صباح (گلوکارہ)

لبنانی اور مصری گلوکارہ اور اداکارہ

جینیٹ جارجز فغالی (عربی: جانيت جرجس فغالي) جو عام طور پر اپنے اسٹیج نام صباح (انگریزی: Sabah) سے جانی جاتی تھیں ایک لبنانی گلوکارہ اور اداکارہ تھیں۔ ان کا عرفی نام شحرورة الوادي (یعنی وادی کا گائک پرندہ) جو ان کے آبائی علاقے وادی شہرور جسے عرب دنیا میں وادی اورور کہا جاتا ہے کی بنیاد پر کہا جاتا ہے۔ انھوں نے 50 سے زیادہ البمز ریلیز کین اور 98 فلموں کے ساتھ ساتھ 20 لبنانی اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کی۔ اس کے پاس 3,500 سے زیادہ گانوں کا ذخیرہ تھا۔ ان کے بارے میں 2011ء میں ایک لبنانی ٹی وی سیریز "الشحرورہ" بنائی گئی تھی۔ وہ پہلی عربی گلوکاروں میں شامل تھیں جنھوں نے پیرس میں اولمپیا، نیویارک شہر کے کارنیگی ہال، لندن کے رائل البرٹ ہال اور سڈنی کے سڈنی اوپیرا ہاؤس میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ [4][5][6] وہ فیروز اور ودیع الصافی کے ساتھ تین بہترین لبنانی فنکاروں میں سے ایک سمجھی جاتی ہیں اور اانہیں "لبنانی گانوں کی ملکہ" (عربی: إمبراطورة الأغنية اللبنانية) کے نام سے جانا جاتا ہے۔

صباح (گلوکارہ)
(شامی عربی میں: صباح ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (شامی عربی میں: چانيت جرجس فغالى ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 10 نومبر 1927ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بدادون   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 26 نومبر 2014ء (87 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بیروت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت لبنان (1927–2014)
مصر (1958–2014)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ ،  ادکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان شامی عربی ،  مصری عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان شامی عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں پیرس اور محبت   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ[3]  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی

ترمیم

صباح بدادون، عالیہ، لبنان) میں ایک مارونی مسیحی خاندان میں پیدا ہوئیں، اس کا عرفی نام الشہرورہ بھی تھا جسے اورور (بیروت کے جنوب مشرق میں ایک چھوٹا سا قصبہ) بھی کہا جاتا ہے۔ وہ ساسو سے پیار کرتی تھی جن کے بارے میں اس کے خیال میں اس کے ارد گرد صرف حقیقی لوگ تھے۔ وہ ایک غریب خاندان سے آئی تھی۔ اس کے والد نے اس کے ساتھ جسمانی مار پیٹ بھی کی اور اس کی ابتدائی فلم کی کمائی چوری کرنے کی کوشش کی۔ اس کی پہلی شادی اپنے والد کے کنٹرول سے بچنے کے لیے کی گئی تھی۔ اس کے بھائی نے اس کی ماں کو بھی مار ڈالا کیونکہ اسے یقین تھا کہ اس کا کوئی ناجائز تعلق تھا۔ [7][8]

اس کے پاس چار مختلف ممالک لبنان، مصر، اردن اور ریاست ہائے متحدہ کے پاسپورٹ تھے۔ اس نے سات بار شادیاں کیں، خاص طور پر مصری اداکار رشدی اباظہ ان میں سے سب سے مشہور ہے۔ [9] اس کے علاوہ لبنانی تاجر نجیب شماس، مصری موسیقار انور منسی، مصری ٹیلی ویژن پیش کنندہ احمد فرراج، لبنانی سیاست دان یوسف (جو) حمود اور لبنانی مصنف و ہدایت کار وسیم طبارا اس کے دیگر شوہر تھے۔

صباح کی موت سے متعلق اس کی موت سے قبل مسلسل افواہیں گردش کر رہی تھیں۔ افواہوں سے خوش ہوتے ہوئے صباح نے کہا، "میں موت میں بھی لوگوں کو مصروف کر رہی ہوں۔" صباح کا انتقال 26 نومبر 2014ء کو صبح 3 بجے کے قریب، ان کی 87 ویں سالگرہ کے سولہ دن بعد، ہوٹل برازیلیا میں اپنے گھر میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر ہوا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0754480/ — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اکتوبر 2015
  2. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/139273070 — بنام: Sabah — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/75f51459-d2a3-4778-946a-a424d71ab068 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 ستمبر 2021
  4. Aïssa Djermouni، Algerian singer of Berber origin, performed at the Olympia in Paris in 1937; the Egyptian [[ام کلثوم (گلو کارہ)|]] did it when she was 22 years of age
  5. "Presence des musiques arabes en France : Immigrations, diasporas et musiques du monde" (PDF)۔ Revues-plurielles.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جولائی 2017  [مردہ ربط]
  6. "Biographie De Aissa Djermouni"۔ 9 اکتوبر 2008۔ 09 اکتوبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. Anastasia Tsioulcas (26 نومبر 2014)۔ "Remembering Sabah, An Iconic And Thoroughly Unconventional Arab Star"۔ این پی ار۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2019 
  8. "National News Agency – Lebanese officials, artists bid adieu singing legend Sabah"۔ National News Agency (بزبان انگریزی)۔ 26 نومبر 2014 – www.nna-leb.gov.lb سے 
  9. "Sabah – obituary"۔ روزنامہ ٹیلی گراف (بزبان انگریزی)۔ 1 دسمبر 2014۔ ISSN 0307-1235۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2017