ہریم بن سفیان
ہریم بن سفیان بجلی، ابو محمد کوفی ۔ حدیث نبوی کے ثقہ راوی ہیں ۔ [1] ائمہ صحاح ستہ نے ان سے روایات لی ہیں ۔ اور ابن حبان نے کتاب الثقات میں ان کا ذکر کیا ہے۔
محدث | |
---|---|
ہریم بن سفیان | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | هريم بن سفيان البجلي |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | کوفہ |
شہریت | خلافت عباسیہ |
کنیت | ابو محمد |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 9 |
ابن حجر کی رائے | صدوق |
ذہبی کی رائے | ثبت |
استاد | اسماعیل بن ابی خالد احمسی ، اسماعیل بن مسلم مکی ، بیان بن بشر احمسی ، سعید بن ابی عروبہ ، سلیمان بن مہران اعمش ، منصور بن معتمر |
نمایاں شاگرد | فضل بن دکین ، ابو عثمان نہدی ، ابو غسان نہدی ، ابو داود حفری |
پیشہ | محدث |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
شیوخ
ترمیمابراہیم بن محمد بن منتشر، اسماعیل بن ابی خالد، اسماعیل بن مسلم مکی، ابو بشر بیان بن بشر احمسی، حارثہ بن ابی رجال، سعید بن ابی عروبہ، سلیمان بن مہران اعمش، سہیل بن ابی صالح، عاصم بن کلیب، اور عبداللہ بن سعید بن ابی سعید مقبری، عبداللہ بن محرر، اور عبد ربہ بن سعید انصاری، اور عبد الرحمٰن بن اسحاق کوفی، عبد الملک بن عمیر، عبید اللہ بن عمر عامری، عطاء بن عجلان،عمرو بن خالد واسطی، عمرو بن قیس ملائی، لیث بن ابی سالم، مجالد بن سعید، منصور بن معتمر، ابو اسحاق شیبانی، اور ام عمرو مرادیہ ۔
تلامذہ
ترمیماس کی سند سے روایت ہے: احمد بن عبداللہ بن یونس، اسحاق بن منصور سلولی، اسود بن عامر شاذان، اسید بن زید جمال، بکر بن عبد الرحمٰن قاضی، حسن بن عبد الرحمٰن نخعی، سوید بن عمرو کلبی، عبد الحمید بن صالح برجامی، اور علی بن حکیم اودی، ابو نعیم فضل بن دکین، ابو غسان مالک بن اسماعیل نہدی، یحییٰ بن ابی بکیر کرمانی۔ اور ابوداؤد حفری ۔[2]
جراح اور تعدیل
ترمیم- ابو حاتم رازی نے کہا: ثقہ ہے ۔
- ابو حاتم بن حبان بستی: نے ان کا ذکر کتاب الثقات " ثقہ لوگوں میں کیا ہے۔
- احمد بن صالح جیلی نے کہا : ثقہ ہے۔
- ابن حجر عسقلانی نے کہا: صدوق ہے۔
- علی بن عمر دارقطنی نے کہا: صدوق ہے ۔
- شمس الدین ذہبی نے کہا: ثبت ہے ۔
- عثمان بن ابی شیبہ عبسی نے کہا: صدوق اور ثقہ ہے ۔
- محمد بن سعد، واقدی کے مصنف نے کہا: ثقہ ہے۔
- حافظ ابو بكر بزار نے کہا: اچھی حدیث ہے ، لیکن مضبوط نہیں ہے۔
- تقریب التہذیب کے مرتبین نے کہا: ثقہ ہے ۔،
- بخاری اور مسلم نے اسے اپنی صحیحین میں نقل کیا ہے۔
- اور صرف بزار نے اسے نرم کیا ہے، اور یہ ائمہ کی توثیق میں رکاوٹ نہیں ہے۔
- یحییٰ بن معین نے کہا: ثقہ ہے ۔[1].[3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "موسوعة الحديث: هريم بن سفيان"۔ hadith.islam-db.com۔ 29 أغسطس 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2021
- ↑ جمال الدين المزي (1980)، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 30، ص. 169،
- ↑ لوا خطا ماڈیول:Cite_Q میں 684 سطر پر: attempt to call upvalue 'getPropOfProp' (a nil value)۔