پرتاپ جینا
پرتاپ جینا ((اڈیا: ପ୍ରତାପ ଜେନା)، انگریزی: Pratap Jena) پنچایتی راج اور پانی، قانون، سکونت اور شہری ترقی کے محکموں کے ساتھ ایک بھارتی سیاست داں اور سولہویں اوڈیشا قانون ساز اسمبلی کی کابینہ کے سولہویں وزیر ہیں۔ وہ کیندراپاڑہ کے مہنگا حلقہ انتخاب سے لگاتار پانچویں بار رکن قانون ساز اسمبلی کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ بیجو جنتا دل، بیجو کرشک جنتا دل کے کسان ونگ کے جنرل سکریٹری بھی ہیں۔ اس سے قبل وہ اپنی تیسری مدت (2009-2012) کے دوران میں وزیر تعلیم و تربیت اور اسمبلی میں اپنی چوتھی مدت (2017-2019) میں صحت، خاندانی بہبود، قانون اور اطلاعات اور تعلقات عامہ کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
پرتاپ جینا | |
---|---|
(اڈیا میں: ପ୍ରତାପ ଜେନା) | |
وزیرِ کابینہ اوڈیشا قانون ساز اسمبلی | |
مدت منصب 2019 تا حال | |
وزیر | پنچایتی راج اور پینے کے پانی، قانون، سکونت اور شہری ترقی کے وزیر[1][2] |
وزیرِ کابینہ اوڈیشا قانون ساز اسمبلی | |
آغاز منصب 2017 تا 2019 | |
وزیر | وزیر صحت، خاندانی بہبود، قانون، اطلاعات اور تعلقات عامہ[3][4][5][6] |
وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اوڈیشا قانون ساز اسمبلی | |
آغاز منصب 2009 تا 2012 | |
وزیر | وزیر اسکول و لازمی تعلیم[7] |
رکن اوڈیشا قانون ساز اسمبلی | |
آغاز منصب 2000 تا 2009 | |
آغاز منصب 2009 تاحال | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 جون 1966ء (58 سال) کٹک |
رہائش | بھوبنیشور، اوڈیشا |
شہریت | بھارت |
جماعت | بیجو جنتا دل |
عملی زندگی | |
مادر علمی | راونشا یونیورسٹی، کٹک |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اڑیہ |
پیشہ ورانہ زبان | اڑیہ ، ہندی |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمجینا کی پیدائش 3 جون 1966 کو کٹک میں شری دوشاسن جینا اور شریمتی سرسوتی جینا کے ہاں ہوئی تھی۔ انھوں نے سیکنڈری بورڈ ہائی اسکول، کٹک میں تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انھوں نے راونشا یونیورسٹی سے بی ایس سی اور ایم ایس سی (ریاضی) کیا، جس کے بعد مدھوسودن لا کالج، کٹک سے ایل ایل بی اور کٹک ہی سے ماسٹر آف بزنس اینڈ ایڈمنسٹریشن (پی جی ڈی ایم) کیا۔
سیاسی زندگی
ترمیمبہ زمانہ طالب علمی سیاست
ترمیمجینا نے 1985 میں طلبہ کی سیاست میں شمولیت اختیار کی اور راونشا کالج کی سائنس سوسائٹی کے سکریٹری کے طور پر اپنا آغاز کیا۔ وہ 1990-91ء میں مدھوسودن لا کالج، کٹک کی طلبہ یونین کے صدر منتخب ہوئے۔ وہ 1992 سے 2002 تک ریاستی چھاتر جنتا دل (جنتا دل کے طلبہ ونگ) کے صدر رہے، سابق وزیر اعلیٰ اڑیسہ بیجو پٹنایک کے ذریعہ اس عہدے پر مقرر کیے گئے۔[8]
اسمبلی انتخابات
