ایشیا زمین کے کل 29.4 حصہ پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی آبادی تقریباً 4.5 بلین ہے۔ (2015ء )۔ دنیا کی کل آبادی کا تقریباً 60 فیصد لوگ اشیا میں رہتے ہیں۔ 2015ء کے مطابق چین اور بھارت کی مجموعی آبادی تقریباً 2.7 بلین ہے اور یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ 2050ء تک دونوں ملکوں کی مجموعی آبادی تقریباً 5.26 ہو جائے گی اور یہ دنیا کی کل آبادی کا 54 فیصد حصہ ہوگا۔[1] 2015ء میں ایشیا]] میں آبادی میں اضافہ 1.2 فیصد سالانہ کے قریب تھا۔ کئی ممالک میں یہ شرح زیادہ تھی۔ مغربی ایشیا میں آبادی میں اضافہ کی شرح 2 فیصد کے تجاوز تھی جبکہ پاکستان کی شرح 2.4 فیصد تھی۔ چین میں آبادی میں اضافہ کی شرح 0.5 فیصد سالانہ تھی۔ چین نے اس جانب کئی اقدامات کیے اور آبادی پر قابو پانے کے لیے ملکی اور سرکاری سطحوں پر کئی مہمیں چلائیں۔ بھارت میں آبادی پر قابو پانے کے لیے کئی تحریکیں چلائی گئی ہیں مگر سرکاری طور پر ابھی تک کوئی قانون نہیں بن سکا ہے۔

گراف میں عالمی آبادی (1750–2005)

آبادی

ترمیم

تاریخ

ترمیم

ایشیا کی آبادی، 1ء تا 1820ء (ملین)

ترمیم

ماخذ: میڈیسن: ۔[2]

سال[2] 1 1000 1500 1600 1700 1820
چین 59.6 59.0 103.0 160.0 138.0 381.0
ہندوستان 75.0 75.0 110.0 135.0 165.0 209.0
جاپان 3.0 7.5 15.4 18.5 27.0 31.0
کوریا 1.6 3.9 8.0 10.0 12.2 13.8
انڈونیشنا 2.8 5.2 10.7 11.7 13.1 17.9
ینڈوچائنا 1.1 2.2 4.5 5.0 5.9 8.9
دیگر مشرقی ایشیا 5.9 9.8 14.4 16.9 19.8 23.6
ایران 4.0 4.5 4.0 5.0 5.0 6.6
ترکی 6.1 7.3 6.3 7.9 8.4 10.1
دیگر مغربی ایشیا 15.1 8.5 7.5 8.5 7.4 8.5
مجموعی 174.2 182.9 283.8 378.5 401.8 710.4

آبادی کی حصہ داری، ایشیا، 1ء تا 1998ء (دنیا کا کل فیصد)

ترمیم

ماخذ: میڈیسن: ۔[2]

سال[2] 1 1000 1500 1600 1700 1820 1870 1913 1950 1973 1998
جاپان 1.3 2.8 3.5 3.3 4.5 3.0 2.7 2.9 3.3 2.8 2.1
چین 25.8 22.0 23.5 28.8 22.9 36.6 28.2 24.4 21.7 22.5 21.0
بھارت 32.5 28.0 25.1 24.3 27.3 20.1 19.9 17.0 14.2 14.8 16.5
دیگر ایشیا 15.9 15.4 12.7 11.7 11.9 8.6 9.4 10.3 15.5 17.3 19.8
کل ایشیا (جاپان کو چھوڑکر) 74.2 65.4 61.3 64.8 62.1 65.3 57.5 51.7 51.4 54.7 57.4
دنیا 100.0 100.0 100.0 100.0 100.0 100.0 100.0 100.0 100.0 100.0 100.0

معیشت

ترمیم

ایشیا مذہبی اور ثقافتی طور جتنا مالدار رہا ہے معاشی طور پر اسے جدید دور میں انی اہمیت نہیں ملی ہے اور اب ایشیا کو دوسری دنیا کہا جاتا ہے۔ ایسا نہیں ہے ایشیا کے سارے ممالک دوسری دنیا میں آتے ہیں۔ بلکہ اسرائیل، جاپان، تائیوان اور جنوبی کوریا پہلی دنیا کے ممالک کہلاتے ہیں۔ ان ممالک میں یورپ اور امریکی ممالک جیسی معاشی ترقی دیکھنے کو ملی ہے۔ دنیا کی 20 اہم معیشتوں میں ایشیا کے چین، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، ترکی اور سعودی عرب شامل ہیں۔ ان میں جاپان گروہ 8 میں بھی شامل ہے۔ چین اور بھارت جی 8+5 کا حصہ ہیں۔

انسانی ترقیاتی اشاریہ میں ایشیا کے ممالک نیچے سے لے کر اوپر کے درجہ تک گئے ہیں۔ اس فہرست میں ایشیا کے ممالک 10 بہترین ممالک میں بھی ہیں اور سب سے نچلے درجہ پر بھی ہیں۔[3]

انسانی ترقیاتی اشاریہ کے 10 بہترین ممالک

ترمیم
درجہ ملک HDI
in 2014 (published in 2015)
2014 data (published in 2015) Change in rank from previous year
Very High human development
1   (2)   سنگاپور 0.912
2   (3)   ہانگ کانگ 0.910
3   (2)   جنوبی کوریا 0.898
4   (1)   اسرائیل 0.894
5   (3)   جاپان 0.891
-     تائیوان 0.882[4]
6   (1)   برونائی دارالسلام 0.856
7     قبرص 0.850
7   (1)   قطر 0.850
9   (5)   سعودی عرب 0.837
10   (1)   متحدہ عرب امارات 0.835

10 نچلے درجہ کے ممالک

ترمیم
درجہ ملک HDI
in 2014 (published in 2015)
2014 data (published in 2015) Change in rank from previous year
Low human development
1   (2)   افغانستان 0.465
2   (6)   یمن 0.498
3   (2)   برما 0.536
4   (1)   پاکستان 0.538
5     نیپال 0.548
Medium human development
8   (7)   کمبوڈیا 0.555
7     بنگلادیش 0.570
8   (2)   لاؤس 0.575
6   (16)   سوریہ 0.594
10   (5)   مشرقی تیمور 0.595

حوالہ جات

ترمیم
  1. "World Population Prospects – Population Division – United Nations"۔ esa.un.org۔ 24 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2017 
  2. ^ ا ب پ ت Maddison۔ "Growth of World Population, GDP and GDP Per Capita before 1820" (PDF)۔ 12 فروری 2021 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2019 
  3. "Human Development Report 2015" (PDF)۔ UNDP Human Development Reports۔ 19 مارچ 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ 
  4. "Archived copy" (PDF)۔ 20 اکتوبر 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2011