فوزیہ وہاب (14 نومبر 1956ء - 17 جون 2012ء) پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی سیاست دان تھیں اور قومی اسمبلی پاکستان کی رکن تھیں۔ انھوں نے شیری رحمٰن کی جگہ 18 مارچ 2009ء کو پارٹی کے شریک صدر آصف علی زرداری کے حکم سے پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات کا عہدہ سنبھالا۔[2]

فوزیہ وہاب
رکن ایون زیریں پاکستان
مدت منصب
2008ء – 2012ء
سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی
مدت منصب
18 مارچ 2009ء – 17 جون 2012ء
معلومات شخصیت
پیدائش 14 نومبر 1956ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 17 جون 2012ء (56 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کراچی
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد مرتضیٰ وہاب   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  ادکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ذاتی زندگی

فوزیہ 14 نومبر 1956ء کو پیدا ہوئیں اور وہ اپنے چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔ انھوں نے 1978ء میں وہاب صدیقی جو ایک صحافی اور بعید نما کے میزبان تھے، سے شادی کی۔ 14 برس تک وہ ایک گھریلو خاتون رہیں اور ان کے ہاں چار بچے پیدا ہوئے۔ حسینہ معین کے ٹیلویژن پروگرام "کہر" میں انھوں نے مشہور اداکار جنید بٹ کی رشتہ دار کا کردار ادا کیا۔ یہ ڈراما 1991-1992 میں ہدایتکار ظہیر خان نے پیش کیا۔ 1993 میں وہاب صدیقی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے اور یہیں سے فوزیہ کی زندگی نے ایک نیا رخ اختیار کیا۔[3] اس کے بعد فوزیہ نے ماہر امراض دل ڈاکٹر اطہر حسین سے شادی کر لی۔

سیاست

فوزیہ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سیاست دان تھیں۔ انھیں طالب علمی کے دنوں سے سیاست سے دلچسپی رہی وہ ترقی پسند خیالات رکھتی تھیں۔ 1993ء میں جب وزیر اعظم بینظیر بھٹو نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے لیے ایدھی ایئر ایمبولینس کے کپتان فہیم الزمان کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا تو دیگر امور چلانے کے لیے ایک مشاورتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، اس کمیٹی فوزیہ وہاب بھی شامل تھیں۔ انہی دنوں پیپلز پارٹی کی جانب سے انسانی حقوق سیل قائم کیا گیا اور فوزیہ وہاب اس کی کوآرڈینیٹر مقرر ہوئیں۔ وہ انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں اور میڈیا سے رابطے میں رہیں اور اپنی جماعت کا بھرپور دفاع کرتی دکھائی دیں۔ یہ سرگرمیاں حقوقِ انسانی کے شعبے میں ان کی دلچسپی بڑھانے کی وجہ بنیں اور وہ خود انسانی حقوق کی کارکن بن گئیں۔ اسی پس منظر کے تحت وہ حدود آرڈیننس اور توہین رسالت کے قانون کے خاتمے کے لیے سرگرم رہیں۔[4] 2008ء کے انتخابات میں وہ دوسری بار خواتین کے لیے مخصوص نشست پر کامیاب ہوئیں اور جب شیری رحمان کو وفاقی وزیر اطلاعات کے عہدے سے ہٹایا گیا تو ان سے پارٹی کے شعبۂ اطلاعات کی سیکرٹری کی بھی ذمہ داری واپس لے لی گئی اور یہ ذمہ داری فوزیہ وہاب کے حصے میں آئی۔

بعد ازاں محترمہ بینظیر بھٹو نے انھیں پیپلز پارٹی شعبۂ خواتین کی سیکرٹری اطلاعات مقرر کیا اور جب 1996ء میں پیپلزپارٹی کی حکومت ختم ہو گئی تو 1997ء کے انتخابات میں انھوں نے حلقہ این اے 193 سے رکن ایوان زیریں کے امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا۔ یہ انتخابات پیپلز پارٹی ہار گئیں اور حزب اختلاف کے طور پر ایوان میں اپنا کردار ادا کیا۔

17 جون 2012ء میں وفات کے وقت وہ پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے عہدے پر فائز تھیں۔

وفات

فوزیہ وہاب پتہ کے مرض میں مبتلا تھیں[5] 30 مئی 2012ء کو کراچی کے او ایم آی ہسپتال میں سرجن بدر صدیقی نے ان کے پتے کی جراحی کی لیکن اس سے مسائل میں اضافہ ہو گیا اور وہ کومہ میں چلی گئیں اور انھیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا۔ لیکن ان کی صحت بحال نہ ہو سکی اور بالآخر اتوار 17 جون 2012ء کو وہ وفات پا گئیں۔[6][7] پاکستان پیپلز پارٹی نے ان کی وفات پر 10 روز تک جماعتی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا۔[8]

حوالہ جات

  1. http://tribune.com.pk/story/395044/fauzia-wahab-slips-into-coma%7Caccessdate=17
  2. "Fauzia replaces Sherry as PPP Info Secretary"۔ Dailytimes.com.pk۔ 2009-03-19۔ 27 جولا‎ئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2012 
  3. "Leading News Resource of Pakistan"۔ Daily Times۔ 2003-03-26۔ 24 جولا‎ئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2012 
  4. بی بی سی اردو
  5. Fauzia Wahab to undergo surgery آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ thenews.com.pk (Error: unknown archive URL) The News International, May 29, 2012
  6. Fauzia Wahab in stable condition آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ thenews.com.pk (Error: unknown archive URL), The News, May 30, 212
  7. Fouzia Wahab Died[مردہ ربط]
  8. "10 days mourning on Fauzia Wahab death"۔ 19 جون 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2012 

بیرونی روابط