طاقیہ ٹوپی - (ٹوپی عربی: طاقية / ALA-LC: ṭāqīyah, ALA-LC: ) جسے “اسکل کیپ“ بھی کہا جاتا ہے۔ مختصراً سر پر پہننے والی گول ٹوپی۔ خاص طور پر ثقافتی ورثے کے روپ میں اس کو پہنا جاتا ہے۔ یعنی یہ ٹوپی پہن کر سر کو ڈھکا جاتا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ حضرت محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے سر کو ہمیشہ ڈھانک کر رکھتے تھے،{{حوالہ درکار|انگریزی مضمون سے ترجمہ کیا گیا ہے، اگر یہ مناسب نہیں ہے تو فوراً نکال دیجئے} اس سنت کی عمل آوری میں مسلمان ٹوپی یا عمامہ (پگڑی) پہنتے ہیں، جو سنت ہے۔ [1] اکثر مسلمان پانچ وقت نماز کے دوران ان ٹوپیوں کو پہنتے ہیں۔ بہت سارے افراد عام اوقات میں بھی ٹوپی اپنے سر پر رکھتے ہیں۔

مختلف ٹوپیاںکولمبو، سری لنکا کا پیٹاہ بازار۔

ٹوپی کسی بھی رنگ کی ہو سکتی ہے، لیکن عرب ملکوں میں جب کفیہ سر پر باندھتے ہیں، اس کے اندر سر پر سفید رنگ کی ٹوپی پہنی جاتی ہے۔ سر پر امامہ بھی باندھا جاتا ہے جو عربوں میں، اہلِ تشیع اور صوفیا میں عام ہے، اس امامہ کے اندر بھی ٹوپی پہنی جاتی ہے۔ اسی ٹوپی کو عرب میں “طاقیہ“ اور برطانیہ اور امریکا میں کوفی نام سے جانی اور پہچانی جاتی ہے۔.[2]

وجہ تسمیہ

ترمیم

طاقیہ ایک عربی لفظ ہے جو ٹوپی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ لفظ سعودی عرب اور دیگر عربی علاقوں میں استعمال ہوتا ہے۔ بر صغیر بھارت اور پاکستان میں، اس طاقیہ کو ٹوپی کہتے ہیں۔ لفظ ٹوپی اردو اور ہندی میں استعمال ہوتا ہے۔ اکثر یہ ٹوپی شلوار قمیص کے ساتھ پہنی جاتی ہے۔ برطانیہ اور امریکا میں یہی ٹوپی “کوفی“ کے نام سے جانی پہچانی جاتی ہے۔ تاجر اس کو کوفی کے نام سے ہی فروخت کیا کرتے ہیں۔

مسلم دنیا

ترمیم

مسلم دنیا میں مختلف ممالک میں مختلف اقسام کی ٹوپیاں پہنی جاتی ہیں۔ ہر ملک میں ایک خاص قسم کی ٹوپی رسمی، روایتی ٹوپہ پہنی جاتی ہے۔

ممالک

ترمیم

افغانستان

ترمیم

یہاں کے مرد، “پکول“ نام کی ٹوپی پہنتے ہیں۔ اکثر اوقات نماز میں پہنی جانے والی سوتی ٹوپی کو بھی “پکول“ ہی کہتے ہیں۔ پکول کے معنی پشتو میں “طاقیہ“ کے ہیں۔ شلوار خمیس کے ساتھ ساتھ اس پکول کو پہننا یہاں کا رواج ہے۔ جو رباب کے فنکار ہیں ان میں بھی اس ٹوپی کو پہننا عام ہے۔ پکول کے ساتھ، “قراقلی“ نامی ٹوپی بھی عام ہے۔ افغان میں خواتین برقع پہنتی ہیں۔

 
A Hui man in چین wearing a Taqiyah.

چین کے مسلمان عام قبا کے ساتھ پہننے والی ٹوپی کو چانگشان کہتے ہیں۔ ریشمی ٹوپی پہننا بھی یہاں پر عام ہے۔ ہیوئی قوم جمعہ کے دن کنگفو کپڑے پہننا بھی ایک رواج ہے۔

انڈونیشیا

ترمیم

انڈونیشیا میں پیسی، سونگکاک نامی ٹوپیاں پہنتے ہیں۔ علاوہ اس کے رام پوری ٹوپی پہننا بھی عام ہے۔ جاونی قوم ان ٹوپیوں کے ساتھ ازار، خمیس پہننا بھی روایتی پہناؤ ہے۔

بھارت

ترمیم

بھارت ایک وسیع ملک ہے۔ یہاں مسلمانوں کی کثیر آبادی ہے۔ مسلمان یہاں ٹوپی پہننا عام رواج ہے۔ مسلمانوں کے علاوہ یہاں ہندو دھرم کے پیروکار بھی مختلف قسم کی ٹوپیاں پہنتے ہیں۔ جیسے مہاراشٹر، گجرات، کشمیر، ہریانا، ہماچل پردیش جیسی ریاستوں میں روایتی ٹوپیاں پہنتے ہیں۔ جلوس، تقاریب، عیدین، تہواروں کے وقت ٹوپی پہننا عام بات ہے۔