ترمیم2000ء میں انھوں نے اوڈیشا قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لیا، کِسن نگر حلقہ سے الیکشن لڑا۔ انھوں نے آئی این سی کے بیرا کشور پریدا کو 17,695 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ وہ 2004ء کے اسمبلی انتخابات میں کِسَن نگر سے دوبارہ منتخب ہوئے، انھوں نے آئی این سی کے گروپدا نندا کو 24,768 ووٹوں سے شکست دی۔ 2009 میں، وہ تیسری بار منتخب ہوئے، اس بار مَہَنگا حلقہ سے انھوں نے آئی این سی کے شیخ مطلوب علی کو 29,220 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ وہ اس مدت کے دوران اسکول اور ماس ایجوکیشن کے وزیر بنے۔ وہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مہنگا سے دوبارہ منتخب ہوئے، انھوں نے شرد پرساد پردھان (آزاد امیدوار) کو 27,874 ووٹوں سے شکست دی۔ 2019ء میں وہ دوبارہ مہنگا سے 29,585 ووٹوں کے فرق سے دوبارہ منتخب ہوئے اور نوین پٹنایک کی وزارت میں پنچایتی راج اور پینے کے پانی، قانون، سکونت اور شہری ترقی کے وزیر بن گئے۔ حال ہی میں انھیں نئی دہلی کے وگیان بھون میں "فیم انڈیا بیسٹ منسٹر ایوارڈ" ("Fame India Best Minister Award") سے نوازا گیا۔[9]
وزارتی ترقیاں
ترمیمپرتاپ جینا نے 2009ء کے اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کی جیت کے بعد اسکول اور ماس ایجوکیشن کے وزیر کے طور پر حلف لیا تھا۔[10][11] وہ اگست 2012ء تک اس عہدے پر رہے، جس کے بعد انھیں وزارتی ردوبدل کے ایک حصے کے طور پر تبدیل کر دیا گیا۔[12]
بطور وزیر ان کا دوسرا دور؛ بر سرِ اقتدار پارٹی کے موجودہ دور میں آیا۔ 7 مئی 2017ء کو ریاستی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے، جینا کو وزیر صحت، خاندانی بہبود، قانون، اطلاعات اور تعلقات عامہ بنایا گیا۔[13] اطلاعات اور تعلقات عامہ کا منصب؛ 3 مئی 2018ء کو ایک اور ردوبدل کے دوران ان کے ذمے سپرد کیا گیا تھا۔[14]
مئی 2019ء میں جینا دوبارہ مسلسل پانچویں بار اوڈیشا قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے اور نوین پٹنایک کی مسلسل پانچویں حکومت میں پنچایتی راج اور پینے کے پانی، قانون، سکونت اور شہری ترقی جیسے اہم محکموں کے ساتھ وزیر کابینہ بنے۔
کامیابیاں
ترمیمصحت اور قانون کے وزیر کے طور پر چارج سنبھالنے کے بعد، صحت کے شعبے میں ترقی پر زور دیا گیا ہے جسے وزارت صحت اور قانون کی تاریخ کی سب سے کامیاب مدت کہا جاتا ہے۔ ان میں شہید لکشمن نائک میڈیکل کالج و ہسپتال،کوراپٹ؛[15] پنڈت رگھوناتھ مرمو میڈیکل کالج و ہسپتال، باریپادا؛[16][17] بھیما بھوئی میڈیکل کالج و یسپتال، بلانگیر؛[18] [19][20] فقیر موہن میڈیکل کالج و ہسپتال، بالاسور؛[21][22] ضلعی صدر مقام ہسپتال، جھارسوگوڈا؛[23][24] ڈھینکنال اور کیندراپاڑہ ضلع کے لیے 300 بستروں پر مشتمل ضلعی صدر مقام ہسپتال کی عمارت اور انگول میں 100 بستروں والا زچگی ہسپتال؛[25] ایس سی بی میڈیکل کالج اور ہسپتال میں 30 بستروں والا آئی سی یو؛[26] کالاہانڈی ضلع میں 500 بستروں کے میڈیکل کالج اور ہسپتال کے لیے ویدانتا گروپ کے ساتھ مفاہمت نامے؛ بھونیشور میں کینسر کے علاج اور تحقیقی ہسپتال کے لیے ٹاٹا ٹرسٹ کے ساتھ مفاہمت نامے کالاہانڈی، پوری، کییندوجھر میں نیا میڈیکل کالج و ہسپتال زیر تعمیر ہے۔ اگلے مرحلہ میں جاج پور میں ایک نیا میڈیکل کالج تعمیر کا منصوبہ شامل ہے۔ وزیر صحت کے طور پر جینا کے دور میں اوڈیشا ملک کی وہ پہلی ریاست بن گئی ہے، جس نے یونیورسل آئی ہیلتھ پروگرام [Universal Eye Health Programme (UEHP)] تیار کیا ہے۔ اپنی نوعیت کے پہلے صحت پروگرام میں، ریاست کا مقصد ہر عمر کے لوگوں کو جامع، قابل رسائی، سستی اور مساوی آنکھوں کی دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔ 600 کروڑ روپے کی اسکیم طلبہ کو پانچ لاکھ چشمے فراہم کرے گی اور 10 لاکھ موتیا بند مریضوں کا مفت آپریشن کیا جائے گا۔ گلوکوما کے مریضوں کا مفت علاج بھی کیا جائے گا۔[27][28][29] جون 2017ء میں اوڈیشا ریاستی حکومت نے چپکی کھوپڑی والے جڑواں بچوں کو الگ کرنے کے اخراجات کی مکمل طور پر کفالت کرنے کے لیے پہل کی۔ ریاستی محکمہ صحت نے ایمس (AIIMS) اور دنیا بھر کے ڈاکٹروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنایا کہ آپریشن (بہت ہی نایاب معاملات میں) مکمل طور پر کامیاب رہا۔ اس سرجری کو میڈیا کی بڑی توجہ ملی اور اسے طبی معجزہ سمجھا گیا۔[30][31][32]
19 دسمبر 2017ء میں اوڈیشا حکومت نے لوگوں کے لیے صحت کی مختلف اسکیمیں شروع کیں۔ جیسے (1) نِدان (NIDAAN) تمام قسم کی ضروری تشخیصی خدمات کے لیے تمام قسم کے مریضوں کو صحت عامہ کی تمام سہولیات میں اس کی سطح کے مطابق ذیلی مراکز سے لے کر میڈیکل کالجوں اور ہسپتالوں تک مفت فراہم کرتا ہے۔ سالانہ 1.50 کروڑ سے زیادہ مریض جن کو صحت عامہ کی سہولیات پر تشخیصی خدمات کی ضرورت ہوتی ہے، مستفید ہو رہے ہیں۔ (2) سہائے (SAHAY) مفت ڈائیلاسز خدمات کے لیے۔ سالانہ تقریباً 50 ہزار مریض مستفید ہو رہے ہیں۔ (3) اے ایم اے کلینک (AMA CLINIC) شہری کلینکس میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے لیے بشمول پرسوتی اور امراض نسواں، اطفال، طب اور امراضِ اطفال، آنکھوں کی دیکھ بھال، فزیوتھراپی اور نفسیات میں مقررہ دن کے ماہرین کی خدمات۔ اس اسکیم کے تحت 27 قصبوں کی 45 لاکھ سے زیادہ شہری آبادی کو فائدہ پہنچے گا۔ (4)اے این ایم او ایل (ANMOL) کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے حکومت نے تمام اے این ایم کو انمول ٹیبلٹ کمپیوٹر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے ریاست میں مستفیدین، خاص طور پر حاملہ خواتین، ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کو حقیقی وقت میں خدمات فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔[33]
جنوری 2018ء میں میسلیس-روبیلا (MR) ویکسین پہلی بار ریاستی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں متعارف کرائی گئی۔ ویکسینیشن مہم میں اوڈیشا بھر میں نو ماہ سے 15 سال کی عمر کے تقریباً 1.13 کروڑ بچوں کو شامل کیا گیا۔ 5 ہفتے کی اس مہم میں 70,367 اسکول، 47,689 آشا، 71,129 آنگن واڑی کارکنان، 8665 ہیلتھ ورکرز اور ریاستی حکومت کے محکموں کے افسران اور 37,160 آؤٹ ریچ ویکسینیشن سیشن شامل تھے۔[34][35][36][37]
26 فروری 2018ء کو حکومت اوڈیشا نے اوڈیشا میں طالبات کو مفت سینیٹری پیڈ فراہم کرنے کے لیے "خوشی اسکیم" شروع کیا۔ اس کا آغاز اوڈیشا کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے کیا تھا۔ حکومت اوڈیشا ریاست میں اس پروگرام کو چلانے کے لیے سالانہ 700 ملین ہندوستانی روپے خرچ کرے گی۔[38]
