زرسانگہ
زرسانگہ(ولادت: 1946ء، بنوں) پاکستان کے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی ایک پشتو گلوکارہ ہیں۔ انھوں نے ریڈیو پشاور اور کچھ ٹیلی ویژن پروگراموں میں اپنے گانے کیریئر کا آغاز کیا اور بعد میں انھوں نے یورپ، ریاست ہائے متحدہ اور متحدہ عرب امارات میں بھی نغمے گائے۔ زرسانگہ بطور گلوکارہ اور اداکارہ ان کے وسیع کیریئر کی وجہ سے انھیں " پشتون لوک داستان کی ملکہ" کا خطاب ملا۔ زرسانگہ کو تمغا حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا ہے۔
زرسانگہ | |
---|---|
زرسانگہ دیگر موسیقار ساتھیوں کے ساتھ
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1946 لکی مروت،پختونخوا،پاکستان |
رہائش | Nomad |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
شریک حیات | خان تحصیل (شادی. 1965) |
عملی زندگی | |
پیشہ | موسیقارہ |
دور فعالیت | تاحال |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمزرسانگہ کی پیدائش 1946ء میں برطانوی ہند (موجودہ پاکستان)کے شمال مغربی سرحدی صوبہ کے بنوں، لکی مروت میں ایک چھوٹے سے گاؤں میں ہوئیں۔ [1] زرسانگہ خانہ بدوش قبیلے کوتنری (کوتن) میں پیدا ہوئی تھیں، جو زیادہ تر پنجاب اور سندھ سے پشتو علاقوں کا سفر کرتے ہیں، جو ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ اور پشاور سے بنوں روڈ کے علاقوں میں اپنی زندگی گزارتے ہیں۔ ان میں سے کچھ افغانستان کا سفر کرتے ہیں اور موسم گرما میں وہاں قیام کرتے ہیں اور موسم سرما میں خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں واپس آجاتے ہیں۔ گانا قبیلے کے لوگوں کے لیے ایک بہت بڑا پیشہ ہے اور زرسانگہ نے اسے کم عمری میں ہی حاصل کر لیا تھا۔ ابتدائی میں زرسانگہ اکثر شادی بیاہ کی تقریبات میں گانے گایا کرتی تھیں جہاں سے ان کی شہرت ریڈیو پاکستان تک پہنچی۔
ذاتی زندگی
ترمیم1965ء میں، زرسانگہ نے سرائے نورنگ کے رہائشی، ملا جان کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں،جو لکی مروت کے خانہ بدوش بھی تھے۔[2]
ریڈیو پاکستان اور اعلٰی پیشہ ورانہ زندگی
ترمیمریڈیو پاکستان کے پروڈیوسر رشید علی دہقان نے انھیں پہلی مرتبہ ریڈیو پر گانے کا موقع فراہم کیا اور یوں زرسانگہ کی موسیقی لوگوں میں کافی مقبول ہوئی۔ ان کی موسیقی انتہائی سادہ طرز کی ہے۔ اکثر زرسانگہ کو پشتو موسیقی کی ریشماں اور پشتو گلوکاری کی ملکہ ترنم کہا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان نے انھیں 14 اگست 1990ء کو صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔ زرسانگہ کو موسیقار مصطفی نے شادی کی ایک تقریب میں گاتے دیکھا تبھی ان کو موسیقی دعوت ملی۔ مصطفی نے زرسانگہ کو ریڈیو پشاور کے پروڈیوسر راشد علی دہقان سے ملوایا، جس نے انھیں آڈیشن کے لیے بلایا۔ زرسانگہ نے نشریاتی کمپنی کے ساتھ دستخط کیا اور وہ ریڈیو پاکستان میں اپنے مشہور گانوں میں سے کچھ نغمے پیش کیا۔
2018ء میں، زرسانگہ کوک اسٹوڈیو پاکستان کے گیارہویں سیزن کے پروموشنل ویڈیو میں نظر آئیں۔ اس کے بعد انھوں نے پشتو بینڈ خماریان اور گل پانہ کے ساتھ مل کر "راشا ماما" پیش کیا۔ یہ ویڈیو کوک اسٹوڈیو پاکستان کے یوٹیوب پر 16 اگست کو جاری کیا گیا اور اسے 68 لاکھ سے زیادہ ناظرین نے دیکھا ہے۔[3][4]
ایوارڈ اور اعزاز
ترمیمموسیقی اور لوک گائیکی میں زرسانگہ کی خدمات کے لیے، ان کو 14 اگست 1990ء میں حکومت پاکستان کی طرف سے تمغائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ انھیں مختلف ذرائع ابلاغ نے "پشتون لوک داستان کی ملکہ" بھی کہا ہے۔[5][6]
مزید دیکھیے
ترمیمبیرونی روابط
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Zarsanga"۔ Khyber Pakhtunkhwa۔ حکومت خیبر پختونخوا۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2018
- ↑ Khaled Kheshgi۔ "Zarsanga – Melody Queen of Pashto"۔ Khyber.org۔ 22 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2010
- ↑ "Coke Studio Season 11"۔ Coke Studio (Pakistan)۔ کوک اسٹوڈیو (پاکستان)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2018
- ↑ Coke Studio Pakistan (season 11) (17 August 2018)، Rasha Mama, Zarsanga, Gul Panrra and Khumariyaan, Coke Studio Season 11, Episode 2، اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2018
- ↑ The Pakistan Review, Volume 15 (Digitized)۔ فیروز سنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ۔ 1967۔ صفحہ: 35–37۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2018
- ↑ "Zar Sanga: The Queen Of Pashtun Folklore"۔ Pashtun Post۔ 31 December 1969۔ 03 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2010۔
That is why when Zar Sanga, the queen of gypsy, sang out 'Rasha mama zwi de lewani de' ( O dear uncle! My fascinating beauty has driven your son insane) at ...