محمد سلیم قادری
محمد سلیم قادری پاکستان سنی تحریک کے بانی ہیں۔
محمد سلیم قادری | |
---|---|
مناصب | |
امیر [1] | |
برسر عہدہ 1990 – 2001 |
|
در | پاکستان سنی تحریک |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1960ء نانک وارہ (پان منڈی) [2] |
وفات | 18 مئی 2001ء (40–41 سال)[3] بلدیہ ٹاؤن |
وجہ وفات | سیاسی قتل |
مدفن | سعید آباد [4] |
قاتل | سپاہ صحابہ [5]، لشکرجھنگوی [6] |
رہائش | سعید آباد |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان سنی تحریک جمیعت علمائے پاکستان آل پاکستان مہاجر اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمسلیم قادری 1960ء میں پیدائش ان کے والدین قیام پاکستان کے وقت بھارتی صوبے گجرات سے ہجرت کر کے آئے تھے۔ سیاست کا آغاز زمانہ طالب علمی میں آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے کیا مگرجلدہی بریلوی مکتب فکرکی غیر سیاسی تنظیم دعوت اسلامی میں شمولیت اختیارکر لی جو 1984ء میں دیوبندی مکتب فکرکی ’تبلیٖغی جماعت‘ کے مقابلے میں قائم ہوئی تھی۔ 1988ء میں بلدیہ ٹاؤن کے علاقے سے شاہ احمد نورانی کی جماعت جمعیت علمائے پاکستان کے پلیٹ فارم سے صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں بھی حصہ لیامگر ہار گئے۔ جس وقت ملکِ پاکستان میں سنی (اہلسنت و جماعت) مسلک کی مساجد پر قبضوں کا سلسلہ شروع ہوا اور عقائد اہلسنت کو مسخ کرنے کی ناپاک سازشیں جنم لینے لگیں تو ایسے حالات میں محمد سلیم قادری شہید نے 1990ء میں رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کو پاکستان سنی تحریک کی بنیاد رکھی اور 1990ء سے 2001ء تک عوام اہلسنت کی خدمت کی۔
زندگی
ترمیممحمد سلیم قادری شروع ہی سے خاص مذہبی سوچ و فکر اور عشقِ مصطفیٰ ﷺ میں سرشار شخصیت تھے۔ آپ اوائل میں دعوت اسلامی میں اعلیٰ مبلغ تھے جب آپ نے دعوتِ اسلامی میں رہ کر دینِ اسلام کی تبلیغ کا آغاز کیا تو آپ کو بے پناہ مشکلات پیش آئیں جن کی وجہ عوام میں مغربی (یہودی،مسیحی) ذہنیت و سوچ، بے ادب گستاخ گروہوں سے وابستگی اور نام نہاد آزاد خیالی (درحقیقت فحاشی و عریانی) سب سے بڑی مشکلات بن کر سامنے آئیں عشقِ رسول اللہ ﷺ کی ترویج و اشاعت میں۔ اس کے علاوہ خوارج کی جانب سے اہلسنت کی مساجد پر قبضہ اور روافض کی جانب سے مزاراتِ بزرگانِ اہلسنت پر قبضہ وہ خاص وجہ بنیں جس نے آپ کو حقوقِ اہلسنت اور نظامِ مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ کی خاطر سُنی تحریک کا قیام کرنے پر مجبور کیا۔
فکرِ
ترمیمشہیدِ نظامِ مصطفیٰ ﷺ محمد سلیم قادری نے کبھی کسی کے حقوق تلف کرنے کی بات نہیں کی۔ آپ غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی کے سچے مرید تھے۔ آپ کی سوچ و فکر کا خلاصہ یہ ہے کہ مسلمانوں کی ایک ریاست ہو، مسلمانوں کا ایک بینک ہو، مسلمان نظامِ کفر سے نکل کر دوبارہ اسلامی معاشرہ تشکیل دیں، کسی کی عبادت گاہ پر قبضہ نہ ہو، کسی ولی اللہ کے مزار پر قبضہ نہ ہو، شرعیت کے اصول پر پاکستان گامزن ہو جائے، رشوت و سود و زنا و چوری و عریانی و کذب کا خاتمہ ہو جائے۔ سُنی تحریک شروع ہی سے فلسطین کی مقبوضہ ریاست کی آزادی اور فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے کوشاں رہی۔ سُنی تحریک فلسطینی معاملات میں حماس کی اور حماس کی حکومت کی بھی بڑی حامی ہے۔
وفات
ترمیم18 مئی 2001ء بروز 23 صفر جمعہ کا دن تھا۔ آپ اپنے بہنوئی، بھتیجے، بیٹے، محافظ اور ڈرائیور کے ہمراہ اپنی ڈبل کیبن کار پر نمازِ جمعہ کی امامت کے لیے روانہ ہوئے دوپہر کا وقت تھا کہ بلدیہ ٹاؤن قبرستان کے قریب آپ کی گاڑی پر اندھادھند تین طرف سے فائرنگ کی گئی۔ آپ نے زخمی حالت میں بھی اپنی پستول سے مقابلہ کیا اور ایک حملہ آور دہشت گرد کو مار گرایا لیکن آپ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ shaheed ہو گئے اس سانحے میں فقط آپ کے صاحبزادے محمد بلال قادری محفوظ رہے۔ آپ کو تقریباً 11 گولیاں لگیں۔ آپ کی نمازِ جنازہ سُنی تحریک کے رہنما افتخار احمد بھٹی نے پڑھائی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://pstislamabad.blogspot.com/p/muhammad-saleem-qadri-shaheed.html
- ↑ https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/ahl-e-sunnat-janab-muhammad-saleem
- ↑ https://www.dawn.com/news/93946
- ↑ https://www.ziaetaiba.com/ur/scholar/hazrat-muhammad-saleem-qadri-shaheed
- ↑ https://books.google.com.pk/books?id=wEih57-GWQQC&pg=PA357&lpg=PA357&dq=saleem+qadri+assassination&source=bl&ots=14SSf6RzQ8&sig=W6fCl-So0x9JOLt5tUZ98Gtvd10&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwirs4v_oczZAhUH8RQKHabKDHoQ6AEIcDAN#v=onepage&q=saleem%20qadri%20assassination&f=false
- ↑ https://urdu.arynews.tv/saleem-qadri-sunni-tehreek-mulzim-k-inkishafat/
- http://www.pakistansunnitehreek.net/home/index.php/en/our-historyآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ pakistansunnitehreek.net (Error: unknown archive URL)