15 اگست 2018ء کو اوڈیشا کے وزیر اعلی نوین پٹنایک نے بیجو سوستھیا کلیان یوجنا کا آغاز کیا۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 70 لاکھ خاندانوں کو سب سینٹر کی سطح سے لے کر ضلعی صدر مقام ہسپتال کی سطح تک ریاستی حکومت کی تمام صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں مفت صحت کی خدمات حاصل ہوں گی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے 2.50 بلین کا بجٹ منظور کیا گیا تھا۔ بھارت کے کسی بھی ہسپتال میں اس اسکیم کے تحت 500,000 روپے فی خاندان اور 700,000 فی خاندان کی خواتین کی سالانہ صحت کوریج فراہم کی جائے گی۔[39]
وزیر نے عملے اور حکام کے درمیان تیاری کی سطح کو جانچنے کے لیے ریاست بھر کے ہسپتالوں اور صحتی مراکز کے اچانک دورے کرنے کے لیے خود کو جلا بخشی ہے۔ اس سے متعلقہ اہلکاروں میں چوکنا پن بڑھ گیا ہے اور اس کے نتیجے میں مریضوں کی بہتر دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ [40] [41] [42] [43] [44] [45]
وزیر قانون کی حیثیت سے جینا نے 115 نئے سول جج (جونیئر ڈویژن) اور جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس (جے ایم ایف سی) عدالتوں کو بلاک سطح پر کھولنے کا اعلان کیا تاکہ زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹایا جا سکے۔ اس سے عدالتوں کے لیے مختلف زمروں میں 330 آسامیاں بھی پیدا ہوں گی۔[46] [47] [48]
ذاتی زندگی
ترمیم29 مئی 1994ء کو پرتاپ نے کٹک میں شریمتی ڈیزی جینا سے شادی کی۔ جوڑے کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔
سرگرمیاں
ترمیم- سابقہ و موجودہ مناصب
(i) چیئرمین، تخمینہ کی کمیٹی، دفتر قانونی امور
(ii) ممبر، اوڈیشا قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) 2009ء سے آج تک مہنگا اسمبلی حلقہ سے نمائندگی کر رہے ہیں۔
(iii) چئیرمین، پیپر لیڈ آن ٹیبل کمیٹی، اوڈیشا قانون ساز اسمبلی۔
(iv) وزیر، اسکول اینڈ ماس ایجوکیشن، حکومت اوڈیشا، بھونیشور (2009-2012)
(v) ممبر، اوڈیشا قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) 2004-2009 تک کسان نگر اسمبلی حلقہ سے نمائندگی کرتے ہوئے۔
(vi) ایم ایل اے، 2000-2004 سے کشن نگر اسمبلی حلقہ سے نمائندگی کرتے ہوئے۔
(vii) چیئرمین، ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی، انگول۔
(viii) ممبر جنرل کونسل، این سی ای آر ٹی۔
(ix) چیئرمین، اڑیسہ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن (OSIC)، کٹک۔
(x) چیئرمین، قائمہ کمیٹی برائے صناعت، فولاد و کان کنی، جنگلات و ماحولیات، نقل و حمل و تجاریات، شعبۂ منصوبہ بندی و ہم آہنگی، دفتر قانونی امور، حکومت اوڈیشا۔
(xi) صدر، طلبہ یونین، ایم ایس لا کالج، کٹک (1990-91)۔
(xii) صدر، ریاستی چھاتر جنتا دل، جنتا دل کی اسٹوڈنٹ ونگ (1992-97)۔
(xiii) ریاستی صدر، بیجو چھاتر جنتا دل، بی جے ڈی کی اسٹوڈنٹ ونگ (1997–2002)۔
(xiv) راونشا کالج، کٹک کی سائنس سوسائٹی سکریٹری۔ (1985-86)
(xv) ممبر ٹیلی فونی ایڈوائزری کمیٹی (TAC) برائے کٹک ضلع۔
(xvi) رکن، ریلوے صارفین مشاورتی کمیٹی خوردہ حلقہ۔
(xvii) یقین دہانی کمیٹی، او ایل اے کی سہولیات کمیٹی (2000-04)۔
