بہاء اللہ (12 نومب 1817ء – 29 مئی 1892ء) فارسی مذہبی رہنما، امر بہائی کا بانی تھا۔

بہاء اللہ
(فارسی میں: میرزا حسینعلی نوری)،(طبری میں: مرزا حوسنلی نوری ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہاؤلی کا مزار

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (فارسی میں: حسین‌علی نوری ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 12 نومبر 1817ء [1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 مئی 1892ء (75 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عکہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات بخار   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مزار بہاء اللہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش تہران   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت علیہ ایران (1817–1853)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ آسیہ خانم   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد عبد البہاء ،  بہیہ خانم ،  مرزا مہدی ،  محمد علی آفندی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد مرزا عباس نوری   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
مرزا موسیٰ ،  صبح ازل   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ نبی ،  مظہرِ اللہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی [6]،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

27 برس کی عمر میں بہاء اللہ باب کا پیروکار بنا، باب ایک فارسی تاجر تھا اور اس بات کی تبلیغ کرتا تھا کہ خدا جلد ایک نیا نبی بھیجے گا جو موسی، عیسی یا محمد کی طرح ہوگا۔ باب اور اس کے ہزاروں پیروکاروں کو ایرانی حکومت نے ان کے عقائد کی وجہ سے سزائے موت دی تھی۔ بہاء اللہ کو ایران سے جلاوطن کر دیا گیا۔ بغداد میں سنہ 1863ء میں بہاء اللہ نے دعویٰ کیا کہ میں وہی متوقع نبی ہوں جس کے متعلق باب پیشین گوئی کر چکا تھا۔ اسی لیے بہائی مذہب والے بہاء اللہ کو مظہر ظہور قرار دیتے ہیں کیونکہ وہ اسلام، مسیحیت، زرتشتیت اور دیگر بڑے مذاہب کی معادیاتی توقعات پر پورا اترتا ہے۔[7]

بہاء اللہ کو مزید دشواریوں کا سامنا عثمانی دور میں کرنا پڑا۔ ابتداً ادرنہ میں اور بالآخر عکا (موجودہ اسرائیل کے شہر) میں سزا کاٹنی پڑی، جہاں اس نے زندگی کے آخری 24 سال جیل میں گزارے۔ اس کا مدفن بہائیوں کے لیے زیارت گاہ کی حیثیت رکھتا ہے، ساتھ ہی یہ بہائیوں کا قبلہ بھی ہے جس کی طرف منھ کر کے وہ نماز پڑھتے ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Baha-Allah — بنام: Baha' Allah — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/8472 — بنام: Baha'u'llah — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0006725.xml — بنام: Bahā’ Allāh
  4. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/29229 — بنام: Baháʾuʾlláh
  5. تاریخ اشاعت: 26 مارچ 2018 — https://libris.kb.se/katalogisering/mkz11t854wqcj9k — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
  6. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/121702755
  7. Buck 2004, pp. 143–78.