عثمان ڈار ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 3 دسمبر 2018 سے وزیر اعظم کے نوجوانوں کے امور کے خصوصی مشیر کے عہدے پر ہیں اور 10 اکتوبر 2018 سے وزیر اعظم کے یوتھ پروگرام کے چیئرمین ہیں۔ ان کا خاندان وی آئی پی گروپ پرائیوٹ لمیٹڈ کے مالکان ہیں جو ایک بڑی چمڑے کی کمپنی ہے اور چمڑے کے ملبوسات اور کھیلوں کے لباس کے پاکستان کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔

عثمان ڈار
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان
مدت منصب
29 اپریل2021 – 10 اپریل2022
صدر عارف علوی
وزیر اعظم عمران خان
مدت منصب
3 دسمبر2018 – 12 فروری2021
صدر عارف علوی
وزیر اعظم عمران خان
چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام
آغاز منصب
10 اکتوبر 2018
لیلیٰ خان
 
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1974ء (عمر 49–50 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی شلر انٹرنیشنل یونیورسٹی
جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تعلیم

ترمیم

ڈار نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے بیچلر آف کامرس کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کا تعلق پنجابی کشمیری خاندان سے ہے۔

ڈار نے 2013 کے عام انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی میں اعلان کیا کہ انھوں نے 1997 میں شلر انٹرنیشنل یونیورسٹی، لندن سے ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کی ہے۔

نومبر 2017 میں، ان کی شلر انٹرنیشنل یونیورسٹی کی ڈگری ایم بی اے مشکوک پائی گئی جب برطانیہ کے محکمہ تعلیم نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کو تسلیم نہیں کرتا۔

ڈار نے 2018 کے عام انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی میں ایم بی اے کی ڈگری ظاہر نہیں کی اور صرف پنجاب یونیورسٹی سے اپنی گریجویشن کی ڈگری کا ذکر کیا۔

سیاسی دور

ترمیم

انھوں نے 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-122 (سیالکوٹ-II) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے صرف 54 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست چوہدری محمد اخلاق سے ہار گئے۔ [1]

انھوں نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 110 (سیالکوٹ-I) سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 71,573 ووٹ حاصل کیے اور خواجہ محمد آصف سے نشست ہار گئے۔ [2]

انھوں نے 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 73 (سیالکوٹ-II) سے پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کی نشست کے لیے حصہ لیا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 115,464 ووٹ حاصل کیے اور خواجہ محمد آصف سے نشست ہار گئے۔ [3]

10 اکتوبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے ڈار کو وزیراعظم یوتھ پروگرام کا چیئرمین مقرر کیا۔ 12 اکتوبر کو پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں ڈار کی مشکوک ڈگری کے باعث تقرری کے خلاف قرارداد جمع کرائی گئی۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ تقرری میرٹ کی صریح خلاف ورزی اور ناقابل قبول ہے کیونکہ انھیں عام انتخابات میں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 13 اکتوبر کو پاکستان ٹوڈے نے بھی نوٹ کیا کہ ڈار کی بطور چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام لاہور ہائی کورٹ کے 2014 کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔

3 دسمبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے انھیں وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور نوجوانان مقرر کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2018 
  2. "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 01 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2018 
  3. "NA-73 Result - Election Results 2018 - Sialkot 2 - NA-73 Candidates - NA-73 Constituency Details - thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2018