حسن مثلث
ابو علی حسن مثلث بن حسن مثنی بن حسن سبط بن علی بن ابی طالب ہاشمی قرشی (77ھ – 145ھ) منصور عباسی کے دور میں سخت مبارزوں میں سے ایک تھے۔ منصور سے سنجیدہ ٹکراؤ کے بعد کوفہ میں سنہ 145ھ میں قید خانہ میں فوت ہو گئے۔
حسن مثلث | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 695ء مدینہ منورہ |
وفات | سنہ 763ء (67–68 سال) بغداد |
وجہ وفات | جیل میں وفات |
شہریت | دولت عباسیہ |
اولاد | علی العابد |
تعداد اولاد | 6 |
والد | حسن المثنیٰ |
والدہ | فاطمہ صغریٰ |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث ، انقلابی |
درستی - ترمیم |
نسب
ترمیموالد سے ان کا نسب یہ ہے: حسن مثلث بن حسن مثنی بن حسن سبط بن علی بن ابی طالب بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لؤی بن غالب بن فہر بن مالک بن قریس بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
والدہ سے: فاطمہ بنت حسین بن علی بن ابی طالب بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لؤی بن غالب بن فہر بن مالک بن قریس بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
لقب
ترمیموالد اور ان میں فرق کرنے کے لیے متاخرین نے انھیں 'مثلث' کا لقب دیا۔ شہاب الدین قسطلانی کہتے ہیں، ان کے والد حسن مثنی کے بارے میں کہتے ہیں: ان کا نام ان کے والد کے نام پر تھا، ان کی وفات سنہ 97 ھ میں ہوئی، ثقہ تابعی تھے، ان کے بھی لڑکے کا نام حسن تھا۔ چنانچہ ان کے والد (حسن سبط)، ان کا (حسن مثنیٰ) اور ان کے لڑکے (حسن مثلث) تینوں کا نام حسن تھا۔[1]
ذریت
ترمیمان کے چھ بیٹے تھے: طلحہ، عباس، حسن، ابراہیم، عبد اللہ اور علی العابد۔
روایت حدیث
ترمیمابن سعد (متوفی 230ھ) کہتے ہیں، ”قلیل الحدیث تھے“،[2] ابن حبان (354ھ) لکھتے ہیں ”تبع تابعی تھے“،[3] مزی (متوفی 742ھ) کہتے ہیں ”انھوں نے والد حسن بن حسن اور والدہ فاطمہ بنت حسین بن علی بن ابی طالب سے روایت نقل کی اور ان سے عبید بن وسیم جمال، عمر بن شبیب مسلی اور فضیل بن مرزوق نے روایت نقل کی۔“[4] ابن حجر عسقلانی (متوفی 852ھ) نے کہا، ”مقبول ہیں، طبقہ السادسہ سے ہیں۔ 145ھ میں فوت ہوئے، 68 سال کے تھے۔“[5] اور کہتے ہیں، ”فاطمہ بنت حسین نے ہشام سے فرمایا جب ان سے ان کے صاحبزادے سے متعلق پوچھا گیا کہ : حسن، ہمارے ترجمان ہیں۔“[6]
حسن بن حسن بن حسن (حسن مثلث) مدینہ کے رہنے والے تھے، ثقہ تبع تابعین میں سے تھے۔ متقی، فاضل اور عبادت گزار شخص تھے۔ اجل طالبی علوی اہل بیت میں سے تھے اور ان کے ترجمان مانے جاتے تھے۔ ابن سعد نے انھیں چوتھے طبقے میں شمار کیا ہے اور ابن خیاط (متوفی 240ھ) نے ان کی موافقت کی ہے، ابن حجر نے چھٹے طبقے میں شمار کیا ہے۔ ابن حبان نے ثقہ قرار دیا ہے، ابن حجر نے مقبول کہا ہے، حسین سُلیم اسد نے مسند ابن یعلیٰ کے حاشیہ میں انھیں ثقہ کہا ہے۔
کہیں کوئی ایسا نہیں نظر آیا جس نے ان پر جرح یا مذمت کی ہو۔ البتہ ابن ابی حاتم نے ان کا تذکرہ جرح میں کیا ہے لیکن وہاں ان پر کوئی جرح نہیں کی ہے۔ ابن ماجہ (ح3296) اور ابو یعلیٰ موصلی (ح6749) نے ان سے روایت بیان کی ہے۔
وفات
ترمیمحسن مثلث ﻧﮯ ﻣﻨﺼﻮﺭ ﮐﯽ ﻗﯿﺪ ﻣﯿﮟ 145 ﮪ ﮐﻮ وفات ﭘﺎﺋﯽ۔