نیاز فتح پوری

بھارتی شاعر
(نیاز فتحپوری سے رجوع مکرر)

نیاز فتح پوری ندوی (تخلص: نیاز محمد خان[2]؛1884ء – 1966ء) برصغیر پاک و ہند کے ممتاز عقلیت پسند دانشور، شاعر، انشا پرداز، افسانہ نگار اور نقاد تھے۔

نیاز فتح پوری
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1884ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اتر پردیش   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 مئی 1966ء (81–82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ صحافی ،  مصنف ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

حالات زندگی ترمیم

نیاز سن 1884ء میں یوپی کے ضلع بارہ بنکی میں پیدا ہوئے۔[3] مدرسہ اسلامیہ فتح پور، مدرسہ عالیہ رام پور اور دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ سے حاصل کی۔ 1922ء میں اردو کا معروف ادبی و فکری رسالہ، "نگار" جاری کیا۔ ان کی علمی خدمات کے اعتراف میں 1962ء میں بھارت نے نیاز کو "پدما بھوشن" کے خطاب سے نوازا۔ 31 جولائی 1962ء کو وہ ہجرت کر کے کراچی آ گئے۔ حکومت پاکستان نے بھی نیاز کو "نشان سپاس" سے نوازا۔

تصانیف ترمیم

ان کے اہم تحریری مجموعے اور تصانیف درج ذیل ہیں:

  • من و یزداں(2جلد)
  • مالہ و ما علیہ
  • مشکلات غالب
  • استفسارات
  • انتقادیات (2 جلدیں)
  • ترغیبات جنسی
  • تاریخ الدولین
  • توقیت تاریخ اسلامی ہند
  • چند گھنٹے حکماء کی روح کے ساتھ
  • جذبات بھاشا
  • نگارستان
  • جمالستان
  • نقاب اٹھ جانے کے بعد
  • حُسن کی عیاریارں اور دوسرے افسانے
  • مختاراتِ نیاز
  • شہاب کی سرگزشت
  • ایک شاعر کا انجام
  • صحابیات
  • عرض نغمہ(رابندر ناتھ ٹیگور کی گیتا انجلی کا ترجمہ)
  • مکتوبات نیاز(3جلدیں)
  • مذہب
  • محمد بن قاسم سے بابر تک
  • مذاہب عالم کا تقابلی مطالعہ
  • شبنمستان کا قطرہ گوہرین

وفات ترمیم

نیاز فتح پوری کا انتقال سرطان کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد 24 مئی 1966ء کو ہوا۔[4]

بیرونی روابط ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/113283 — بنام: Niyāz Fatḥpūrī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. 1461:"Archived copy"۔ 01 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2012 
  3. Mulāhizāt-e-Niāz by Niaz Fatehpuri, pg 9
  4. https://openlibrary.org/works/OL363392W/Woh_Surten_Ilahi (Niaz Fatehpuri)