حمایت علی شاعر

شاعر، محقق، معلم

حمایت علی شاعر 1926ء میں اورنگ آباد، بھارت میں ایک فوجی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا پیدائشی نام حمایت طراب ہے۔

حمایت علی شاعر
معلومات شخصیت
پیدائش 14 جولا‎ئی 1926ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اورنگ آباد ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 جولا‎ئی 2019ء (93 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹورانٹو ،  کینیڈا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  نغمہ نگار ،  فلم ساز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل غزل ،  گیت ،  نظم ،  نعت ،  ملی نغمہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ،  جامعہ سندھ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تخلیقی سفر ترمیم

حمایت علی نے پہلے افسانہ نگاری سے شروعات کی۔ پھر انھوں نے شاعری کا رُخ کیا۔

پاکستان ہجرت ترمیم

وہ 1950ء کے اوائل میں حمایت علی کراچی آکر ریڈیو پاکستان کا حصہ بنے۔ ریڈیو میں مختلف ذمہ داریاں انجام دینے کے ساتھ 60ء کے عشرے میں انھوں نے پاکستان کی فلمی دنیا میں بطور گیت کار قدم رکھا اوربہت سے ایوارڈ حاصل کیے تھے ۔

حکومت پاکستان کی جانب سے اعزاز ترمیم

2002ء میں حکومت ِ پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس دیا گیا۔

ادبی تحقیقات ترمیم

حمایت علی شاعر کے کئی تحقیقی کارناموں میں اردو ادب میں غزل کے آغاز سے لے کر عصرحاضر تک غزل کے بدلتے اسلوب اور روایات کے ساتھ ساتھ شعرائے کرام کے انداز پر بھی تفصیلی روشنی ڈالنا بھی شامل ہے۔[1]

۔آپ نے جدید اردو شاعری میں ’’ثلاثی‘‘ کے فن کو ایجاد کیا۔آپ نے پی ایچ ڈی کے سلسلے میں اپنا مقالہ ’’ پاکستان میں اردو ڈراما‘‘ ، سندھ یونیورسٹی (حیدرآباد ) سے جمع کروایا۔نہایت عالم فاضل شاعر۔آپ کے ڈراموں کا مجموعہ ’’ فاصلے‘‘ کے عنوان سے طبع ہوا۔آپ کی ایک اور تصنیف ’’شکست کی آواز‘‘ میں منظوم ڈرامے شام ہیں۔حمایت علی شاعر سندھ یونیورسٹی میں درس و تدریس سے وابستہ رہے اور رٹائرمنٹ کے بعد ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہو گئے ، بعد ازاں امریکا چلے گئے اور آج کل وہیں مقیم ہیں۔1950ء میں آپ کا شعری مجموعہ ’’گھن گھرج‘‘ بھارت سے شایع ہوا۔آپ 9 ؍ عدد شعری مجموعوں کے خالق ہیں،ا ن میں سے واحد گیتوؓ کا مجموعہ ’’سرگم‘‘ ہے۔دیگر مجموعوں میں ’’آگ میں پھول‘‘ ، ’’ مٹی کا قرض ‘‘ ،’’تشنگی کا سفر ‘‘ اور ’’ہارون کی آواز‘‘ شامل ہیں۔حمایت علی شاعر نے اردو کے مختلف شعرأکا انتخاب ’’دودِ چراغِ محفل‘‘ کے عنوان سے شایع کیا۔شیخ ایاز کے بارے میں ایک جامع تحقیق’’شیخ ایاز‘‘ کے عنوان سے کی جو اسی عنوان سے شایع ہوئی۔1979ء میں آپ کی دوسری تحقیق ’’ اردو نعتیہ شاعری کے 700 سال‘‘ ہندُستان سے شایع ہوئی ۔’’برزخ‘‘ آپ کے نثری ڈراموں پر مبنی کتاب کا نام ہے۔شعر و شاعری کے علاوہ آپ صحافت ، ادارت۔تدریس ، فلم سازی ،ہدایت کاری اور نغمہ نگاری سے بھی منسلک رہے۔آپ نے حیدرآباد سندھ میں دو اخباروں میں بھی ملازمت کی جن کے نام ’’جناح‘‘ اور ’’ منزل‘‘ تھے۔ساتھ ہی آپ نے حیدرآباد سندھ میں ’’ارژنگ‘‘ کے نام سے ایک ثقافتی ادارہ بھی قائم کیا تھا۔حمایت علی شاعر نے دو فلمیں ’’نوری‘‘ اور ’’گڑیا‘‘ بھی بنائیں اور فلم ’’آنچل‘‘ اور ’’دامن‘‘ کے لیے نغمہ نگاری پر آپ کو ’’نگار ایوارڈز‘‘ بھی دیے گئے

وفات ترمیم

بعمر 93 برس 15 جولائی 2019ء کو کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں بعارضہ قلب رحلت فرما گئے، جہاں اپنے بیٹے بلند اقبال کے پاس مقیم تھے، ان کی وفات کی تصدیق ان کے فرزند ڈاکٹر اوج کمال نے کی جو کراچی میں مقیم ہیں، حمایت کی تدفین ٹورانٹو میں ہوئی،

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم