مفتی عبد الرزاق

بھارتی مسلمان عالم

مفتی عبد الرزاق (نیز مشہور بطور مفتی عبد الرزاق خان؛ 1925ء - 2021ء) ایک بھارتی مسلمان عالم ، مفتی اور تحریک آزادی ہند کے کارکن تھے۔ وہ جمعیت علمائے ہند کے نائب صدر تھے۔ وہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ، بھوپال کے بانی تھے۔

مفتی اعظم، مدھیہ پردیش

مفتی عبد الرزاق
مفتیِ بھوپال
برسر منصب
1974-1983
نائب مفتی دار القضا، بھوپال
برسر منصب
1958-1968
قاضی دار القضا، بھوپال
برسر منصب
1968-1974
ذاتی
پیدائش13 اگست 1925(1925-08-13)
وفات26 مئی 2021(2021-50-26) (عمر  95 سال)
مذہباسلام
بانئمدرسہ اسلامیہ عربیہ، بھوپال

سوانحِ زندگی

ترمیم

عبد الرزاق 13 اگست 1925 کو پیدا ہوئے تھے۔[1] بھوپال میں مسجد ملنگ شاہ، جامعہ دار العلوم الہیہ اور جامعہ احمدیہ میں ان کی تعلیم ہوئی تھی[2] جولائی 1952 میں وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے دار العلوم دیوبند میں داخل ہوئے۔[3] انھوں نے صحیح بخاری "حسین احمد مدنی سے، صحیح مسلم فخر الحسن مرادآبادی سے، جامع ترمذی ؛ محمد ابراہیم بلیاوی سے، سنن ابو داؤد ؛ بشیر احمد سے، سنن نسائی و سنن ابن ماجہ ؛ مبارک حسین سے، موطأ امام محمد ؛ معراج الحق دیوبندی سے، موطأ امام مالک ؛ سید حسن سے، شمائل ترمذی ؛ محمد طیب قاسمی سے اور شرح وقایہ ؛ محمد سالم قاسمی سے پڑھی۔[3] انھوں نے 1377 ہجری میں "درس نظامی" کورس کی تعلیم مکمل کی اور پھر مہدی حسن شاہجہاں پوری کے پاس "افتا" میں مہارت حاصل کی۔[3]

عبد الرزاق نے مدرسہ اسلامیہ عربیہ قائم کیا ، جو بھوپال کا سب سے قدیم اور سب سے بڑا اسلامی مدرسہ ہے۔[4][5] وہ مدھیہ پردیش کے مختلف اسلامی مدارس کے سرپرست تھے۔[4]وہ دار العلوم دیوبند کے "رابطۂ مدرس اسلامیہ" برائے مدھیہ پردیش کے ریاستی صدر بھی رہے تھے۔[4] مدھیہ پردیش میں جمعیت علمائے ہند کی نشو و نما و ترقی کا سہرا ان کے سر ہے۔[6] انھوں نے مدھیہ پردیش کے لیے اس کے قومی نائب صدر اور ریاستی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[7] 1958 میں وہ بھوپال کے "دار القضا" کے نائب مفتی اور 1968 میں قاضی مقرر ہوئے۔ [8] انھوں نے 1974 سے 1983 تک بھوپال شہر کے مفتی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[8] انھوں نے مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کا انعقاد کرکے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا۔[9] وہ ایک فصیح و بلیغ مقرر تھے، انھوں نے مسلمانوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ حالات کے مناسب طریقوں سے فرقہ وارانہ فسادات کا مقابلہ کریں۔[10][11]

سن 2016 میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ، وشو ہندو پریشد اور مدھیہ پردیش میں بجرنگ دل کی سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہوئے؛ انھوں نے مسلمانوں سے کہا کہ "امن قائم رکھیں اور فسادات یا ایسی دوسری چیزوں میں ملوث نہ ہوں جو ریاست کے پرامن ماحول کو نقصان پہنچاسکیں۔"[10] انھوں نے اظہار خیال کیا کہ "اگر کوئی آپ پر حملہ کرتا ہے اور آپ کے پاس اس کے سوا کوئی دوسرا حل نہیں ہوتا ہے کہ اسے قتل کرنے یا دوسروں کو فسادیوں سے بچانے کے لیے جان سے مارا جائے ، تو ہچکچاہٹ نہ کریں اور آگے بڑھیں۔"[10] انھوں نے مدھیہ پردیش کے سیاسی رہنماؤں سے بھی کہا کہ وہ دائیں بازو کی تنظیموں پر قابو پالیں اور انھیں مسلمانوں پر حملہ اور بدسلوکی سے باز رکھیں۔[11] انھوں نے اظہار خیال کیا "اگر وہ باز نہیں آئے تو ، مسلمان بھی چوڑیاں نہیں پہنے ہوئے ہیں۔"[11] جنوری 2021 میں مدھیہ پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے ان کو تحریک آزادی ہند میں حصہ لینے کے لیے اعزاز سے نوازا۔[12]

