راجہ ظفر الحق
راجا ظفرالحق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چئیرمین راجا ظفرالحق کا تعلق راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے نواحی علاقہ مٹور سے ہے وہ 1935ء میں مٹور میں پیدا ہوئے آپ کے والد محترم کا نام راجا فضل داد خان ہے،
انھوں نے 1956ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی اور اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کرلی اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے سیاسیات میں ماسٹر کرنے کے بعد 1958ء میں پنجاب لا کالج لاہور سے ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا انھوں نے 1958 سے 1981ء تک وکالت کی اور 1987ء سے اب تک سپریم کورٹ کے وکیل ہیں۔
راجہ ظفر الحق | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
رکن ایوان بالا پاکستان | |||||||
آغاز منصب 12 مارچ 2009 | |||||||
مدت منصب 21 مارچ 1991 – 12 اکتوبر 1999 | |||||||
قائد ایوان بالا | |||||||
مدت منصب 12 مارچ 2015 – 25 اگست 2018 | |||||||
| |||||||
چیئرمین پاکستان مسلم لیگ (ن) | |||||||
آغاز منصب 20 فروری 2000 | |||||||
وزارت مذہبی امور | |||||||
مدت منصب 21 فروری 1997 – 12 اکتوبر 1999 | |||||||
صدر | رفیق تارڑ | ||||||
وزیر اعظم | نواز شریف | ||||||
مدت منصب 1981 – 1985 | |||||||
صدر | محمد ضیاء الحق | ||||||
وزارت اطلاعات و نشریات پاکستان | |||||||
مدت منصب 1981 – 1985 | |||||||
صدر | محمد ضیاء الحق | ||||||
پاکستان کے سفارتی مشنوں کی فہرست | |||||||
مدت منصب 1984 – 1985 | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 18 نومبر 1935ء (89 سال) کہوٹہ |
||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور جامعہ پنجاب پنجاب یونیورسٹی لا کالج |
||||||
پیشہ | سفارت کار ، وکیل ، سیاست دان | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم |
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
راجا ظفر الحق نے 1963ء سے 1971 تک پاکستان مسلم لیک ضلع راولپنڈی کی جنرل سیکرٹری کی ذمہ داریا ں نبھائی اور 1971ء سے 1981ء تک پاکستان مسلم لیگ ضلع راولپنڈی کے صدر رہے 1973 میں وہ پاکستان مسلم لیگ کی سنٹرل ورکنگ کیمٹی کے ارکان بھی منتخب ہوئے1977 میں راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کے صدر منتخب ہوئے اور 1981 میں ہائی کورٹ بار کے نائب صدر منتخب ہوئے
ضیاء الحق کے دورحکومت میں 1981 سے 1985ء تک وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات اور وزرات مذہبی امور کا قلمدان ان کے سپرد رہا اور 1985 میں ایک سال کے لیے مصر میں پاکستان کے سفیر رہے اور 1986ء میں وفاقی وزیر کی حیشیت سے وزیر اعظم پاکستان محمد خان جو نیجوکے سیاسی مشیر بنے 1990ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پنتا لیسویں سیشن میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا بھی اعزاز حاصل کیا 1991 میں پہلی دفعہ چھ سال کے لیے پاکستان سینٹ کے ارکان منتخب ہوئے اور نواز شریف کے دور حکومت میں 1991 سے 1994 تک سینٹ میں مذہبی امور اور قانون کی سٹیڈینگ کیمٹی کی بطور چئیرمین کی ذمہ داریاں سر انجام دیں اور 1992ء سے 1997ء تک انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے بورڈ آف ٹرسٹی کے ارکان بھی رہے
1992ء میں راجا ظفر الحق پہلی بار موتمر عالم اسلام کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے اور اور اب تک مسلسل پانچویں مرتبہ بھی منتخب ہونے کا اعزاز برقرار رکھا ہوا ہے 1996ء میں پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی نائب صدر بنے نواز شریف کے آخری دور حکومت کے دوران میں کے 1997ء سے 1999ء تک سینٹ میں قائد ایوان کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر مذہبی امور کی ورزات کا عہدہ بھی آپ کے پاس رہا اور 2000ء میں وہ پاکستان مسلم لیگ کے چئیرمین منتخب ہو گئے
راجا ظفرالحق گذشتہ پچاس سال سے پاکستان مسلم لیگ سے وابستہ ہیں اس دوران میں وہ متعدد اہم عہدوں پر فائز رہے۔ ان کی بے داغ سیاست کی مثال دی جاتی ہے۔