محمد طارق ایوبی ندوی

ہندوستانی عالم دین

ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندوی (پیدائش: دسمبر 1981ء) بھارت کے دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ سے فارغ عالم وفاضل ہیں، متعدد علمی و فکری کتابوں کے مصنف، اردو و عربی کے فصیح وبلیغ ادیب اور صاحبِ فکر و نظر صحافی اور نقّاد ہیں۔

محمد طارق ایوبی ندوی

معلومات شخصیت
پیدائش (1981-12-09) 9 دسمبر 1981 (عمر 42 برس)
بارہ بنکی ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
رکن عالمی اتحاد برائے علمائے اہل اسلام   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم ندوۃ العلماء
علی گڑھ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ محمد رابع حسنی ندوی ،  محمد واضح رشید حسنی ندوی ،  سعید الرحمن اعظمی ندوی ،  سلمان حسینی ندوی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ معلم ،  مصنف ،  مدیر اعلی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر حسن البنا ،  سید قطب ،  شبلی نعمانی ،  سید سلیمان ندوی ،  ابو الاعلی مودودی ،  ابو الحسن علی حسنی ندوی   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی ترمیم

ڈاکٹر طارق ایوبی کی پیدائش اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے موضع "برہواں" متصل "علی آباد" میں 9 دسمبر 1981ء میں ہوئی۔ ان کا خاندان ایک زمیندار اور علمی خاندان تھا، ان کے دادا جناب "فیاض احمد" علاقے میں علمی و سماجی اثر رکھتے تھے۔ [1]

تعلیمی زندگی ترمیم

ڈاکٹر صاحب کا گھرانہ ایک علمی گھرانہ تھا، چنانچہ ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں ہی حاصل کی، ڈاکٹر صاحب کے معلم اول ان کے دادا جان "فیاض احمد" مرحوم تھے۔ اسی طرح ان کے والد جناب کمال اشرف اور والدہ نے بھی تعلیمی و تربیتی نگرانی کی۔ گھریلو تعلیم کے بعد "علی آباد" کے ایک قدیم و تاریخی ادارے سے باضابطہ تعلیم کا آغاز ہوا، بعدہٗ 1988ء میں ہندوستان کی مشہور دینی درسگاہ دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں داخل کیا گیا، جہاں انھوں نے مکتب، اس کے بعد عالمیت و فضیلت کی تعلیم حاصل کی اور 2002ء میں فارغ ہوئے۔ ندوۃ العلماء میں انھوں نے شرعی علوم پر خوب محنت کی، اسی طرح علمی وفکری موضوعات پڑھنے لکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ وہاں ڈاکٹر طارق ایوبی کے مشہور اساتذہ میں سے محمد رابع حسنی ندوی، محمد واضح رشید حسنی ندوی، سعید الرحمن اعظمی ندوی، سلمان حسینی ندوی، نیاز احمد ندوی اور زکریا سنبھلی ندوی وغیرہ ہیں۔[حوالہ درکار]

دار العلوم ندوۃ العلماء سے عالمیت و فضیلت کے بعد عصری تعلیم کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی گئے، جہان انھوں نے 2003ء سے 2011ء تک رہ کر عربی زبان میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کیا۔ [2]

ڈاکٹر طارق ایوبی کے متعلق واقف کاروں کا کہنا ہے کہ بچپن ہی سے بہت ذہین، محنتی اور سلیم الطبع تھے، شروع ہی سے لکھنے پڑھنے کا شوق تھا۔ زبان و ادب پر اچھی دسترس رکھتے تھے۔[حوالہ درکار]

عملی زندگی ترمیم

دینی و عصری تعلیم سے فراغت کے بعد علی گڑھ ہی میں ایک ادارہ ندوۃ العلماء کی شاخ "مدرسۃ العلوم الاسلامیہ" میں تدریس سے منسلک ہو گئے، فی الحال اس ادارے کے مہتمم (پرنسپل) ہیں، کتابوں کی تدریس کے ساتھ اہتمام کی ذمہ داریاں بھی ادا کرتے ہیں۔[3][4][5][6][7][8][حوالہ درکار]

اس کے علاوہ اس ادارہ سے شائع ہونے والے مشہور علمی و فکری مجلہ "ندائے اعتدال" کے مدیر ہیں۔[5][9] نیز کئی علمی اکیڈمیوں اور تنظیموں سے منسلک ہیں۔[حوالہ درکار]

ذاتی زندگی ترمیم

ڈاکٹر طارق ایوبی صاحب کا نکاح سنہ 2008ء بارہ بنکی کے گاؤں "محمود مئو" میں ہوا، ان کے خسر انتہائی معزز سماجی اور سیاسی شخصیت تھے۔ ڈاکٹر صاحب کی چار صاحبزادیاں ہیں، پہلا لڑکے کا بچپن ہی میں ایک سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔[حوالہ درکار]

مناصب ترمیم

اسفار ترمیم

تصنیفات ترمیم

ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی، اردو اور عربی زبان میں خوب لکھتے ہیں، ایک درجن سے زائد کتابیں اور سینکڑوں مضامین شائع ہو چکے ہیں، ان میں سے کچھ کتابیں درج ذیل ہیں:[حوالہ درکار]

