غلام حسن خان (سیاست دان)

حاجی غلام حسن خان (11 دسمبر 1936ء-17 دسمبر 2024ء) مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ سے تعلق رکھنے والے ایک ہندوستانی سیاست دان تھے۔

غلام حسن خان (سیاست دان)
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 11 دسمبر 1936ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 17 دسمبر 2024ء (88 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت
برطانوی ہند
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–17 دسمبر 2024)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن پندرہویں لوک سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
2009  – 2014 
پارلیمانی مدت پندرہویں لوک سبھا  
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کشمیر   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پس منظر

ترمیم

خان 11 دسمبر 1936ء کو بٹالک کارگل کے ایک گاؤں سلمو میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے 18 دسمبر 1963 ءکو زیب النساء سے شادی کی، اور انھوں نے کشمیر یونیورسٹی سے آرٹس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ [1] خان کا انتقال 17 دسمبر 2024ء کو 88 سال کی عمر میں جموں میں ہوا۔[2]

سیاسی کیریئر

ترمیم
  • 1999ء میں 13 ویں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔
  • 1999-2000، نے رکن، کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ اینڈ ٹورازم ممبر، کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ماحولیات اور جنگلات کے طور پر خدمات انجام دیں۔
  • 2000-2004، نے وزارت دفاع کی مشاورتی کمیٹی کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔
  • 2009ء میں، وہ 15 ویں لوک سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے (دوسری مدت 31 اگست کو)۔
  • 2009ء، لیبر کمیٹی کے رکن تھے۔ [1][3]

15 ویں لوک سبھا انتخابات میں، نیشنل کانفرنس کی طرف سے مینڈیٹ سے انکار پر انھوں نے لداخ میں کانگریس کے امیدوار کے خلاف آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا اور جیت گئے۔ اگرچہ بعد میں انھوں نے ایک نیوز کانفرنس میں نیشنل کانفرنس میں واپسی کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا، جسے جے کے این سی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنی "وطن واپسی" قرار دیا تاہم سیاسی حالات کی وجہ سے انھیں بعد میں واضح کرنا پڑا کہ وہ صرف یو پی اے کو غیر مشروط حمایت دیں گے اور جے کے اینسی میں دوبارہ شامل نہیں ہوں گے۔[4][5][6][7] آج بھی (2013ء) وہ لوک سبھا کے ریکارڈ میں ایک آزاد رکن پارلیمنٹ کے طور پر درج ہیں۔[8] ستمبر 2013ء میں انھوں نے کونسلر کے طور پر الیکشن لڑا اور کارگل کے تیسرے عام انتخابات میں سلمو حلقہ سے کامیابی حاصل کی۔[9][10]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Official Site"۔ Leh۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2013 
  2. "Former MP Ladakh Haji Ghulam Hassan Khan Passes Away"۔ Daily Excelsior۔ 17 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2024 
  3. "Lok Sabha"۔ 164.100.47.132۔ 13 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2013 
  4. "National : Ladakh result a contentious issue"۔ دی ہندو۔ 2009-05-20۔ 24 مئی 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2013 
  5. "Independent MP from Ladakh joins UPA"۔ zeenews.india.com۔ 11 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2022 
  6. "Ladakh MP denies rejoining National Conference : Election News, News – India Today"۔ Indiatoday.intoday.in۔ 2009-05-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2013 
  7. Mohua Chatterjee (2009-05-18)۔ "Cong upset with NC over Ladakh ploy"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 11 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2013 
  8. "Profile of Members"۔ Government of India۔ 05 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2012 
  9. "Newly elected LAHDC Councilors administered oath – Rising Kashmir. Latest News, Breaking News From Kashmir`s very own English Daily"۔ 01 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2014 
  10. "List of Councilors, LAHDC Kargil"۔ 02 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2014