راؤ سکندر اقبال
راؤ سکندر اقبال پاکستانی سیاست دان، سابق وزیر دفاع، سابق وفاقی وزیر خوراک و زراعت، وزیر کھیل و سیاحت، 1942ء میں پیدا ہوئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ارکان میں سے ایک تھے۔ انھیں فوجی آمریت کے دوران ایم آر ڈی تحریک میں سر گرم رہنے پر کئی مرتبہ جیل بھی کاٹنی پڑی۔ بینظیر بھٹو کے پہلے دور حکومت میں وفاقی وزیر خوراک و زراعت رہے جبکہ 1993ء میں دوبارہ بے نظیر بھٹو کی کابینہ کے رکن بنے اور انھیں کھیل اور سیاحت کی وزارت کا قلمدان دیا گیا۔
راؤ سکندر اقبال | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
وزیر دفاع پاکستان | |||||||
مدت منصب 23 نومبر 2002ء – 15 نومبر 2007ء | |||||||
صدر | پرویز مشرف | ||||||
وزیر اعظم | ظفر اللہ خان جمالی چوہدری شجاعت حسین شوکت عزیز | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1943ء [1] کوئٹہ |
||||||
وفات | 29 ستمبر 2010ء (66–67 سال)[2] ضلع اوکاڑہ |
||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
مذہب | اسلام | ||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی | ||||||
اولاد | راؤ حسن سکندر | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | فورمن کرسچین کالج پنجاب یونیورسٹی لا کالج |
||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم |
دور مشرف
ترمیمسنہ 2002ء میں جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں انھوں نے پیپلز پارٹی کو چھوڑ کر پیپلز پارٹی پیٹریاٹ کے نام سے اپنا ایک گروپ تشکیل دیا اور پھر اسے مسلم لیگ ق میں ضم کر دیا۔ 2002ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوکر رکن قومی اسمبلی بنے[3] لیکن پھر انھوں نے فیصل صالح حیات اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر قومی اسمبلی میں فاروڈر بلاک بنایا اور مسلم لیگ ق کو وہ مطلوبہ ارکان کی تعداد فراہم کی جو حکومت کی تشکیل کے لیے درکار تھی۔ راؤ سکندر اقبال سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف کے دور اقتدار کے دوران ہزار دو سے دو ہزار سات تک وزیردفاع رہے۔ راؤ سکندر اقبال ’پیپلز پارٹی پیٹریاٹ‘ اور ’پاکستان پیپلز پارٹی (شیرپاؤ)‘ کے ادغام کے بعد وجود میں آنے والی پیپلز پارٹی کے چیئرمین جبکہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ اس کے صدر بن گئے۔
مسلم لیگ ق
ترمیممرحوم نے بعد میں اپنی جماعت کو مسلم لیگ ق میں ضم کر دیا اور خود بھی اس میں شامل ہو گئے۔2008ء میں ہونے والے عام انتخابات میں راؤ سکندر اقبال نے اپنے آبائی علاقے اوکاڑا سے مسلم لیگ قاف کے ٹکٹ پر حصہ لیا لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔
انتقال
ترمیمطویل عرصے تک گردے کے عارضے میں مبتلا رہنے کے بعد 29 ستمبر 2010ء کو اوکاڑا میں ان کا انتقال ہوا۔