ساکشی ملک (پیدائش: 3 ستمبر، 1992ء) ایک بھارت کی ایک فری اسٹائل کشتی کھلاڑی ہے۔ 2016ء گرمائی اولمپکس میں وہ 58 کلوگرام زمرے میں کانسی کا تمغا جیت چکی ہے۔ وہ پہلی بھارتی خاتون کشتی باز ہے جس نے اولمپکس میں کوئی تمغا حاصل کیا ہو اور ملک سے چوتھی خاتون اولمپک تمغایافتہ کھلاڑی ہے۔[6][7] وہ جے ایس ڈبلیو اسپورٹس ایکسیلنس پروگرام کا حصہ ہے، جس میں ونیش پھوگٹ، ببیتا کماری اور گیتا پھوگٹ بھی شامل ہیں۔[8]

ملک 2016ء میں
ذاتی معلومات
پیدائش (1992-09-03) 3 ستمبر 1992 (عمر 32 برس)
موکھڑا گاؤں، روہتک ضلع، ہریانہ بھارت
قد162 سینٹی میٹر (5 فٹ 4 انچ) (2016)[1]
وزن58 کلوگرام (2,000 oz) (2016)[1]
کھیل
ملکبھارت
ایونٹ58 کلو گرام فری اسٹائل
کوچایشور داہیا

ملک اس سے قبل گلاسکو میں منعقد ہونے والے 2014ء دولت مشترکہ کھیلوں مین ایک چاندی کا تمغا جیت چکی ہے۔ اس کے علاوہ ملک دوحہ میں معنقد ہونے والے 2015ء ایشین ریسلنگ چیمپئن شپز میں چاندی کا تمغا جیت چکی ہے۔[9][10]

ابتدائی زندگی

ترمیم

ملک 3 ستمبر 1992ء کو موکھڑا گاؤں میں پیدا ہوئی،[11] جو ہریانہ کے روہتک ضلع میں ہے۔ ان کے والد سکھبیر دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں ایک بس کنڈکٹر ہیں اور ماں سُدیش ملک مقامی انگن واڑی (صحت کا مطب) کی دیکھ ریکھ کر تی ہیں۔ [12][13] اس کے والد کے مطابق وہ کشتی کے لیے اپنے دادا بدلو رام کو دیکھ کر مائل ہوئی جو خود ایک کشتی باز تھے۔ [12][14] وہ 12 سال کی عمر میں اپنے کوچ ایشور داہیا کے ساتھ چھوٹو رام اسٹیڈیم، روہتک میں کشتی کے لیے تربیت حاصل کرنے لگی۔

کریئر

ترمیم

ایک پیشہ ور کشتی باز کے طور پر ملک کے بین الاقوامی اکھاڑے میں کامیابی 2010ء میں ورلڈ جونیر چیمپئن شپز میں ملی جب وہ 58 کلو گرام فری اسٹائل مقابلے ایک کانسی کا تمغا جیت پائی۔ [15]2014ء میں وہ ڈیو شولٹز انٹرنیشنل ٹورنمنٹ وہ 60 کلو گرام زمرے میں سونے کا تمغا جیت چکی ہے۔

2014ء دولت مشترکہ کھیلوں میں ملک نے کیمرون کی ایڈویگے نگونو کو (Edwige Ngono Eyia) کو اپنے کوارٹر فائنل میں 4–0 سے ہرادیا۔ سیمی فائنل کے لیے وہ کینیڈا کی بریکسٹن اسٹون سے بھڑ گئی اور اسے 3–1 سے ہرا دیا۔ فائنل میں ملک نائجیریا کی آمنت آدے نیئی (Aminat Adeniyi) سے وہ کافی سخت مقابلہ کرنے کے باوجود 4–0 سے ہار گئی۔[16]

2014ء ورلڈ چیمپئن شپز، تاشقند میں وہ 16 کے راؤنڈ میں سینیگال کی انٹا سمبو سے بھڑی اور 4–1 سے فاتح ہوئی۔ وہ اس ٹورنمنٹ سے اس وقت باہر ہو گئی جب وہ فن لینڈ کی پیٹر اولی سے 1–3 سے ہار گئی۔[17]

دوحہ، قطر میں منعقدہ 2015ء ایشین چیمپئن شپز میں 60 کلو گرام زمرے کے لیے پانچ راؤنڈوں میں وہ دو راؤنڈوں میں مقابلہ کرتے ہوئے تیسرے مقام پر پہنچی اور کانسی کا تمغا حاصل کیا۔ پہلے مقابلے میں چین کی لوؤ زیاؤجوآن سے بھڑی، مگر گرنے کی وجہ سے ہونے والے فیصلے سے 4–5 سے ہار گئی۔ وہ دوسرے راؤنڈ میں مضبوطی سے واپس آئی اور منگولیا کی مُنکھ تُویا تُنگالاگ کو 13–0 سے ہرا دیا۔ تیسرے راؤنڈ میں وہ جاپان کی یوشیمی کمایا سے پچھڑ گئی۔ وہ چوتھے راؤنڈ میں قازقستان کی عیالِم قاسمووا کو ہرا کر چوتھے مقام پر آئی اور کانسی کا تمغا حاصل کرپائی۔[18]

