شملہ معاہدہ، جسے شملہ اتفاق رائے بھی کہا جاتا ہے، ایک امن معاہدہ تھا جو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 2 جولائی، 1972ء کو ہندوستان کی ریاست ہماچل پردیش کے دار الحکومت شملہ میں ہوا تھا۔ [1] یہ سن 1971 کی ہند-پاکستان جنگ کے بعد شروع ہوا، جو بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ میں پاکستانی ریاستی افواج کے خلاف لڑنے والے بنگالی باغیوں کے اتحادی کے طور پر مشرقی پاکستان میں ہندوستان کی مداخلت کے بعد شروع ہوئی۔ جنگ میں ہندوستانی مداخلت فیصلہ کن ثابت ہوئی اور مشرقی پاکستان کے مغربی پاکستان کے ساتھ اتحاد سے علیحدگی اور بنگلہ دیش کی آزاد ریاست کے ظہور کا باعث بنی۔

شملہ معاہدہ
پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کے درمیان باہمی تعلقات کا پر اتفاق رائے۔ [1]
قسممعاہدہ امن
سیاق و سباق1971ء کی پاک۔بھارت جنگ
مسودہ28 جون، 1972ء
دستخط2 جولائی 1972؛ 52 سال قبل (1972-07-02)
مقامبارنیس کورٹ (راج بھون

[2]

شملہ، ہماچل پردیش، بھارت
مہربند7 اگست، 1972ء
موثر4 اگست، 1972ء
شرطدونوں فریقوں کی طرف سے عمل درآمد
مذاکرات کار
دستخط کنندگان
فریق
تصدیق کنندہ
زبانیں
  1. "Public Diplomacy – Simla Agreement July 2, 1972"۔ Ministry of External Affairs (Government of India)۔ 24 July 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2021 
  2. "History of Raj Bhavan Building (Barnes Court) Emergence of an Edifice"۔ Government of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جولا‎ئی 2020 
پاکستانی رینجر زیرو لائن بین الاقوامی سرحد پر ہندوستان اور پاکستان کے جھنڈوں کے قریب کھڑی ہے۔

معاہدے کا باضابطہ مقصد یہ بتایا گیا تھا کہ دونوں ممالک " تنازعات اور محاذ آرائی کو ختم کریں جس سے ان کے تعلقات اب تک خراب ہو چکے ہیں" اور ان اقدامات کا تصور کرنا جو پاک بھارت تعلقات کو مزید معمول پر لانے کے لیے اٹھائے جائیں گے۔ ان اصولوں کو زیر نظر رکھیں جو ان کے مستقبل کے معاملات کو چلائیں گے۔

  1. "Simla Agreement"۔ Bilateral/Multilateral Documents۔ Ministry of External Affairs, Government of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جولا‎ئی 2020