= مالدیپ

ترمیم

مالدیپ میں اوقات نماز میں پہننے والی ٹوپی کو “تھاکہا“ کہتے ہیں۔ عام ٹوپی کو “تھوفی“ اور مچھوارے پہننے کی ٹوپی کو “کوری“ کہتے ہیں۔

ملیشیا
ترمیم

مرد سونگکاک پہنتے ہیں۔ روایتی مسلم مرد کمر باندھ باجو میلایو پہنتے ہیں۔ سارونگ نامی ٹوپی بھی پہننا عام ہے۔ یہ سارونگ ٹوپی مسلم ہی نہیں بلکہ غیر مسلم بھی پہنتے ہیں۔ طاقیہ کو ملیشیا میں “کوپیہ“ کہتے ہیں۔

پاکستان
ترمیم
 
A man wearing a crochet taqiyah and kurta in پاکستان

نماز کے اوقات میں پہنی جانے والی =ٹوپی ہے۔ شلوار قمیص کے ساتھ پہنا جاتا ہے۔ شیروانی بھی عام ہے۔ سندھ علاقے میں سندھی ٹوپی ، قراقلی ، فیز اور پکول بھی پہنتے ہیں۔

روسی مسلمان ٹوبیٹیکا نامی ٹوپی پہنتے ہیں، خاص طور پر لباس کے ساتھ عیدالفطر اور جمعہ کے دن پہنتے ہیں۔ اور شادی بیاہ کے موقعوں پر ٹوکسیڈو پہنتے ہیں۔ علاوہ اس کے ڈوپا یا “رگ ٹوپی“ بھی پہنتے ہیں۔ یہ رگ ٹوپی دوست احباب کو تحفوں میں پیش کرنا شان سمجھا جاتا ہے۔ روسی مسلمان ایک خاص قسم کی ٹوپی کاراکُل پہنتے ہیں جسے استراخان ٹوپی بھی کہا جاتا ہے۔

سمالیا

ترمیم
 
A صومالیان cleric wearing a taqiyah.

سمالیا میں وقت نماز کوفیاد نامی ٹوپی پہنتے ہیں۔ [3]

سوڈان

ترمیم

ایس سفید امامہ کے اندر سفید ٹوپی پہنتے ہیں۔ خاص طور پر اوقات نماز میں پہنتے ہیں۔

ترکی

ترمیم

1925 سے قبل، مر فیز ٹوپی یا تاج پہنتے تھے، جو ایک شاہانہ ٹوپی ہوتا تھی۔ لیکن 1925 کے بعد ا اس پر پابندی لگا دی گئی۔ ترکی ٹوپی جو بئینی یا طوقے، عام طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ اس اونی ٹوپی کی خاصیت یہ تھی کہ اس کے اوپر ایک خاص قسم کا پوم پوم یا پھوندنا ہوتا ہے، جسے توری بھی کہتے ہیں۔ ترکی میں درویشی ٹوپی بھی کافی مشہور ہے۔

یو۔اے۔ای۔ میں وقت صلواۃ پہننے والی سوتی ٹوپی کو کوفییاد کہتے ہیں، سفید تھوب کو جلابیہ کہتے ہیں۔ .

علاقے

ترمیم
 
A Tajik guitar player wearing a rug cap.

تاجکستان میں “ڈوپا“ نامی ٹوپی پہنتے ہیں۔ امریکا میں اسے “ازبیکی کوفی“ کہتے ہیں۔ بخارا کی “کِپاہ“، “بچارین“ یا “بخری“ یا “یارملکے“ (جسے بخارا کے یہود پہنتے ہیں) مشہور ٹوپیاں ہیں۔

اس “ڈوپا“ کو ‘‘رگ کیپ‘‘ بھی کہتے ہیں۔ ازبیکی “ٹوبیٹیکا“ جسے وہ “ڈوپی“ بھی کہتے ہیں۔ .

مشرقی یورپ میں بوسنیاک قوم سیاہ رنگ کی سیاہ بیریٹ اور فیز ہیٹ پہنتے ہیں۔

شمالی افریقہ میں فیز ٹوپی، ‘‘تربوش‘‘ یا “شیشیہ“ پہنا چاتا ہے۔ مراقش میں مرد فیز ٹوپی کے ساتھ جلابہ بھی پہنتے ہیں۔ مصر میں “جلابیہ“ پہنتے ہیں۔

مشرقی افریقہ میں کوفیا عام طور پر پہنتے ہیں، خاص طور پر کینیا کے ساحلی علاقوں میں مسلمان پہنتے ہیں۔ کینیا، تانزانیا، یوگانڈا اور چند سواہلی زبان بولنے والے مسلمان کوفی ٹوپی پہنتے ہیں۔

مغربی افریقہ میں “کوفی“ ٹوپی پہنی جاتی ہے، اس کے ساتھ باؤباؤ پہنا جاتا ہے.

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Islamic Dress and Head-dress for men"۔ 12 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2014 
  2. Osbourne, Eileen (2005). RE - Buildings, Places and Artefacts A Teacher Book + Student Book (SEN) (11-14). Folens Limited.
  3. Michigan State University. Northeast African Studies Committee, Northeast African Studies, Volume 8, (African Studies Center, Michigan State University: 2001), p.66.

بیرونی روابط

ترمیم