محمد طارق ایوبی ندوی
اس مضمون میں مزید حوالہ جات کی ضرورت ہے تاکہ مضمون میں تحریر کردہ معلومات کی تصدیق کی جاسکے۔ |
محمد طارق ایوبی ندوی (پیدائش: دسمبر 1981ء) بھارت کے مدرسہ دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ سے فارغ ایک عالم و فاضل، متعدد علمی و فکری کتابوں کے مصنف، اردو اور عربی زبان کے قلمکار اور صاحبِ فکر و نظر صحافی اور نقّاد ہیں۔
ڈاکٹر، مولانا | |
---|---|
محمد طارق ایوبی ندوی | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | بارہ بنکی ضلع |
9 دسمبر 1981
شہریت | بھارت |
مذہب | اسلام |
رکن | عالمی اتحاد برائے علمائے اہل اسلام |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار العلوم ندوۃ العلماء علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی |
استاذ | محمد رابع حسنی ندوی ، محمد واضح رشید حسنی ندوی ، سعید الرحمن اعظمی ندوی ، سلمان حسینی ندوی |
پیشہ | معلم ، مصنف ، مدیر اعلی |
مؤثر | حسن البنا ، سید قطب ، شبلی نعمانی ، سید سلیمان ندوی ، ابو الاعلی مودودی ، ابو الحسن علی حسنی ندوی |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیممحمد طارق ایوبی ندوی کی پیدائش اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے موضع "برہواں" متصل "علی آباد" میں 9 دسمبر 1981ء میں ہوئی۔ ان کا خاندان ایک زمیندار اور علمی خاندان تھا، ان کے دادا جناب "فیاض احمد" علاقے میں علمی و سماجی اثر رکھتے تھے۔[1][2]
تعلیمی زندگی
ترمیمان کا گھرانہ ایک علمی گھرانہ تھا، چنانچہ ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں ہی حاصل کی، ڈاکٹر صاحب کے معلم اول ان کے دادا جان "فیاض احمد" مرحوم تھے۔ اسی طرح ان کے والد جناب کمال اشرف اور والدہ نے بھی تعلیمی و تربیتی نگرانی کی۔ گھریلو تعلیم کے بعد "علی آباد" کے ایک قدیم و تاریخی ادارے سے باضابطہ تعلیم کا آغاز ہوا، بعدہٗ 1988ء میں ہندوستان کی مشہور دینی درسگاہ دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں داخل کیا گیا، جہاں انھوں نے مکتب، اس کے بعد عالمیت و فضیلت کی تعلیم حاصل کی اور 2002ء میں فارغ ہوئے۔ ندوۃ العلماء میں انھوں نے شرعی علوم پر خوب محنت کی، اسی طرح علمی وفکری موضوعات پڑھنے لکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ وہاں ڈاکٹر طارق ایوبی کے مشہور اساتذہ میں سے محمد رابع حسنی ندوی، محمد واضح رشید حسنی ندوی، سعید الرحمن اعظمی ندوی، سلمان حسینی ندوی، نیاز احمد ندوی اور زکریا سنبھلی ندوی وغیرہ ہیں۔[حوالہ درکار]
دار العلوم ندوۃ العلماء سے عالمیت و فضیلت کے بعد عصری تعلیم کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی گئے، جہان انھوں نے 2003ء سے 2011ء تک رہ کر عربی زبان میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کیا۔ [3][2]
عملی زندگی
ترمیمدینی و عصری تعلیم سے فراغت کے بعد علی گڑھ ہی میں ایک ادارہ ندوۃ العلماء کی شاخ "مدرسۃ العلوم الاسلامیہ" میں تدریس سے منسلک ہو گئے، فی الحال اس ادارے کے مہتمم (پرنسپل) ہیں، کتابوں کی تدریس کے ساتھ اہتمام کی ذمہ داریاں بھی ادا کرتے ہیں۔[4][5][6][7][8][9][2]
اس کے علاوہ اس ادارہ سے شائع ہونے والے مشہور علمی و فکری مجلہ "ندائے اعتدال" کے مدیر ہیں۔[6][10] نیز کئی علمی اکیڈمیوں اور تنظیموں سے منسلک ہیں۔[حوالہ درکار]
مناصب
ترمیم- صدر: کاروانِ امن وانصاف
- رکن: عالمی اتحاد برائے علمائے اہل اسلام
- رکن: عالمی رابطہ ادب اسلامی
- رکن: رابطہ علمائے اہلسنت، ترکی
- مہتمم: مدرسۃ العلوم الاسلامیہ (2012ء تا حال)
- بانی مدیر: ماہنامہ ندائے اعتدال، علی گڑھ۔ (نومبر 2008ء تا حال)[حوالہ درکار]
تصنیفات
ترمیمڈاکٹر طارق ایوبی ندوی، اردو اور عربی زبان میں خوب لکھتے ہیں، ایک درجن سے زائد کتابیں اور سینکڑوں مضامین شائع ہو چکے ہیں، ان میں سے کچھ کتابیں درج ذیل ہیں:[حوالہ درکار]
- آسان تفسیر قرآن (التفسیر المیسر لعائض القرنی کا اردو ترجمہ)[11]
- الأدب الإسلامي رویة و تاریخ (عربی)[12]
- نفحات من الادب العربی (عربی)
- رجب طیب اردوغان (عربی سے اردو ترجمہ ہے، رجب طیب اردوغان پر اردو زبان میں پہلی مفصل کتاب۔)[6]
- کامیابی کی قرآنی علامتیں[13][14]
- اسلامی میں مذہبی رواداری[15] (اردو، ہندی اور انگریزی زبان میں)
- ندوۃ العلماء کا فکری و ملی شعور
- مفکر اسلام ایک مطالعہ
- عالم اسلام
- آئینہ افکار[16]
- تصویر وطن[17]
- سیرت کا انقلابی پیغام
- تعلیم و تربیت
- اتحاد - اہمیت وضرورت
- تبصرے
- ندوی فضلاء کی قرآنی خدمات
- مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی قرآن فہمی[18]
