سریہ مرثد بن ابی مرثد غنوی یا سریہ رجیح غزوہ احد کے بعد وسط ماہ صفر میں پیش آيا۔[1]

سریہ مرثد بن ابو مرثد

سریہ رجیح

عمومی معلومات
متحارب گروہ
مسلمان بنو عضل و بنو قارہ
قائد
مرثد بن کناز
مشہور مرثد بن ابو مرثد
نامعلوم
قوت
6 سے 10 مبلغین صحابہ 100 سے زاہد
نقصانات
8 شہید، 2 گرفتار

پس منظر

ترمیم

قبیلہ عضل اور قارہ کے کچھ لوگ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے پاس آئے اور آپ سے چند معلم طلب کیے تاکہ وہ ان قبیلوں میں تبلیغ اسلام کریں۔ آپ نے مرثد بن ابی مرثد کی قیادت میں چھ صحابہ کو روانہ کیا، جب یہ لوگ بنو ہذیل کے کنویں رجیح پر پہنچے تو انھوں نے بد عہدی کرتے ہوئے کچھ کو قتل کر دیا اور کچھ کو قید کر لیا۔ یہ واقعہ اسلامی مہینے صفر میں پیش آیا۔[1]

واقعات

ترمیم

اس کی قیادت میں کسی قدر اختلاف پایا جاتا ہے، بعض روایات میں ایک دوسرے صحابی عاصم بن ثابت کا نام آيا ہے۔ اور تعداد سے متعلق دیگر روایات میں سات اور دس کی تعداد بھی مذکور ہے۔

تبلیغ کے بہانے محابہ کو ساتھ لے جانا عضل اور قاروہ کے لوگوں کی چال تھی، جب یہ لوگ الرجیح نام نخلستان کے قریب پہنچے تو انھوں نے بنو ہذیل کے لوگوں کو ان پر حملہ کرنے کے لیے پکارا۔ اس پر سو آدمیوں نے تلواروں سے مسلح ہو کر مسلمانوں پر حملہ کر دیا۔ سات مسلمان لڑتے ہوئے شہید ہو گئے جب کہ مخالفین نے خبیب بن عدی، زید بن دثنہ اور عبد اللہ بن طارق کو قیدی بنا لیا۔

عبد اللہ بن طارق تو وہیں قتل کر دیے کیے جب کہ خبیب اور زید کو مکہ لے جا کر بیچ دیا۔ خبیب کو حارث بن عامر کے بیٹوں نے خریدا جسے خبیب نے غزوہ بدر مین قتل کیا تھا۔ انھوں نے خبیب کو تنعیم لے جا کر قتل کر ڈالا۔[1]

نتائج

ترمیم
ماقبل:
سریہ منذر بن عمرو
صفر 4 ہجری
سرایا نبوی
سریہ مرثد بن ابو مرثد
مابعد:
سریہ محمد بن مسلمہ (قرطا)
10 محرم 6 ہجری

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ڈاکٹر شرقی ابو خلیل۔ اٹلس سیرت نبوی صل للہ علیہ والہ وسلم۔ 36، لوئر مال روڈ، سیکرٹریٹ سٹاپ، لاہور: دارالسلام۔ صفحہ: 261۔ ISBN 9960-899-06-3