سوزان مبارک
سوزان مبارک (انگریزی: Suzanne Mubarak) (تلفظ:[suˈzæːn moˈbɑːɾɑk]، پیدائش کے وقت اصل خاندانی نام تھابیت; پیدائش 28 فروری 1941) مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کی بیوہ ہیں اور 14 اکتوبر 1981ء سے 11 فروری 2011ء تک اپنے شوہر کے صدارتی دور میں مصر کی خاتون اول تھیں۔ ایک مصری باپ اور ایک برطانوی ماں کے ہاں پیدا ہوئی، وہ تعلیم کے اعتبار سے ماہر عمرانیات ہیں۔
سوزان مبارک | |
---|---|
(عربی میں: سوزان مبارك) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: سوزان صالح ثابت) |
پیدائش | 28 فروری 1941ء (83 سال) منیا، مصر |
شہریت | مصر |
شریک حیات | حسنی مبارک (1959–25 فروری 2020) |
اولاد | علا مبارک ، جمال مبارک |
عملی زندگی | |
مادر علمی | امریکی یونیورسٹی قاہرہ |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمسوزان صالح تھابیت 28 فروری 1941ء کو قاہرہ کے جنوب میں تقریباً 250 کلومیٹر کے فاصلے پر دریائے نیل پر واقع محافظہ منیا میں پیدا ہوئیں۔ [1] اس کے والد، صالح تھابیت، ایک مصری ماہر اطفال تھے اور ان کی والدہ للی مے پالمر (انتقال 1978ء میں) تھیں، پونٹی پریڈ، ویلز کی ایک نرس تھیں۔ [2][3][4] وہ قاہرہ کے مصر جدیدہ میں سینٹ کلیئراسکول گئی۔
اس کی ملاقات اپنے مستقبل کے شوہر، مصری فضائیہ کے افسر حسنی مبارک سے ہوئی، جب وہ 16 سال کی تھیں۔ جوڑے کی شادی اس وقت ہوئی جب وہ 17 سال کی تھی [5] اور ان کے دو بیٹے تھے۔ علا مبارک اور جمال مبارک۔ وہ اپنی شادی کے دس سال بعد اسکول واپس آئی۔ [5]
سوزان مبارک نے قاہرہ میں امریکی یونیورسٹی (اے یو سی) سے 1977ء میں پولیٹیکل سائنس میں بیچلر ڈگری کے ساتھ گریجویشن کیا اور پھر [قاہرہ میں امریکی یونیورسٹی]] سے سماجیات میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ 1982ء میں [5][6] اس کے مقالے کا عنوان ہے "شہری مصر میں سماجی ایکشن ریسرچ: بولاق میں پرائمری اسکول کی اپ گریڈنگ کا کیس اسٹڈی"
مصر کی خاتون اول
ترمیممبارک 14 اکتوبر 1981ء کو اپنے شوہر کے صدر کے عہدے پر فائز ہونے پر مصر کی خاتون اول بنیں اور 11 فروری 2011ء کو اپنے شوہر کے استعفیٰ تک خاتون اول کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
انسانی اسمگلنگ اور خاندانی امور سے متعلق منصوبوں میں سوزان مبارک کی سرگرمیاں مصر میں نمایاں ہوئیں۔ انھوں نے خواتین اور بچوں سے متعلق کانفرنسوں میں اقوام متحدہ کے مصری وفد کی قیادت کی۔ 1985ء میں اس نے برٹش میوزیم کے ساتھ مل کر قاہرہ کے چائلڈ میوزیم کی بنیاد رکھی۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Egypt's first ladies"۔ Historica۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مارچ 2013
- ↑ "Egypt: Suzanne Mubarak 'recovering' from sudden illness"۔ BBC۔ 14 مئی 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولائی 2012
- ↑ Uzi Mahnaimi (12 جون 2005)۔ "Wife bids to build Mubarak dynasty"۔ The Times۔ 16 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اپریل 2023
- ↑ Evans, Martin. "Egypt Crisis: Mubarak Family Profile – Telegraph."30 Jan. 2011. Web. 14 مئی 2011. [1]۔
- ^ ا ب پ Alex Leary (14 February 1988)۔ "A Greater Role for Egypt's First Lady"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2011
- ↑ Thurber, John. "Suzanne Mubarak's Literary Career|Los Angeles Times." |18 May 2011. [2].