(xviii) ممبر، دفتر قانونی امور کی لائبریری کمیٹی۔
(xix) ممبر، دفتر قانونی امور کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی۔
(xx) رکن، دفتر قانونی امور کی پٹیشن کمیٹی۔
(xxi) ممبر، ثانوی تعلیمی بورڈ کی انتظامیہ ایجوکیشن، اڑیسہ، کٹک۔
(xxii) ممبر، اڑیسہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن بورڈ، بھونیشور۔
(xxiii) صدر، آل اڑیسہ الیکٹریکل ایمپلائز (جی ای ڈی) ایسوسی ایشن۔
(xxv) صدر ایمپلائیز یونین آف سیڈز کارپوریشن آف اڑیسہ، بھونیشور۔
[49]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Pratap Jena۔ "H&UD Minister Pratap Jena"۔ Ommcom news۔ 05 جون 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2021
- ↑ Pratap Jena۔ "H&UD Minister Pratap Jena"۔ Orissadiary
- ↑ Pratap Jena۔ "Health Minister Pratap Jena"۔ The Telegraph
- ↑ Pratap Jena۔ "Health Minister Pratap Jena"۔ Pragitivadi۔ 14 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2021
- ↑ Pratap Jena۔ "Odisha Health Minister Pratap Jena"۔ Times of India
- ↑ Pratap Jena۔ "Health Minister Pratap Jena"۔ The New Indian Express
- ↑ Pratap Jena۔ "School and Mass Education Minister Pratap Jena"۔ Times of India
- ↑ "Conspiracy was hatched against me"۔ The Telegraph۔ 27 November 2010
- ↑ https://www.dailypioneer.com/2019/state-editions/pratap-jena-gets----best-min-award---.html مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ http://www.orissahighcourt.nic.in/courtnews/IssueNo-XIV.pdf
- ↑ "Computer Education Plan to be Launched in Orissa schools"
- ↑ "Naveen Patnaik rejigs Cabinet, sacks 5, inducts 9 ministers"۔ India Today
- ↑ MEERA MOHANTY (7 May 2017)۔ "CM Naveen Patnaik revamps Odisha Cabinet, 12 ministers take oath" – The Economic Times سے
- ↑ "Fullstory"
- ↑ "Saheed Laxman Nayak Medical College inaugurated in Koraput by Odisha CM Naveen Patnaik"۔ www.merinews.com۔ 18 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ "Naveen inaugurates medical college in Baripada – PRAGATIVADI:LEADING ODIA DAILY"۔ pragativadi.com۔ 6 September 2017۔ 22 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ "SLN Medical College Hospital to be inaugurated tomorrow"۔ India Today
- ↑ "New medical college inaugurated in Balangir"۔ The Hindu۔ 31 August 2018
- ↑ "Bhima Bhoi Medical College and Hospital Inaugurated in Odisha"
- ↑ "Bhima Bhoi Medical College and Hospital inaugurated in Odisha – ET HealthWorld"۔ 04 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ "CM Naveen Patnaik inaugurates Fakir Mohan Medical College and Hospital"۔ Business Standard India
- ↑ "Fakir Mohan Medical College and Hospital inaugurated in Odisha"۔ 3 September 2018
- ↑ "Jharsuguda Dist. Headquarter Hospital Inaugurated by Health Minister Pratap Jena | WWW.jsglive.in"
