میاں محمد اسلم اقبال
میاں محمد اسلم اقبال، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 19 جولائی 2019 سے 2 دسمبر 2019 تک پنجاب کے صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت رہے۔ وہ 27 اگست 2018 سے یکم اپریل 2022 تک پنجاب کے صوبائی وزیر برائے صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری بھی رہے۔
میاں محمد اسلم اقبال | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1969ء (عمر 54–55 سال) لاہور |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان تحریک انصاف |
مناصب | |
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی [1] | |
رکن سنہ 15 اگست 2018 |
|
حلقہ انتخاب | پی پی-151 |
پارلیمانی مدت | 17 ویں صوبائی اسمبلی پنجاب |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ قائداعظم اسلامیہ کالج لاہور |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
وہ نومبر 2002 سے نومبر 2007 تک، جون 2013 سے مئی 2018 اور اگست 2018 سے جنوری 2023 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔ وہ ستمبر 2022 سے جنوری 2023 تک پنجاب کے سینئر وزیر بھی رہے۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیممیاں محمد اسلم اقبال 20 اپریل 1969 کو لاہور میں ایک معروف آرائیں گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور سے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔ اور 1996 میں قائداعظم یونیورسٹی سے ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کی۔ [2]
سیاسی کیریئر
ترمیممیاں محمد اسلم اقبال 2002 کے پنجاب کے صوبائی انتخابات میں PP-148 (لاہور-XII) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 23,659 ووٹ حاصل کیے اور متحدہ مجلس عمل کے امیدوار کو شکست دی۔[3] انھیں جنوری 2003 میں پنجاب کا صوبائی وزیر برائے سیاحت بنایا گیا جہاں انھوں نے 2007 تک خدمات انجام دیں۔[4] انھوں نے 2008 کے پنجاب کے صوبائی انتخابات میں PP-148 (لاہور-XII) سے پاکستان مسلم لیگ (ق)کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 16,734 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حافظ میاں محمد نعمان سے نشست ہار گئے، جنھوں نے 40,975 ووٹ حاصل کیے۔[5] وہ 2013 کے پنجاب کے صوبائی انتخابات میں PP-148 (لاہور-XII) سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔[6] وہ 2018 کے پنجاب کے صوبائی انتخابات میں PP-151 (لاہور-VIII) سے پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 65,830 ووٹ حاصل کیے اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار باقر حسین کو شکست دی۔[7] 27 اگست 2018 کو انھیں وزیر اعلیٰٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں پنجاب کا صوبائی وزیر برائے صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری مقرر کیا گیا۔ 19 جولائی 2019 کو انھیں پنجاب کے صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت کا اضافی قلمدان دیا گیا۔ اور دسمبر 2019 میں، انھوں نے پنجاب کے صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت کے اضافی قلمدان سے استعفا دے دیا۔ ستمبر 2022 میں انھیں پنجاب کا سینئر وزیر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ 2023 کے پنجاب کے صوبائی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر PP-170 لاہور-XXVII سے صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔[8]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.pap.gov.pk/members/profile/en/21/1400
- ↑ "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ 14 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2018
- ↑ "2002 election result" (PDF)۔ ECP۔ 26 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2018
- ↑ "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ 14 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2018
- ↑ "2008 election result" (PDF)۔ ECP۔ 05 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2018
- ↑ "Notification - Results Punjab Assembly 2013 election" (PDF)۔ ECP۔ 20 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2018
- ↑ "PP-151 Result - Election Results 2018 - Lahore 8 - PP-151 Candidates - PP-151 Constituency Details - thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2018
- ↑ "List of PTI Candidates for Provincial Elections In Punjab | 2023"۔ Pakistan Tehreek-e-Insaf (بزبان انگریزی)۔ 2023-04-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2023