ملک 2016ء ریو اولمپکس کے لیے چین کی ژانگ لان کو ہراکر اہل قرار پائی۔ یہ مقابلہ 58 کلو گرام زمرے کے سیمی فائنل میں اولمپک کوالیفیکیشن ٹورنمنٹ میں مئی، 2016ء میں پیش آیا۔[19] اولمپکس میں وہ سویڈن کی جوہانا میٹسن کے خلاف 32 واں راؤنڈ جیتی اور مالدووا کی مریایا چیردیوارا کے خلاف 16 واں راؤنڈ جیتی۔ بالآخر فائنل میں پہنچنے والی ولیریا کوبلووا سے کوراٹر فائنل ہارنے کے بعد وہ ریپے چاگے (repechage) راؤنڈ کے لیے اہل ہوئی، جہاں وہ منگولیا کی پُریودورجین اورخون کو پہلے راؤند میں وہ ہرا دی۔ وہ ایک کانسی کا تمغا جیت پائی۔ اس کے لیے وہ رائج الوقت ایشیائی چیمپئن، کرغیزستان کی عائسولو تائینی بیگووا (Aisuluu Tynybekova) کو ہرا دی، حالانکہ وہ ایک وقت پر وہ 0–5 سے پیچھے ہو رہی تھی اور اس طرح پہلی بھارتی کشتی باز بنی جس نے اولمپک میں تمغا جیتا۔[20]

ساکشی ملک کلرز دہلی سلطانز کی جنوری 2017ء میں پرو ریسلنگ لیگ میں نمائندگی کر چکی ہے۔ وہ اپنے اسپانسر جے ایس ڈبلیو گروپ کی کی جانب سے یوم خواتین کی مہم کی پزیرائی کا خاص حصہ بنی جسے #EveryWomanStrong (ہر عورت طاقتور ہے) کا نام دیا گیا تھا۔[21]

نجی زندگی

ترمیم

ملک موجودہ طور پر بھارتی ریلویز میں ملازم ہے۔ وہ دہلی ڈیویژن کے کمرشیل ڈپارٹمنٹ، ناردرن ریلوے زون میں کام کر رہی ہے۔ وہ جے ایس ڈبلیو گروپ کے اسپورٹس ایکسیلنس پروگرام کا حصہ ہے۔ [8][22] ریو میں کانسی کا تمغا جیتنے کے بعد وہ سینیر کلرک سے گیزیٹیڈ آفیسر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔[23]

ملک نے مہارشی دیانند یونیورسٹی، روہتک سے جسمانی تعلیم میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی ہے۔[24][25] ستمبر 2016ء میں اسے یونیورسٹی کی طرف سے کشتی بازی کی ڈائریکٹر کے طور پر تقرر ہوا۔[26]

ریو اولمپکس کے فوری بعد ایک انٹرویو میں ملک نے بتایا کہ اس کی سگائی ہو چکی ہے اور اس کی شادی ستیاورت کادیان سے 2016ء کے اواخر میں ہوگی۔ ستیاورت کادیان ایک بین الاقوامی کشتی باز ہے اور ایشیائی کھیلوں اور دولت مشترکہ کھیلوں میں تمغے جیت چکا ہے۔[27] یہ شادی 2 اپریل 2017ء کو روہتک کے نندل بھون میں انجام پائی۔[28] اس شادی کے لیے کئی کھیل سے جڑی شخصیات نے ٹویٹر کے ذریعے نیک تمناؤں کا اطہار کیا۔ ان میں کرکٹ کھلاڑی ویریندر سہواگ، مکے باز ویجیندر سنگھ، جِمناسٹ دیپا کرماکر، شٹلر سائنا نہوال اور معذور ایتھلیٹ دیپا ملک شامل تھے۔[29]

