کذابین
ابوہریرہ ؓ نے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دو جماعتیں آپس میں جنگ نہ کر لیں ۔ دونوں میں بڑی بھاری جنگ ہو گی ۔ حالانکہ دونوں کا دعویٰ ایک ہی ہو گا اور قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا نہ ہو لیں ۔ ان میں ہر ایک کا یہی گمان ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے. [1] پیغمبر اسلام کی حیات میں اور اس کے بعد بہت سے لوگوں نے نبوت کا جعلی دعویٰ کیا جبکہ نبوت محمد ﷺ پر ختم ہو چکی ہے۔ اس صفحہ پر ترتیب وار ان کذابین اور دجالین کے نام موجود ہیں جنھوں نے نبوت کا جعلی دعویٰ کیا۔ اس فہرست کی ترتیب میں مندرجہ ذیل اصولوں کی پیروی کی گئی ہے۔
الف۔ صرف ان کذابیین کو گنا گیا ہے جنھوں نے مسلمانی کی حالت میں ایسا دعویٰ کرکے کفر اختیار کیا یعنی غیر مسلموں میں اگر کسی نے نبوت کا جعلی دعویٰ کیا ہے تو اس کا نام اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔
ب۔ کذابین میں سے صرف ان لوگوں کو لیا گیا ہے جنھوں نے نا ہی اس دعویٰ سے کوئی توبہ کی نا ہی کسی نے ان کا اس دعویٰ سے رجوع نقل کیا۔ یہاں تک کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ان کو ہلاک کر دیا یعنی اگر کسی نے نبوت کا جعلی دعویٰ کیا اور پھر رجوع و توبہ کرلی تو اس کا نام بھی اس فہرست میں موجود نہیں ہوگا۔
فہرست کذابین
ترمیماس فہرست میں اس شرط کا خیال رکھا گیا ہے کہ صرف ان کذابین یا دجالین کے نام لکھے جائیں جنھوں نے نا اپنے موقف سے رجوع کیا نا توبہ کی یہاں تک کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ان کو ہلاک کر دیا۔ جبکہ یہ جاننا چاہئیے کہ یہ سب وہ ہیں جنھوں نے امت میں ہوتے ہوئے ایسا دعویٰ کرکے ارتداد اختیار کیا ان لوگوں کے نام درج نہیں کیے جنھوں نے یہود یا نصاریٰ یا کسی اور قوم سے ایسا دعویٰ کیا ہو اور پھر ہلاک ہوئے۔ اس اعتبار سے یہ فہرست یوں ہے۔
1۔ مسیلمہ کذاب
2۔ عبہلہ بن كعب بن غوث العنسی المعروف اسود العنسی
3۔ حارث دمشقی
7۔ اسحاق اخرس
8۔ استاد سیس
11۔ علی بن فضل یمنی
12۔ حامیم بن من اللہ
18۔ سید علی محمد باب
19۔ بہاء اللہ
23۔ یوسف کذاب
24۔ احمد عیسی
- ↑ صحیح بخاری، حدیث نمبر: 3609