شارق ربانی
'"شارقؔ ربّانی'" کی ولادت30 جولائی، 1963ء کو نانپارہ میں ہوئی۔ آپ کے والد کا نام ٹھاکر عبد الّرب خاں صاحب اور والدہ کا نام محترمہ ملکہ ثریا صاحبہ تھا- ان کی تعلیم ایم۔ کام،ایم۔ اے(اردو) ہے۔ آپ کے آباء اجداد 1857ء کی غدر کے دوران ضلع بارہ بنکی سے نانپارہ آئے تھے۔ اور بعد میں ریاست نانپارہ میں اہم مقام حاصل کیا۔ شارق صاحب کے والد کو شعر و شاعری کا شوق تھا اور اردو فارسی و انگلش زبان پر عبور حاصل تھا ۔
شارقؔ ربانی | |
---|---|
[[File:|200px|alt=]] شارقؔ ربانی نانپاروی بہرائچی | |
پیدائش | شارقؔ ربانی 30 جولائی1963 محلہ قلعہ نانپارہ ضلع بہرائچاتر پردیش ہندوستان |
رہائش | محلہ قلعہ نانپارہ ضلع بہرائچاتر پردیش ہندوستان |
اسمائے دیگر | شارقؔ |
پیشہ | سرکای ملازمت |
وجہِ شہرت | ادب سے وابستگی |
مذہب | اسلام |
شریک حیات | فرزانہ ربّانی |
اولاد | یحیٰ ربّانی ، شاداں ربّانی،سعدیہ ربّانی |
ابتدائی حالات
ترمیمشارق کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی پھر اسکول میں داخلہ لیا اور جنتا انٹر کالج نانپارہ سے ہائی اسکول کیا ،جنتا انٹر کالج نانپارہ میں ہی جناب ایاز بیگ ایمنؔ چغتائی جو اردو کے استاد ہونے کے ساتھ ایک اچھے شاعر بھی تھے، سے اردو کی تعلیم حاصل کی۔ سعادت انٹر کالج نانپارہ سے انٹرمیڈیٹ،حلیم مسلم کالج کانپور (کانپور یونیورسٹی) سے بی۔ کام، اودھ یونیورسٹی سے ایم۔ کام کا امتحان پاس کیا اور اتر پردیش فارسٹ کارپویشن(U.P.F.C) میں ملازم ہو گئے۔
ادبی خدمات
ترمیمشارق کی ادبی زندگی کا آغاز ملازمت کے دوران ہوا۔ شارق نے پیلی بھیت میں قیام کے دوران روہیل کھنڈ یونیورسٹیبریلی سے ایم۔ اے۔ (اردو) کا امتحان پاس کیا اور غزلیں لکھنا شروع کیا اور جناب کریمیؔ الاحسانی ؔ مظفرنگر کی شاگردی حاصل کی۔ آپ کی غزلیں ملک کے تمام ادبی ،دینی رسالوں میں شائع ہونے لگیں اور ادبی حلقوں میں پسند کی جانے لگیں۔ شارق نظم اور غزل دونوں میں حاکمانہ قدرت رکھتے ہیں اور ان کی غزلیں جذبات اور حالات حاضرہ کی ترجمانی کرتی ہیں ان کی غزلوں میں سادگی اور پاکیزگی بھی نظر آتی ہے۔ شارق نے صرف غزلوں سے اپنے خیال کا اظہار نہیں کیا بلکہ نظم،حمد و نعت و منقبت،قطعات سے بھی اظہار کیا۔ شارق کی منقبتوں میں تصوف کا رنگ بھی ملتا ہے بزرگان دین و اولیا اللہ سے بے پناہ عشق کی جھلک بھی۔
تصانیف
ترمیمشارق ربانی کی کئی کتابیں اب تک شائع ہو چکی ہیں
- شعری مجموعہ فکر و فن
- ناول گردش ایّام
- ڈوبتے نغمات دیوان غریب بہرائچی مطبوعہ مرتب شارقؔ ربانی
- اظہار وارثی پر کتاب اظہار وارثی فن اور شخصیت مطبوعہ 2017
عبد الطیف زرگر شوق نیپالی کے ہمراہ شارق ربانی
ادبی خدمات اور اہم شخصیات سے رابطہ
ترمیمشارق ربّانی انجمن شاہکار اردو اتر پردیش کے بانی اور صدر ہیں۔ آپ کو اردو زبان اور ادب کی خدمت کے لیے اودھ شری اعزاز و ایمنؔ چغتائی ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ شارق ربّانی بہرائچ اور نانپارہ کے ادبی حلقوں میں مقبولیت کے علاوہ نیپال کے ادبی حلقوں میں بھی ممتاز اہمیت رکھتے ہے۔ آپ جناب اظہار وارثی، شمیم اقبالؔ خاں، فیض بہرائچی، رئیسؔ صدیقی بہرائچی ،انقلاب اشرفیؔ نانپاروی ،حاجی عبد الطیف شوقؔ نیپالی محمد امین خیالیؔ نیپالی ،محمد یوسف عارفیؔ نیپالی، محمد مصطفیٰ احسن ؔ نیپالی اشفاق رسول ہاشمی سرور ؔنیپالی سے آپ کے گہرے تعلق ہیں ۔
نمونہ کلام
ترمیم” | شارقؔ اگر چہ گذری ہیں صحرا میں ان کی عمر
گلشن میں بھی قیام کیے جا رہے ہیں لوگ |
“ |
خواب میں وہی ستمگر دیکھا | جس کے نیزے پہ دھرا سر دیکھا | |
شہر کا ہم نے یہ منظر دیکھا | خوں میں لتھٹرا ہوا گھر دیکھا | |
نعرہ امن تھا جن کا لوگو | ان کے ہی ہاتھ میں خنجر دیکھا | |
شعلے نفرت کے ایسے بھڑکے | آگ کی لپٹوں میں ہر گھر دیکھا | |
یاد ہے اب بھی وہ منظر شارقؔ | خواب میں ایک گل تر دیکھا |
حوالہ جات
ترمیم- شارق ؔربانی کے بارے میں ہندی روزنامہ ہندوستان کے بہرائچ میں شائع مظمون
- دبستان بہرائچ (مطبوعہ 2015)
- فکر و فن ( شارق ؔربانی)
- گردش ایّام ( شارق ؔربانی)
بیرونی روابط
ترمیمhttp://www.hamarighazal.com/shariqrabbani.htmlآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hamarighazal.com (Error: unknown archive URL)