لیوتار
ژاں-فرانسوا لیوتار (/ˌljɔːtɑːr/; فرانسیسی: [ʒɑ̃ fʁɑ̃swa ljɔtaʁ]؛ پیدائشی نام Jean-François Lyotard؛ پیدائش: 10 اگست 1924ء - وفات: 21 اپریل 1998ء) بیسویں صدی کے فرانسیسی فلسفی، ماہر عمرانیات اور ادبی نظریہ ساز تھے۔ ان کا شمار فلسفہ مابعد جدیدیت کے بانیوں میں سے ہوتا ہے، بالخصوص جس خوبصورتی سے انہوں نے مابعد جدیدیت کے فلسفے کو پیش کیا اور انسانی صورتِ حال پر مابعد جدیدیت کے اثرات کا جس فراست اور شفافیت سے تجزیہ کیا وہ ان کا کارنامہ ہے۔
لیوتار | |
---|---|
(فرانسیسی میں: Jean-François Lyotard) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 اگست 1924[1][2][3][4][5][6][7] ویغسای، ایولین |
وفات | 21 اپریل 1998 (74 سال)[8][1][3][9][4][5][6] پیرس |
وجہ وفات | ابیضاض |
مدفن | پیئغ لاشئیز قبرستان |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | لائیسی لوئیس لی گرینڈ جامعہ پیرس پیرس نانتیغ یونیورسٹی |
پیشہ | فلسفی[11]، ماہرِ علم اللسان[11]، مصنف[11]، ماہرِ لسانیات[11]، ماہر علمیات، ماہرِ عمرانیات[11]، استاد جامعہ، ادبی نقاد[11]، معلم[11] |
مادری زبان | فرانسیسی |
پیشہ ورانہ زبان | فرانسیسی[12] |
شعبۂ عمل | جمالیات، نفسیاتی تجزیہ، اخلاقیات، سیاست |
ملازمت | ایموری یونیورسٹی، جامعہ پیرس، جامعہ کیلیفورنیا، اروین |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
حالات زندگیترميم
لیوتار 10 اگست 1924ء کو فرانس کے شہر ورسیلز میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم پیرس کے اسکولوں لائسی بفون اور لوئس لی گرینڈ سے حاصل کی۔ پھر 1940ء کے اواخر سوربون یونیورسٹی میں فسلفہ کی تعلیم حاصل کی۔ 1947ء میں انہوں نے ایم اے کے مقالہ Indifference as an Ethical Concept تحریر کیا جس میں انہوں نے زین بدھ مت، اسٹوئس ازم، تاؤ مت اور ایپیقرین ازم کے حوالے سے اخلاقیات پر بحثث کی۔ ایم اے کرنے کے بعد وہ فرانس کے سائنٹیفک ریسرچ کے نیشنل سینٹر میں پوسٹ ریسرچ پر کام کیا۔ 1950ء میں انہوں نے فرانسیسی الجزائر کے شہر قسنطینہ میں فلسفہ پڑھانا شروع یا تو اسے الجزائر کی تحریک آزادی کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملا۔ انہوں نے الجزائری عوام کی آزادی کے لیے جدوجہد کی پشت پناہی کی۔ الجزائر کے لوگوں حوصلہ اور امید دلانے کے لیے مضامین تحریر کیے جس کو انہوں نے اپنی دیگر سیاسی تحریروں کے ساتھ شائع کرایا۔[13] انہوں نے مئی 1968ء میں ہونے ولے طلبہ ہنگاموں میں اہم کردار ادا کیا۔ 1971ء میں لیوتار نے ادب کے شعبے میں Discours, figure کے عنوان سے مقالہ تحریر کر کے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی، یہ مقالہ بعد میں کتابی صورت میں شائع ہوا۔ 1966ء سے 1987ء تک یونیورسٹی آف ونسرنیز میں پروفیسر رہے، پھر انہیں پروفیسر امریطس بنا دیا گیا۔اگلے بیس برسوں میں انہوں نے امریکا کی مختلف جامعات جامعہ کیلیفورنیا، برکلی، ییل یونیورسٹی، اسٹونی برووک یونیورسٹی نیویارک، جامعہ کیلیفورنیا، سان ڈیاگو اور کیوبیک کینیڈا کی یونیورسٹی آف مانٹریال، برازیل کی یونیورسٹی آف ساؤ پاؤلو میں کام کیا۔ لیوتار پیرس کے انٹرنیشنل کالج آف فلاسفی کے بنیاد گزاروں میں سے ایک تھے۔ انہیں اس کالج کا پہلا ڈائریکٹر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔[14][15]
وفاتترميم
لیوتار 21اپریل 1998ء کو پیرس، فرانس میں وفات پا گئے۔[14][15]
حوالہ جاتترميم
- ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11913700q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ ربط : بی این ایف - آئی ڈی — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : BnF catalogue général — ناشر: فرانس کا قومی کتب خانہ
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6230f6j — بنام: Jean-François Lyotard — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/lyotard-jean-francois — بنام: Jean-François Lyotard — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ایس این ایل آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4342&url_prefix=https://snl.no/&id=Jean-François_Lyotard — بنام: Jean-François Lyotard — عنوان : Store norske leksikon
- ^ ا ب InPhO ID: https://www.inphoproject.org/thinker/3499 — بنام: Jean-François Lyotard — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Internet Philosophy Ontology project
- ↑ Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=37685 — بنام: Jean-François Lyotard — عنوان : Hrvatska enciklopedija — ISBN 978-953-6036-31-8
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118575589 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/2669169 — بنام: Jean-François Lyotard — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://libris.kb.se/katalogisering/gdsvz80006rrld8 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018 — شائع شدہ از: 26 مارچ 2018
- ↑ https://cs.isabart.org/person/17583 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11913700q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ ڈاکٹر اقبال آفاقی، مابعد جدیدیت، نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد، 2018ء، ص 159
- ^ ا ب ژاں-فرانسوا لیوتار، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن
- ^ ا ب مابعد جدیدیت، ص 160