انعامات و اعزازات

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Sakshi Malik profile — Rio 2016"۔ rio2016.com۔ 2016-08-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  2. "Commonwealth Championship: Female wrestling Seniors: 2013-12-05 Johannesburg (RSA): 63.0 کلو گرام"۔ iat.uni-leipzig.de۔ United World Wrestling۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-17
  3. "World Championship: Female wrestling Juniors: 2010-07-22 بوداپست (HUN): 59.0 kg"۔ iat.uni-leipzig.de۔ United World Wrestling۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-09-05
  4. "Asian Championship: Female wrestling Juniors: 2009-07-09 منیلا (PHI): 59.0 kg"۔ iat.uni-leipzig.de۔ United World Wrestling۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-09-05
  5. "Asian Championship: Female wrestling Juniors: 2012-05-31 Almaty (KAZ): 63.0 kg"۔ iat.uni-leipzig.de۔ United World Wrestling۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-09-05
  6. "Rio Olympics: Wrestler Sakshi Malik wins India's first medal – bronze in 58 kg freestyle"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  7. "Rio 2016: Sakshi Malik, the female wrestler who got India's first medal"۔ بی بی سی۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  8. ^ ا ب JSW Sports Excellence Program، additional.
  9. "SAKSHI MALIK"۔ Commonwealth Games Federation۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-03-07
  10. "Commonwealth Games 2014: Sakshi Malik Gets Silver in Women's 58 kg Freestyle Wrestling"۔ NDTVSports.com۔ 30 جولائی 2014۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  11. Sharma، Nitin (18 اگست 2016)۔ "Sakshi Malik has done her village Mokhra and whole India proud: coach Ishwar Singh Dahiya"۔ The Indian Express۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-21
  12. ^ ا ب ""Beti Khilao" will become a reality : Sakshi's mom"۔ Times of India۔ 19 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  13. "Sakshi Malik: All you need to know about winner of India's first medal at Rio"۔ Business Standard۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  14. "I would like others to take inspiration from her, says Sakshi's father"۔ The Hindu۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  15. "Sakshi Malik: From Rohtak to Rio"۔ The Hindu۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  16. "Glasgow 2014 – Sakshi Malik Profile"۔ g2014results.thecgf.com۔ 30 جولائی 2015۔ 2019-01-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  17. "Sakshi Malik exits in quarterfinal of Freestyle women's 60 kg on Day 3 of Wrestling World Championships at Tashkent – India at Sports". India at Sports (انگریزی میں). 10 ستمبر 2014. Archived from the original on 2018-12-25. Retrieved 2015-10-27.
  18. "Sakshi, Lalita win bronze in Asian Wrestling Championship – Times of India"۔ The Times of India۔ 9 مئی 2015۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-27
  19. Biswal، Sattwik (7 مئی 2016)۔ "Wrestlers Vinesh Phogat, Sakshi Malik grab Rio 2016 berths"۔ India Today۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  20. "Sakshi Malik wins bronze medal in women's wrestling 58 kg category, opens India's account at Rio 2016 Olympics"۔ The Indian Express۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-17
  21. "Pro Wrestling League Season 3 | PWL 2018 India"۔ 2017-01-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-04-27
  22. "Sakshi Malik to be Promoted as Gazetted Railway Officer"۔ NDTV.com۔ 19 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-19
  23. ^ ا ب "Sakshi Malik to receive Rs 60 lakh from Indian Railways for her Bronze medal win at Rio 2016 Olympics"۔ The Indian Express۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  24. "This is the result of over 10 years of hard work: Sakshi Malik after bronze"۔ Hindustan Times۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-19
  25. "Girl with dream to wrestle"۔ The Calcutta Telegraph۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-19
  26. ^ ا ب "Sakshi Malik appointed wrestling director of Rohtak university"۔ The Indian Express۔ 4 ستمبر 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-09-04
  27. "Wedding bells for Sakshi after Olympic high, to tie the knot with wrestler Satyawart"۔ India Today۔ 5 ستمبر 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-28
  28. Olympic medallist Sakshi Malik to marry wrestler Satyawart Kadian on Sunday | other sports | Hindustan Times
  29. Sakshi Malik marries wrestler Satyawart Kadian - The Hindu
  30. "Ministry of Home Affairs: Padma Awards 2017" (PDF)۔ mha.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-25[مردہ ربط]
  31. "P.V Sindhu, Sakshi Malik, Dipa Karmakar to get Khel Ratna; Ajinkya Rahane named for Arjuna Award"۔ The Indian Express۔ 22 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-22
  32. "Sakshi Malik awarded Rs 2.5 crore by Haryana government"۔ The Indian Express۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  33. "MP to give Rs 25 lakh to Sakshi, offers training to Deepa"۔ Business Standard۔ 18 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-18
  34. "Sakshi Malik set to get richer by at least Rs 2.5 crore after bronze medal at Rio 2016 Olympics"۔ The Indian Express۔ 17 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-17
  35. ^ ا ب "Haryana opens arms and wallet for Olympic medallist Sakshi Malik"۔ The Hindustan Times۔ 25 اگست 2016۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-08-28