  • آسان تفسیر قرآن (التفسیر المیسر لعائض القرنی کا اردو ترجمہ)
  • الادب العربی رویۃ و تاریخ (عربی)
  • نفحات من الادب العربی (عربی)
  • رجب طیب اردوغان (عربی سے اردو ترجمہ ہے، رجب طیب اردوغان پر اردو زبان میں پہلی مفصل کتاب۔)[5]
  • کامیابی کی قرآنی علامتیں
  • اسلامی میں مذہبی رواداری[10] (اردو، ہندی اور انگریزی زبان میں)
  • ندوۃ العلماء کا فکری و ملی شعور
  • مفکر اسلام ایک مطالعہ
  • عالم اسلام
  • آئینہ افکار[11]
  • تصویر وطن[12]
  • سیرت کا انقلابی پیغام
  • تعلیم و تربیت
  • اتحاد - اہمیت وضرورت
  • تبصرے
  • ندوی فضلاء کی قرآنی خدمات
  • مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی قرآن فہمی[13]
  • معتدل اسلام
  • مختصر تاریخ ثقافت اسلامی (تعلیق وترجمہ)
  • اسلامی افسانوی ادب (تعلیق وترجمہ)
  • مسجد اقصی سے متعلق چالیس حقائق (تعلیق وترجمہ)
  • مسلمان اور مغربی تہذیب (تعلیق وترجمہ)
  • بچوں کی تربیت کے رہنما اصول (نفسیاتی اصولوں کی روشنی میں)
  • مفکر اسلام سید ابو الحسن علی ندوی اپنے افکار کے آئینے میں
  • موقف الشیخ أبی الحسن علی الندوی من الافکار المعاصرہ (عربی)
  • تبلیغ نبوی اور اس کے اصول اور اس کی کامیابی کے اسباب
  • فلسطین قرض اور فرض[14]

علما ودانشوران کی نگاہ میں ترمیم

سید سلمان حسینی ندوی لکھتے ہیں:[15]

حدی خوانوں کے قافلہ کا ایک نوجوان حدی خوان ڈاکٹر طارق ایوبی ہے، جس کے دل کو پروردگار نے حق کی معرفت عطا فرمائی، اور زبان وقلم کو طاقت گویائی بخشی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس بندهٔ حر نے مردانِ حر کی پیروی میں کھل کر حق کا پرچم بلند کیا اور جم کر باطل سے لڑائی لڑی۔

پروفیسر محسن عثمانی ندوی لکھتے ہیں:[16]

ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی ان معدودے چند اہل قلم میں سے ہیں جن کو اللہ نے حق گوئی اور بیباکی کی توفیق بخشی ہے اور جن کو مولانا ابو الحسن علی ندوی کی دینی غیرت اور حمیت وراثت میں ملی ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی، ناشر؛ مرکز ثقافت و تحقیق، علی گڑھ۔ صفحہ:13۔
  2. ماخوذ از حرفے چند بر کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر انور حسین، صفحہ: 13۔
  3. سعید الرحمن اعظمی ندوی، محمد فرمان ندوی، مدیران (ستمبر 2021ء)۔ "والدة الأستاذ محمد طارق الأيوبي الندوي في ذمة الله تعالى" [مولانا محمد طارق ایوبی ندوی کی والدہ کا انتقال]۔ مجلۃ البعث الاسلامی (بزبان عربی)۔ لکھنؤ: دار العلوم ندوۃ العلماء۔ 67 (7): 102 
  4. "'مذہب کی بنیاد پر شہریوں کے درمیان تفریق کیوں؟'"۔ ای ٹی وی بھارت۔ 2019-12-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  5. ^ ا ب پ رضی الاسلام ندوی۔ "تبصرہ بر کتاب "رجب طیب اردغان""۔ zindgienau.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  6. "What are the odds? More than 20 lakh students study in madrasas, yet remain unemployed" [مشکلات کیا ہیں؟ 20 لاکھ سے زیادہ طلبہ، مدارس میں پڑھتے ہیں، پھر بھی بے روزگار ہیں۔]۔ فنانشل ایکسپریس (بزبان انگریزی)۔ 2024-03-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  7. "Quranic Studies Forum Organises Lecture On 'Religious Tolerance'" [قرآنی اسٹڈیز فورم کا مذہبی رواداری پر لیکچر کا انعقاد]۔ ٹائمز آف انڈیا۔ 2018-09-19ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  8. نیلانجنا گپتا (2023ء)۔ Beyond the Madrasa: Muslim Communities and Educational Institutes in India Today [مدرسہ سے آگے: بھارت کے موجودہ مسلم برادریاں اور تعلیمی ادارے] (بزبان انگریزی)۔ ٹیلر اور فرانسس۔ ISBN 978-1-000-80130-9 
  9. رضی الاسلام ندوی (8 اگست 2018ء)۔ "تبصروں پر تبصرہ"۔ صدائے وقت۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  10. "ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی کی تصنیف "اسلام میں مذہبی رواداری "کا رسم اجرا"۔ یو این اے نیوز۔ 5 دسمبر 2017ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  11. "Aaina-e-Afkar by dr. mohammad tariq ayubi nadwi" [آئینہ افکار از ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندوی]۔ Rekhta (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  12. سمیع اللہ خان (1 نومبر 2017ء)۔ "تصویر وطن، عالمِ اسلام اور میرے احساسات:"۔ یو این اے نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-03-15ء 
  13. ابو عمار زاہد الراشدی (16 جنوری 2021ء)۔ "فہم قرآن کریم اور مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ"۔ zahidrashdi.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  14. "فلسطین قرض اور فرض کتاب منظرعام پر"۔ ای ٹی وی بھارت۔ 2023-12-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2024 
  15. مقدمہ بر کتاب؛ عالم اسلام، صفحہ؛ 9، ناشر؛ مکتبہ ندویہ، ندوۃ العلماء لکھنؤ۔
  16. مقدمہ بر کتاب؛ عالم اسلام، صفحہ؛ 11، ناشر؛ مکتبہ ندویہ، ندوۃ العلماء لکھنؤ۔