- ↑ http://www.dailypioneer.com/state-editions/bhubaneswar/300-bed-jharsuguda-hospital-unveiled.html
- ↑ "Angul gets new hospital"
- ↑ "SCB hospital gets 30-bed intensive care unit facility – Times of India"
- ↑ "Naveen's visionary step: Eyecare for all in Odisha"
- ↑ "Odisha launches country's first 'eyecare for all' scheme"۔ 28 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ "Rs 682cr for eye care in five years"
- ↑ "Conjoined twins Jaga-Baliya back home after successful surgery at AIIMS – Times of India"
- ↑ "Twins conjoined at head separated after landmark surgery – Times of India"
- ↑ "American specialist to conduct 2nd phase surgery on Jaga-Balia after 2 months – KalingaTV"۔ 29 August 2017
- ↑ "Odisha govt launches health care services Nidaan, Sahay, Ama Clinic, Anmol"۔ 19 December 2017
- ↑ "Odisha CM flags off statewide measles-rubella vaccination"۔ Business Standard India۔ Press Trust of India۔ 29 January 2018
- ↑ "Measles Rubella: 45 percent of one crore kids vaccinated in Odisha"
- ↑ "Odisha CM flags off statewide measles-rubella vaccination"
- ↑ "Odisha: Over 1 crore children vaccinated under Measles-Rubella campaign"۔ 28 February 2018
- ↑ "Odisha govt to give free pads to schoolgirls, names campaign 'Khushi'"
- ↑ https://economictimes.indiatimes.com/news/politics-and-nation/naveen-patnaik-launches-health-scheme-in-rain-hit-independence-day-programme/articleshow/65411203.cms
- ↑ http://www.dailypioneer.com/state-editions/bhubaneswar/jagatsinghpur-hosp-under-scanner-after-mins-visit.html
- ↑ "Pratap Jena makes surprise visit to Capital hospital – OTV"۔ 10 May 2017۔ 28 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ "Health minister's surprise visit"
- ↑ Reporters Today (9 November 2017)۔ "Health Minister Pratap Jena paid a surprise visit to Ayurvedic Hospital in Bhubaneswar – Reporters Today"۔ 15 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ Kanak News (16 September 2017)۔ "Odisha Health Min Pratap Jena Pays Surprise Visit To Sishu Bhawan" – YouTube سے
- ↑ "Watch video: Health Min Pratap Jena's surprise visit to Rairakhol Sub-Divisional Hospital – PRAGATIVADI:LEADING ODIA DAILY"۔ pragativadi.com۔ 10 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ http://www.dailypioneer.com/state-editions/bhubaneswar/all-blocks-to-have-jmfc-courts-min.html
- ↑ http://www.newindianexpress.com/states/odisha/2018/apr/22/odisha-government-to-open-115-new-courts-at-block-level-says-minister-1804786.html سانچہ:Bare URL inline
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 28 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2021
- ↑ Pratap Jena۔ "Council of Ministers"۔ OLA۔ Odisha Assembly