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی, آسٹریلیا
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جوہن بوتھا (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

صرف ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
9 جنوری 2006ء (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا  
209/3 (20 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
114 (18.3 اوورز)
آسٹریلیا 95 رنز سے جیت گیا۔
برسبین کرکٹ گراؤنڈ, وولون گابا, برسبین, آسٹریلیا
امپائر: بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا) اور باب پیری (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ڈیمین مارٹن (آسٹریلیا)

حوالہ جات

ترمیم
  1. South Africa Squad, from Cricinfo, URL accessed 23 December 2005
  2. Ntini doubtful for final Test published by Cricinfo on 29 December 2005
  3. Australia Squad, from Cricinfo, URL accessed 23 December 2005
  4. Jaques replaces Langer for MCG, from Cricinfo, published 20 December 2005