26 مئی 2021 کو عبد الرزاق کی وفات ہوئی۔[4] دگ وجے سنگھ ، کمل ناتھ اور شیوراج سنگھ چوہان نے ان کی موت پر غم کا اظہار کیا۔[13][9]

تالیفات

ترمیم
 
مفتی عبد الرزاق کتاب لکھتے ہوئے

عبد الرزاق نے 50 سے زیادہ کتابیں تالیف کی ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہیں:[14]

  • سرزمین ہند: انبیائے کرام اور اسلام
  • قرآن میں کیا ہے؟
  • آزادی، اسلاف اور جمعیت علمائے ہند
  • اسلامی زندگی: پیدائش سے جنت تک
  • اہل قرآن اور اہل کتاب

حوالہ جات

ترمیم
  1. عبد المعبود قاسمی۔ مفتی عبد الرزاق خان، حالات و خدمات مع تاریخ ترجمہ والی مسجد (جون 2010 ایڈیشن)۔ بھوپال: جامعہ اسلامیہ عربیہ۔ صفحہ: 113 
  2. Abdul Mabood Qasmi، Mufti Abdur Razzāq Khān, Halāt-o-Khidmāt m'a Tārīkh Tarjuma wāli Masjid (June 2010 ایڈیشن)، صفحہ: 139 
  3. ^ ا ب پ Abdul Mabood Qasmi، Mufti Abdur Razzāq Khān, Halāt-o-Khidmāt m'a Tārīkh Tarjuma wāli Masjid (June 2010 ایڈیشن)، صفحہ: 146–149 
  4. ^ ا ب پ ت "مفتی عبدالرزاق خان بھوپالی نائب صدر جمعیۃعلماءہند وفات پاگئے" [Mufti Abdul Razzaq Khan Bhopali, vice-president Jamiat Ulama-e-Hind, passes away]۔ Baseerat Online۔ 27 May 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2021 
  5. "नहीं रहें मुफ्ती अब्दुल रज्जाक साहब:मुफ्ती ए आज़म अब्दुल रज्जाक साहब का इंतकाल, शहरभर में शोक की लहर"۔ دینک بھاسکر (بزبان ہندی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2021 
  6. Abdul Mabood Qasmi، Mufti Abdur Razzāq Khān, Halāt-o-Khidmāt m'a Tārīkh Tarjuma wāli Masjid (June 2010 ایڈیشن)، صفحہ: 340–341 
  7. Abdul Mabood Qasmi، Mufti Abdur Razzāq Khān, Halāt-o-Khidmāt m'a Tārīkh Tarjuma wāli Masjid (June 2010 ایڈیشن)، صفحہ: 329 
  8. ^ ا ب Abdul Mabood Qasmi، Mufti Abdur Razzāq Khān, Halāt-o-Khidmāt m'a Tārīkh Tarjuma wāli Masjid (June 2010 ایڈیشن)، صفحہ: 222 
  9. ^ ا ب "Bhopal: Prominent Muslim cleric Mufti Abdul Razzaq passes away in Bhopal, heavy police force deployed in old city to enforce Covid Protocol"۔ دی فری پریس جرنل۔ 27 May 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2021 
  10. ^ ا ب پ Sameer (19 January 2016)۔ "Mufti Abdul Razzaq instructs Muslims what to do during riots"۔ سیاست (اخبار) 
  11. ^ ا ب پ Abdul Mabood Qasmi، Mufti Abdur Razzāq Khān, Halāt-o-Khidmāt m'a Tārīkh Tarjuma wāli Masjid (June 2010 ایڈیشن)، صفحہ: 258–260 
  12. "Governor honors 12 freedom fighters"۔ mpinfo.org۔ 27 January 2021۔ 26 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2021 
  13. "MP: Freedom fighter and Islamic scholar dies"۔ آؤٹ لک۔ 27 May 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2021 
  14. Abdul Mabood Qasmi، Mufti Abdur Razzāq Khān, Halāt-o-Khidmāt m'a Tārīkh Tarjuma wāli Masjid (June 2010 ایڈیشن)، صفحہ: 326–327 

کتابیات

ترمیم
  • عبد المعبود قاسمی۔ مفتی عبد الرزاق خان، حالات و خدمات مع تاریخ ترجمہ والی مسجد (جون 2010 ایڈیشن)۔ بھوپال: جامعہ اسلامیہ عربیہ