- معتدل اسلام
- مختصر تاریخ ثقافت اسلامی (تعلیق وترجمہ)
- اسلامی افسانوی ادب (تعلیق وترجمہ)
- مسجد اقصی سے متعلق چالیس حقائق (تعلیق وترجمہ)
- مسلمان اور مغربی تہذیب (تعلیق وترجمہ)
- بچوں کی تربیت کے رہنما اصول (نفسیاتی اصولوں کی روشنی میں)
- مفکر اسلام سید ابو الحسن علی ندوی اپنے افکار کے آئینے میں
- موقف الشیخ أبی الحسن علی الندوی من الافکار المعاصرہ (عربی)
- تبلیغ نبوی اور اس کے اصول اور اس کی کامیابی کے اسباب
- فلسطین قرض اور فرض[19]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی، ناشر؛ مرکز ثقافت و تحقیق، علی گڑھ۔ صفحہ:13۔
- ^ ا ب پ ابو سفیان اصلاحی (2017ء)۔ "ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندوی"۔ ادارۂ سرسید مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ کے مشاہیر قرآنیات۔ نئی دہلی: براؤن بک پبلی کیشنز۔ صفحہ: 211–212
- ↑ ماخوذ از حرفے چند بر کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر انور حسین، صفحہ: 13۔
- ↑ سعید الرحمن اعظمی ندوی، محمد فرمان ندوی، مدیران (ستمبر 2021ء)۔ "والدة الأستاذ محمد طارق الأيوبي الندوي في ذمة الله تعالى" [مولانا محمد طارق ایوبی ندوی کی والدہ کا انتقال]۔ مجلۃ البعث الاسلامی (بزبان عربی)۔ لکھنؤ: دار العلوم ندوۃ العلماء۔ 67 (7): 102
- ↑ "'مذہب کی بنیاد پر شہریوں کے درمیان تفریق کیوں؟'"۔ ای ٹی وی بھارت۔ 2019-12-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ^ ا ب پ رضی الاسلام ندوی۔ "تبصرہ بر کتاب "رجب طیب اردغان""۔ zindgienau.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ↑ "What are the odds? More than 20 lakh students study in madrasas, yet remain unemployed" [مشکلات کیا ہیں؟ 20 لاکھ سے زیادہ طلبہ، مدارس میں پڑھتے ہیں، پھر بھی بے روزگار ہیں۔]۔ فنانشل ایکسپریس (بزبان انگریزی)۔ 2024-03-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ↑ "Quranic Studies Forum Organises Lecture On 'Religious Tolerance'" [قرآنی اسٹڈیز فورم کا مذہبی رواداری پر لیکچر کا انعقاد]۔ ٹائمز آف انڈیا۔ 2018-09-19ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ↑ نیلانجنا گپتا (2023ء)۔ Beyond the Madrasa: Muslim Communities and Educational Institutes in India Today [مدرسہ سے آگے: بھارت کے موجودہ مسلم برادریاں اور تعلیمی ادارے] (بزبان انگریزی)۔ ٹیلر اور فرانسس۔ ISBN 978-1-000-80130-9
- ↑ رضی الاسلام ندوی (8 اگست 2018ء)۔ "تبصروں پر تبصرہ"۔ صدائے وقت۔ 15 مارچ 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ↑ محمد رضی الاسلام ندوی (27 اپریل 2022ء)۔ "آسان عربی تفسیر کا آسان اردو ترجمہ-ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی"۔ قندیل آن لائن۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2024
- ↑ معراج أحمد معراج الندوي (1 جنوری 2022ء)۔ "اللحظة التاريخية في مسرحيات يوسف القرضاوي - مسرحية"۔ مجلة الناطقين بغير اللغة العربية۔ 5 (12): 123–138۔ ISSN 2537-0383۔ doi:10.21608/jnal.2022.213613۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2024ء
- ↑ اسجد حسن ندوی (1 اگست 2024ء)۔ "کامیابی کی قرآنی علامتیں : ایک مطالعہ"۔ حرا آن لائن۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2024ء
- ↑ ابو سعد اعظمی (25 جنوری 2024ء)۔ "کتاب: کامیابی کی قرآنی علامتیں (تبصرہ بر کتاب)"۔ دعوت نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2024ء
- ↑ "ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی کی تصنیف "اسلام میں مذہبی رواداری "کا رسم اجرا"۔ یو این اے نیوز۔ 5 دسمبر 2017ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ↑ "Aaina-e-Afkar by dr. mohammad tariq ayubi nadwi" [آئینہ افکار از ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندوی]۔ Rekhta (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ↑ سمیع اللہ خان (1 نومبر 2017ء)۔ "تصویر وطن، عالمِ اسلام اور میرے احساسات:"۔ یو این اے نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-03-15ء
- ↑ ابو عمار زاہد الراشدی (16 جنوری 2021ء)۔ "فہم قرآن کریم اور مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ"۔ zahidrashdi.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024
- ↑ "فلسطین قرض اور فرض کتاب منظرعام پر"۔ ای ٹی وی بھارت۔ 2023-12-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024