عرب یونین عرب ریاستوں کے سیاسی اتحاد کا ایک مجوزہ تصور ہے۔ یہ اصطلاح سب سے پہلے اس وقت استعمال کی گئی تھی جب برطانوی سلطنت نے سلطنت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کے بدلے میں عربوں سے ایک متحدہ آزاد ریاست کا وعدہ کیا تھا، جس کے ساتھ برطانیہ جنگ میں تھا ۔ سائیکوس-پیکو معاہدے کے بعد یہ کبھی نتیجہ خیز نہیں ہوا۔ اس کے باوجود، عرب دنیا میں بہت سے لوگوں نے اس کے بعد ایک پین عرب ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ مصری صدر جمال عبدالناصر نے مصر کو دوسرے عرب ممالک (بشمول عراق ، شمالی یمن اور شام ) کے ساتھ ملانے کی کئی ناکام کوششیں کیں۔ اسی طرح کی کوششیں دوسرے عرب رہنماؤں جیسے حافظ الاسد ، احمد حسن البکر ، عراق کے فیصل اول ، معمر قذافی ، صدام حسین ، غفار نمیری اور انور سادات نے بھی کی تھیں۔


2004 میں قاہرہ میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں، یمنی صدر علی عبداللہ صالح نے عرب لیگ کی جگہ ایک مضبوط سیاسی اور جغرافیائی ادارے کے لیے ایک عرب یونین کے قیام کی تجویز پیش کی، جو عالمی مسائل سے نمٹنے کے قابل ہو۔ تاہم یہ تجویز لیگ کے ایجنڈے تک پہنچنے میں ناکام رہی۔

ناکام اتحاد

ترمیم

کامیاب اتحاد

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم