رہنمائے دکن
رہنمائے دکن ایک اردو روزنامہ ہے جو حیدرآباد، دکن، تلنگانہ ریاست، بھارت سے چھپتا ہے۔ اس اخبار کی تاسیس 1921ء میں ہوئی تھی۔ اس کے بانی سید لطیف الدین قادری تھے۔ ابتدا میں یہ اخبار حیدرآباد کی نظام حکومت کی پر زور حمایت اور یہاں کی غیر منظم نظام حامی رضاکار فوج کے پر جوش حامی ہونے کی وجہ سے مشہور تھا اور اس کا نام رہبر دکن تھا۔ اس اخبار نے آپریشن پولو اور حیدرآباد کے بھارت میں انضمام کے بعد بھی یہی لب و لہجہ برقرار رکھا اور بھارت کی ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی زبر دست تنقید کی۔ اس وجہ سے یہ اخبار پر پابندی بھی لگا دی گئی تھی۔ اس کے بعد اسی اخبار کو رہنمائے دکن کے نام سے جاری کیا گیا تھا۔
اخبار کی پہنچ
ترمیمحیدرآباد، دکن میں جو مشہور اردو اخبارات ہیں وہ: سیاست، منصف اور اعتماد ہیں۔ رنگین اشاعت کے بعد ان اخبارات کے مقابلے رہنمائے دکن کی پزیرائی کافی حد تک اضافہ ہوا ہے اور اضلاع میں اس کی اچھی مانگ ہے۔ تاہم شہر کے کئی محلوں میں اس اخبار کے خریدار اور قاری بھی موجود ہیں۔
اخبار کی انڈو عرب لیگ سے وابستگی
ترمیمرہنمائے دکن کے مدیر سید وقار الدین انڈو عرب لیگ کے صدرنشین اور عرب دنیا کے پر جوش اور بے باک حامی رہے ہیں۔ اپنے ان خیالات کے لیے انھوں نے اپنے اخبار کا پر جوش انداز میں استعمال کیا ہے۔ وہ کویت پر عراق کے حملے اور قبضے کے حامی تھے۔ انھوں نے ریاستہائے متحدہ امریکا، مملکت متحدہ اور اتحادی فوجوں کی جانب سے عراق پر بمباری اور کویت کو آزاد کرانے کی مہم کی مخالفت کی۔ مگر انھوں نے اپنے اخبار اور انڈو عرب لیگ کے ذریعے سب سے زیادہ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی جارحیت کی مخالفت کی۔ وہ ملک میں ایسے جلسے منعقد کرتے رہے ہیں جن میں کئی بھارتی سیاست دانوں نے خطاب کیا۔ 1990ء کے دہے میں یاسر عرفات حیدرآباد کے دورے پر آئے تھے۔ اس موقع پر انڈو عرب لیگ اور رہنمائے دکن نے ایک جسلہ منعقد کیا تھا، جس میں مرحوم قائد نے حطاب کرتے فلسطین کو مسلمان عربوں اور مسیحیوں کی مشترکہ مملکت قرار دیا۔ انھوں نے 2000ء میں عیسیٰ علیہ السلام کے دو ہزار ویں سال کو دھوم دھام سے منانے کا بھی اعلان کیا تھا اور اسی کے ساتھ فلسطین کو ایک سیکیولر ملک قرار دیا تھا۔ اس موقع پر یاسر عرفات نے سید وقار الدین کی بہن کی عطیہ کردہ زمین ایک مسجد کی تاسیس بھی رکھی تھی۔
ستارۂ یروشلم اعزاز
ترمیمجیسا کہ اوپر مرقوم ہے، رہنمائے دکن کے توسط سے اور انڈو عرب لیگ کے ذریعے اخبار کے مدیر سید وقار الدین عرب مسائل اور فلسطینی مسائل پر آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے وہ ایسے پہلے بھارتی بن چکے ہیں جنہیں 2015ء میں ستارۂ یروشلم اعزاز سے نوازا گیا ہے جو فلسطین کا سب سے اعلٰی شہری اعزاز ہے۔ یہ اعزاز انھیں فلسطین کے صدر محمود عباس کے خصوصی مشیر اور سپریم جج محمود صدقی الحباش نے اپنے ہاتھوں سے عطا کیا تھا۔[1]
حوالہ جات
ترمیمخارجی روابط
ترمیماخبار کا ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rahnumadeccan.com (Error: unknown archive URL)