عذرا فضل پیچوہو
عذرا فضل پیچوہو (انگریزی: Azra Fazal Pechuho) (ولادت: 21 فروری 1953ء) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 19 اگست 2018ء سے سندھ کی موجودہ صوبائی وزیر برائے صحت اور آبادی بہبود ہیں۔ وہ اگست 2018ء سے سندھ کی صوبائی اسمبلی کی رکن ہیں۔ عذرا 2002ء سے مئی 2018ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن تھیں۔
عذرا فضل پیچوہو | |
---|---|
سندھ صوبائی وزیر برائے صحت | |
آغاز منصب 19 اگست 2018ء | |
صوبائی وزیر برائے آبادی بہبود | |
آغاز منصب 19 اگست 2018ء | |
رکن صوبائی اسمبلی سندھ | |
آغاز منصب 13 اگست 2018ء | |
رکن قومی اسمبلی پاکستان | |
مدت منصب 18 نومبر 2002ء – 31 مئی 2018ء | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 21 فروری 1953ء (71 سال) لاڑکانہ |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی |
والد | حاکم علی زرداری |
بہن/بھائی | |
رشتے دار | زرداری خاندان[1] |
خاندان | زرداری خاندان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمعذرا فضل پیچوہو 21 فروری 1953ء کو پاکستان کے شہر لاڑکانہ میں حکیم علی زرداری اور بلقیس سلطانہ زرداری کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ان کے دو بہن بھائی، آصف علی زرداری اور فریال تالپور ہیں۔[2][3] عذرا پیشے کے لحاظ سے ایک طبیب ہیں[1] اور ڈاؤ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا ہے۔[4]
سیاسی زندگی
ترمیم2002ء کے عام انتخابات
ترمیمعذرا فضل پیچوہو 2002ء کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 213 (نواب شاہ 1) سے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے قومی اسمبلی پاکستان کی رکن منتخب ہوئیں۔ انھوں نے 75،237 ووٹ حاصل کیے اور انھوں نے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار سید زاہد حسین شاہ کو شکست دی۔[5]
عذرا 2007ء میں بینظیر بھٹو کے قتل تک مقبول سیاست دان نہیں تھیں۔[1] بینظیر بھٹو کے قتل، وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی چانسلر بنیں۔[1]
2008ء کے عام انتخابات
ترمیمعذرا فضل 2008ء کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 213 (نواب شاہ 1) سے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے قومی اسمبلی پاکستان کی رکن دوبارہ منتخب ہوئیں۔[6] انھوں نے 75،237 ووٹ حاصل کیے اور انھوں نے 108،404 ووٹ حاصل کیے اور انھوں نے مسلم لیگ (ف) کے امیدوار سید زاہد حسین شاہ کو شکست دی۔[7]
2013ء کے عام انتخابات
ترمیمعذرا 2013ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 213 (نواب شاہ 1) سے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن دوبارہ منتخب ہوئیں۔[8][9] انھوں نے 113،199 ووٹ حاصل کیے اور متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار عنایت علی رند کو شکست دی۔[10]
2018ء کے عام انتخابات
ترمیمعذرا 2018ء کے عام انتخابات میں حلقہ پی ایس 37 (شہید بینظیرآباد 1) سے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے سندھ کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[11]
19 اگست 2018ء میں انھیں وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کی صوبائی سندھ کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں سندھ صوبائی وزیر برائے صحت اور سندھ صوبائی وزیر برائے آبادی بہبود بنایا گیا۔[12]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت "A glance at Sindh's female election hopefuls"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 7 مئی 2013۔ 4 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2017
- ↑ "Detail Information"۔ 21 اپریل 2014۔ 21 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2017
- ↑ "If elections are held on time…"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 05 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 دسمبر 2017
- ↑ "Welcome to the Website of Provincial Assembly of Sindh"۔ www.pas.gov.pk۔ 14 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2018
- ↑ "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2018
- ↑ "PPP expected to win in Nawabshah"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 14 February 2008۔ 04 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2017
- ↑ "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2018
- ↑ "Bakhtawar casts her first vote amid tight security"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 31 December 2015۔ 04 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2017
- ↑ "Zardari, Bilawal to contest NA by-polls on different symbols"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 5 January 2017۔ 04 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2017
- ↑ "2013 election result" (PDF)۔ ECP۔ 01 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2018
- ↑ "Pakistan election 2018 results: National and provincial assemblies"۔ Samaa TV۔ 29 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2018
- ↑ "Sindh CM Murad Ali Shah picks his 10-member cabinet"۔ DAWN.COM۔ 19 August 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2018